• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

باجماعت وتر پڑھنے کا ثواب پوری رات قیام کے برابر ؟

نجم

رکن
شمولیت
اپریل 18، 2011
پیغامات
99
ری ایکشن اسکور
480
پوائنٹ
79
السلام علیکم!
کیا باجماعت وتر پڑھنے کا ثواب پوری رات قیام کے برابر ہے ؟
نماز تراویح ادا کرنے کے بعد صرف وتر تھوڑی دیر سو لینے کے بعد سحری ٹائم ادا کرنا درست عمل ہے ؟
ایک ہی دن میں 2 سوال کر لئے۔ معذرت خواہ ہوں مگر کیا کروں یہ سوال تنگ کرتے رہتے ہیں اور پھر نیٹ پر بیٹھنے کا موقع بھی کبھی کبھی ملتا ہے۔
آپ ایک سوال کا جواب ایک دن لیٹ دے دیجئے گا۔ اس سوال کو اگلے دن کا سوال consider کر لیجئے گا۔ (-:
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
کیا باجماعت وتر پڑھنے کا ثواب پوری رات قیام کے برابر ہے ؟
باجماعت تراویح اور وتر پڑھنے والے کو پوری رات قیام کا ثواب ملتا ہے۔ شیخ صالح العثیمین رحمہ اللہ اس بارے ایک سوال کو جواب دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
سوال ؛ جس نے پہلے امام كےساتھ نماز تراويح ادا كيں اور چلا گيا وہ كہتا ہے حديث كى نص كےمطابق مجھے پورا ثواب حاصل ہوگا، كيونكہ ميں نے امام كےساتھ شروع كيں اور امام كے ساتھ ہى ختم كر ديں ؟
شيخ كا جواب تھا:
اس شخص كا يہ كہنا كہ جس نےامام كےفارغ ہونے تك امام كے ساتھ قيام كيا تو اس كے ليے پورى رات كا ثواب لكھا جاتا ہے " تو اس كى يہ بات صحيح ہے.
ليكن كيا ايك ہى مسجد ميں دو امام ہوں اور ہر امام مستقل ہو، يا پھر ہر ايك امام دوسرے كا نائب ہے ؟
ظاہر دوسرا احتمال ہوتا ہے ـ ہر ايك دوسرے كا نائب ہے اور اس كے ليے مكمل كرنےوالا ہے ـ اس بنا پر اگر كسى مسجد ميں دو امام نماز تراويح پڑھاتے ہوں تو وہ ايك ہى شمار ہونگے، اس ليے دوسرے امام كے فارغ ہونے تك انسان وہى رہے كيونكہ ہميں يہى علم ہے كہ دوسرى پہلى نماز تكميل ہے.
اس ليے ہم اپنے بھائيوں كو يہى نصيحت كرتے ہيں وہ يہاں حرم ميں آخر تك امام كے ساتھ نماز ادا كريں، اور اگر كچھ بھائى گيارہ ركعات ادا كر كے چلے جاتے ہيں اور كہتے ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اتنى ركعات ہى ادا كى ہيں، ہم اس مسئلہ ميں اس كے ساتھ كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے گيارہ ركعات ہى ادا كى ہيں اور يہى افضل ہے كہ گيارہ پڑھى جائيں اس ميں كوئى شك و شبہ نہيں ہے.
ليكن ميرى رائے ميں اس سے زائد ادا كرنےميں كوئى مانع نہيں، اس بنا پر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے جو تعداد اختيار كى ہے اس سے بےرغبتى كرتے ہوئے نہيں بلكہ صرف اس ليے كہ يہ خير وبھلائى ہے جسميں شريعت نے وسعت ركھى ہے.

ليكن اشكال يہ ہے كہ: اگر ايك ہى رات ميں دو بار وتر پڑھيں جائيں تو مقتدى كيا كرے ؟
ہم يہ كہيں گے كہ: اگر آپ دوسرے امام كے ساتھ تہجد ادا كرنا چاہتے ہوں اور پہلا امام وتر پڑھائے تو آپ ايك ركعت اور پڑھ ليں تا كہ دو بن جائيں، اور اگر آپ رات كے آخر ميں تہجد نہيں پڑھنا چاہتے تو پہلےامام كے ساتھ وتر ادا كر ليں، پھر اگر آپ كے مقدر ميں تہجد ہو اور آپ دوسرے امام كے ساتھ ادا كريں تو دوسرے امام كے ساتھ وتر كو دو بنا ليں " انتہى ملخصا.
ديكھيں: مجموع فتاوى و رسائل ابن عثيمين ( 13 / 436 ).
تراويح ميں سنت گيارہ ركعات ہى ہيں جيسا كہ شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ كى كلام ميں بيان كيا گيا ہے، اس ليےامام اور مقتدى دونوں كو سنت پر عمل كرنا چاہيے، اور يہاں اس مسجد والوں كوچاہيے كہ وہ سنت پرعمل كريں تاكہ نمازيوں ميں اختلاف نہ پيدا ہو، يا پھر وہ ثواب سے محروم نہ ہو جائيں، اگر انہيں كام نہ ہوتا تو وہ اجروثواب كے حريص تھے.
اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا ہے كہ وہ ہم سب كے اعمال صالحہ قبول فرمائے اور اپنى اطاعت پر معاونت كرے.
واللہ اعلم .
الاسلام سوال و جواب

نماز تراویح ادا کرنے کے بعد صرف وتر تھوڑی دیر سو لینے کے بعد سحری ٹائم ادا کرنا درست عمل ہے ؟
جی ہاں، وتر امام کے ساتھ بھی ادا کر سکتے ہیں اور سحری کے وقت بھی ادا کر سکتے ہیں۔
 
Top