محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
باب:20۔ بلاسبب کسی کو قتل کرنا۔ قصاص میں زندگی
کسی متعین اور مقرر شخص کے حدود و حقوں ہو، ان میں کسی کو قتل کرنا، کسی کی جان لینا، کسی کو ہلاک کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَیْکُمْ اَلَّا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا وَّبِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَلَا تَقْتُلُوْآ اَوْلَادَکُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُکُمْ وَاِیَّاھُمْ وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَمَا بَطَنَ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللہُ اِلاَّ بِالْحَقِّ ذَالِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَo وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْیَتِیْمِ اِلَّا بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ حَتّی یَبْلُغَ اَشُدَّہٗ وَاَوْفُوا الْکَیْلَ وَالْمِیْزَانَ بِالْقِسْطِ لَا نُکَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا وَاِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوْا وَلَوْ کَانَ ذَا قُرْبٰی وَبِعَھْدِ اللہِ اَوْفُوْا ذَالِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَo وَاَنَّ ھٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَلَا تَتَّبِعُوْا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ ذَالِکُم وَصَّاکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ (انعام:153-151)
لوگوں سے کہو اِدھر آؤ میں تمہیں وہ چیزیں پڑھ کر سناؤں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کی ہیں، وہ یہ کہ کسی چیز کو اللہ کا شریک مت ٹھہراؤ۔ اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرتے رہو۔ اور مفلسی کے ڈر سے اپنے بچوں کو قتل نہ کرو۔ ہم ہی تمہیں رزق دیتے ہیں اور ان کو بھی۔ اور بے حیائی کی باتیں جو ظاہر اور جو پوشیدہ ہوں ان میں سے کسی کے پاس بھی نہ پھٹکنا۔ اور وہ جان جسے اللہ نے حرام کر دیا ہے، قتل نہ کرنا، مگر حق پر، یہ ہیں وہ باتیں جن کا حکم اللہ نے تم کو دیا ہے، تاکہ دنیا میں رہنے کا طریقہ سمجھو۔ اور یتیم کے مال کے پاس بھی نہ جانا مگر ایسے طور پر کہ بہتر ہو۔ یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچے اور انصاف کے ساتھ پوری پوری ناپ کرو، اور پوری پوری تول۔ ہم کسی شخص پر اس کی طاقت سے بڑھ کر بوجھ نہیں ڈالتے، اور جب بات کہو تو گو قرابت داری ہی ہو، انصاف کرو۔ اور اللہ سے جو عہد ہے اس کو پورا کرو، یہ ہیں وہ باتیں جن کا اللہ نے حکم دیا ہے تاکہ تم نصیحت پکڑو۔ اور یہ کہ یہی ہمارا سیدھا راستہ ہے تو اسی پر چلے جاؤ اور دوسرے راستوں پر نہ پڑ جانا کہ یہ تم کو اللہ کے راستے سے ہٹا دیں گے، یہ باتیں ہیں جن کا اللہ نے تم کو حکم دیا ہے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔