مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,391
- ری ایکشن اسکور
- 453
- پوائنٹ
- 209
مردوں کے لئے بال منڈانا جائز اور عورتوں کے لئے حرام ہے ۔ چونکہ اللہ کی طرف سے بال خوبصورتی اور زینت کی چیز ہے اس لئے مردوں کو بھی باربار سرمنڈانا مناسب نہیں درآں حالیکہ یہ مردوں کے حق میں جائز ہے ۔ لیکن بال منڈانے کی ضرورت پڑے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔
بال کٹوانے اور منڈوانے کے تعلق سے اپنے یہاں بڑی خرابیاں ہیں ۔ بعض خرابیاں عقیدے سے تعلق رکھتی ہیں اور بعض فیشن پرستی سے ۔
٭کچہ حضرات سر کے بعض حصے کا بال کٹاتے ہیں اور بعض حصے کو چھوڑ دیتے ہیں ۔ حدیث میں اس طرح بال کٹانے سے منع کیا گیا ہے ۔
٭بعض لوگ کسی گناہ سے توبہ کرتے وقت بال کٹاتے ہیں اور اسے دینداری کی علامت سمجھتے ہیں یہ غلط تصور ہے ۔
٭اسی طرح بعض لوگ مصیبت کے وقت سرمنڈاتے ہیں یہ کبیرہ گناہوں میں سے ہے حدیث میں آتا ہے رسول اللہﷺ ن ے فرمایا :’’ میں اس سے بری ہوں جو مصیبت کے وقت سر منڈوائے ، اپنے آپ کو تھپڑ مارے یا گریبان پھاڑے ۔
(المشکاۃ :150/1)
٭بعض علماء نے بلاضرورت بال منڈانے کو بہت قبیح فعل گردانا ہے ، اور اس سلسلہ میں بعض آثارواحادیث بھی پیش کی جاتی ہیں جو کہ ضعف سے خالی نہیں ہے ۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ مردوں کے لئے بلاضرروت سرمنڈانے سے افضل بال رکھنا ہے جیساکہ احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج و عمرہ کے علاوہ اپنا سر نہیں منڈوایا ۔
بال کٹوانے اور منڈوانے کے تعلق سے اپنے یہاں بڑی خرابیاں ہیں ۔ بعض خرابیاں عقیدے سے تعلق رکھتی ہیں اور بعض فیشن پرستی سے ۔
٭کچہ حضرات سر کے بعض حصے کا بال کٹاتے ہیں اور بعض حصے کو چھوڑ دیتے ہیں ۔ حدیث میں اس طرح بال کٹانے سے منع کیا گیا ہے ۔
٭بعض لوگ کسی گناہ سے توبہ کرتے وقت بال کٹاتے ہیں اور اسے دینداری کی علامت سمجھتے ہیں یہ غلط تصور ہے ۔
٭اسی طرح بعض لوگ مصیبت کے وقت سرمنڈاتے ہیں یہ کبیرہ گناہوں میں سے ہے حدیث میں آتا ہے رسول اللہﷺ ن ے فرمایا :’’ میں اس سے بری ہوں جو مصیبت کے وقت سر منڈوائے ، اپنے آپ کو تھپڑ مارے یا گریبان پھاڑے ۔
(المشکاۃ :150/1)
٭بعض علماء نے بلاضرورت بال منڈانے کو بہت قبیح فعل گردانا ہے ، اور اس سلسلہ میں بعض آثارواحادیث بھی پیش کی جاتی ہیں جو کہ ضعف سے خالی نہیں ہے ۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ مردوں کے لئے بلاضرروت سرمنڈانے سے افضل بال رکھنا ہے جیساکہ احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج و عمرہ کے علاوہ اپنا سر نہیں منڈوایا ۔