• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بارے کچھ اپنا بیاں ہوجائے ۔۔۔

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
اس احقر کے ادبی مضامین کا پہلا (اور تا حال آخری) مجموعہ ’’یوسف کا بکا جانا ‘‘ فروری 1998 میں شائع ہوا اور اس کتاب کے مضامین کے حوالہ سے 20 تعارفی مضامین پر پر مبنی کتاب’’یوسف ثانی کی انشائیہ نگاری‘‘ مارچ 1999ء میں شائع ہوئی۔ تبصرہ نگاروں میں ڈاکٹر پیرزادہ قاسم، سید ضمیر جعفری، امراؤ طارق، حکیم محمد سعید، ڈاکٹر حسن وقار گل، قمر علی عباسی، نقاش کاظمی، علی حیدر ملک، امتیاز ساغر، نعیم آروی، احفاظ الرحمان شامل ہیں۔ اس کتاب میں نوائے واقت کا مندرجہ بالا فیچر اور لاہور کے ایک ماہنامہ میں شائع ہونے ولا انٹرویو بھی شامل ہے۔ اپنے ویب بلاگ کو اپ ڈیٹ کرتے ہو ئے خیال آیا کہ کیوں نہ اپنے منہ میاں مٹھو بنتے ہوئے مندرجہ بالا مضامین کو یہاں بھی احباب کی خدمت میں پیش کیا جائے۔ یہ ساری ادبی سرگرمیاں دور جوانی یا دوسرے الفاظ میں ’’دور جاہلیت ‘‘کی یاد گار ہیں۔ تب دنیائے اردو ادب میں اپنی شمولیت کو باعث افتخار سمجھتا تھا۔ لیکن اس ادبی دنیا کی سیاحت سے پتہ چلا کہ سب سے زیادہ ’’بے ادبی‘‘ تو اسی نام نہاد ادبی دنیا میں پائی جاتی ہے۔ اور آپ اس دنیائے ادب میں کوئی مقام اس وقت تک حاصل کر ہی نہیں سکتے ج تک پس پردہ ’’بے ادبی‘‘ کو گلے نہ لگالیں، جو ہمارے بس کی بات نہ تھی۔ لہٰذا دو ڈھائی عشرہ کی فضول مشقتوں کے بعد عملا" ہم نے اردو ادب سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ دعا کیجئے کہ اب ہم اپنی سابقہ قلمی لغزشوں یا کوتاہیوں کا کفراہ ادا کرسکیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
محترم یوسف ثانی صاحب ’’ یوسف کا بکا جانا ‘‘ انٹرنیٹ پر موجود ہے ؟
ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ آپ ان ’’ بے ادبوں ‘‘ کی دنیا سے بیزاری پر قناعت نہ کریں بلکہ ’’ حقیقی ادبی دنیا ‘‘ آباد کرکے مشعل راہ ثابت ہوں ۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
'' یوسف کا بکا جانا '' (خریدار کون تھا؟


دعا کیجئے کہ اب ہم اپنی سابقہ قلمی لغزشوں یا کوتاہیوں کا کفراہ ادا کرسکیں۔(اللہ معاف کرنے والا ھے ،مسلسل 10 مضمون محدث فورم پر لکھیں ،شایئد کفارہ ادا ہو جائے۔



یہ ساری ادبی سرگرمیاں دور جوانی یا دوسرے الفاظ میں ''دور جاہلیت ''کی یاد گار ہیں۔(اب کونسا دور ھے۔

اپنے منہ میاں مٹھو بنتے ہوئے(آخری دفعہ چوری کب کھائی تھی


یوسف بھائی،

قلم کی سیاہی تر رکھیں اور

اللہ کرے

زور قلم اور زیادہ
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
محترم یوسف ثانی صاحب ’’ یوسف کا بکا جانا ‘‘ انٹرنیٹ پر موجود ہے ؟
ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ آپ ان ’’ بے ادبوں ‘‘ کی دنیا سے بیزاری پر قناعت نہ کریں بلکہ ’’ حقیقی ادبی دنیا ‘‘ آباد کرکے مشعل راہ ثابت ہوں ۔
جی ان شاء اللہ ۔ دعا کیجئے اللہ قلم کے صحیح استعمال کی توفیق دے آمین

http://kitaben.urdulibrary.org/Pages/YusufBikaJana.html
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
''

  1. یوسف کا بکا جانا '' (خریدار کون تھا؟
  2. دعا کیجئے کہ اب ہم اپنی سابقہ قلمی لغزشوں یا کوتاہیوں کا کفراہ ادا کرسکیں۔(اللہ معاف کرنے والا ھے ،مسلسل 10 مضمون محدث فورم پر لکھیں ،شایئد کفارہ ادا ہو جائے۔
  3. یہ ساری ادبی سرگرمیاں دور جوانی یا دوسرے الفاظ میں ''دور جاہلیت ''کی یاد گار ہیں۔(اب کونسا دور ھے۔
  4. اپنے منہ میاں مٹھو بنتے ہوئے(آخری دفعہ چوری کب کھائی تھی
  5. یوسف بھائی،قلم کی سیاہی تر رکھیں اور اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
زبردست ۔ بہت خوب
  1. آپ کی بھابی نے “مالِ مفت“ دیکھ کر ”خریدا“ تھا، دل میں یہ سوچتے ہوئے کہ: میں نے مانا کہ کچھ نہیں یوسف ؛ مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے۔
  2. ان شاء اللہ
  3. صحیح فرمایا ۔ اب اُس دور سے قدرے دور ہوں
  4. اچھا تو وہ آخری تھی، جبھی کہوں کہ اب چوریاں کھانے کو کیوں نہیں مل رہیں۔
  5. پاکستانی بھائی، اب وہ والے قلم کہاں رہے، جن میں تر سیاہی ہوا کرتی تھی۔ اب تو بال پوائنٹ بھی صرف دستخط کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ دیگر قلم کاروں کی طرح یہ احقر بھی اب سالہا سال سے تختہ کلیدی (کی بورڈ) کی مدد سے لکھ رہا ہے (ابتسامہ)
 
Top