• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بانو قدسیہ چل بسیں !

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964

إنا لله و إنا اليه رجعون ۔
میں نے چند دن پہلے کسی جگہ چند سطریں لکھی تھیں ، کہ انسان کی تحریر و تقریر ، خوشی و غمی کے اظہار سے اس کی ۤلچسپیوں کا اندازہ ہوتا ہے ۔
آج اردو ادب کی ایک معروف لکھاری خاتون پر میں کچھ لوگوں کےسٹیٹس دیکھ رہا ہوں تو یہی بات ذہن میں آرہی ہے ۔
مجھے اپنے بعض طالبعم ساتھیوں پر حیرانی ہوتی ہے ، کہ ساری عمر قال اللہ و قال الرسول میں وقت گزارنے والے کئی ’ چچا ‘ فوت ہوجائیں ، تو ان کی دیوار پر ایک لفظ بھی کنندہ نہیں ہوتا ، لیکن ادب و آرٹ کی خدمت کرنے والی کسی ’ آپا ‘ کی وفات کی خبر سنتے ہی یہ لوگ حرکت میں آجاتے ہیں ۔
غلط بات یہ نہیں کہ کسی ادیب کو خراج تحسین کیوں پیش کیا ، مسئلہ یہ ہے کہ اگر مدارس میں پڑھنے والے ہی علماء کی وفات پر ’ گونگے بہرے ‘ بن جائیں گے ، تو پھر کون ان پر لکھے گا ؟
ادب و اہل ادب کے نام پر دین اور اہل دین سے یہ دوری کسی فتنہ سے کم نہیں ، اللہ تعالی ہمیں ہر قسم کے فتنے سے بچائے ۔
نوٹ : بعض دوستاس پر ایک نئے انداز سے بحث شروع کرلیتے ہیں کہ جناب علماء کرام بھی ادب سے گہرا تعلق رکھتے تھے ، فلاں کو دیکھیں ، اس کی مثال لیں ۔ کرنے والی بات یہ ہے کہ ان علماء کا ادیب ہونا اس طرح نہیں تھا کہ وہ دین اور اہل دین سے غافل ہو چکے تھے ، ذرا ان کی دینی و مسلکی خدمات پر بھی نگاہ کرنی چاہیے کہ انہوں نے کس طرح اس پر توجہ دی ہے ۔
لیکن آج کل کے ہمارے فضلاء کا یہ حال ہے وہ دین جس کو پہنچانے کے لیے یہ زبان و ادب سیکھنا چاہتے ہیں ، اس کے بنیادی اصول و مبادی سے غافل ہیں ، نصاب دینی ہے ، صدقات و خيرات اور مراعات دین کے نام پر ليتے اور کھاتے ہیں ، جبکہ اوقات غل غپاڑے اور شعر و ادب میں صرف کرتے ہیں ۔ ألا فليبك على العلم من كان باكيا ۔​
 
Top