• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بدعت کی تردید میں اشعار

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بدعت کی تردید میں اشعار

بطور جواب آں غزل ’’اور جیسی کہو گے ویسی سنو گے،،

دل اندھا زبان اندھی قلم اندھا بیان اندھا
اندھوں کو نظر آتا ہے سارا جہاں اندھا

کر لیں یہ گمراہ گمراہی کی اپنی دھوم دھام
جب تلک مہدی کے لشکر کا پتہ لگتا نہیں

سنت کی پیروی سے خدا کا حبیب ہو
دوزخ کی آگ دور ہو جنت قریب ہو

سنی خوش نصیب کو باغ و بہار ہے
بدبخت بدعتی کو جہنم کی مار ہے

سنی وہی ہے ٹھیک جو سنت کرے قبول
ہر خوشی و غمی میں رہے متبع رسول

سنی وہی ہے جو کرے اطاعت رسول کی
ہو گی اسی کے حق میں شفاعت رسول کی

بدبخت ہے جو دین میں بدعت کی راہ لے
اس کو کبھی بھی نہیں محبت رسول کی

غیروں کی نسبتوں سے تعلق نہیں مجھے
کافی ہے بھاتی مجھ کو نسبت رسول کی

مت مانیو مخالف سنت کسی کا قول
احقر اگر ہے تجھ کو محبت رسول کی

ہے فرض تم پر مومنو اطاعت رسول کی
بنیاد دین حق کی ہے سنت رسول کی

نبی کا ہو کے رہنے کو خدا نے ہم کو فرمایا
قل ان کنتم تحبون اللہ کا سبق قرآن نے بتلایا

نبی کو مقتدا اپنا خدا کے حکم سے مانا
تو اپنے مقتدا کا نام لینا ہم کو خوش آیا

اسی کی پیروی کا ہر دم اسی کا نام لیں گے
کسی کا ہو رہے کوئی نبی کے ہو رہیں گے ہم

فرشتے ہم سے پوچھیں رہے تھے کس کے ہو کے تم
خوشی سے بول اٹھیں گے نبی کے ہو رہے تھے ہم

اگر خواہش تیری ہے تجھ سے ہو مولا تیرا راضی
پکڑ لے صدق دل سے اسوہ حسنہ محمد کا

اے محمدیو! ایسے خدا پر ہو جاؤنثار
جس نے کیا ہے دین ہمارا محمدی

کرتا ہے دل سے سنت نبوی کی پیروی
بدعت کے شوروشر سے کنارا محمدی

اکثر ہوتی ہے منکر سنت سے گفتگو
لیکن کسی جگہ میں بھی نہ ہارا محمدی

سنت سے منہ نہ موڑ کسی کے لحاظ سے
مسلک اگر ہے یارو تمہارا محمدی

بظاہر عید میلاد النبی وجہ محبت ہے
مگر یہ یاد رکھیں کہ اصل اطاعت ہی مودت ہے​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وہی ہیں دین کی باتیں جو پیغمبر نے بتلائیں
مسلمانو سمجھ لو خوب اس کو دین فطرت ہے

انہیں کاموں کو کیجئے جو نبی نے تم کو سکھائے ہیں
اگر تم کو رسول اللہ سے سچی محبت ہے

تمہارے یہ چراغاں یہ جلوس و جشن یہ جلسے
بیشک ہیں یہ سب محدثات و جدت و جسارت

جو پڑھتے ہیں غلط روایات اور غلط اشعار جلسوں میں
وہی نافرمان پیغمبر انہیں حق سے عداوت ہے

کرے جو خیر خواہی اس کو تم دشمن سمجھتے ہو
غلط راہوں پر چلتے ہو یہ کیسی تم پہ آفت ہے

عزیزو ہو کے سنی تم نہ چھوڑو کے اگر بدعت
تو محشر میں چکھائے گی تمہیں نارسقر بدعت

نماز روزہ حج زکوٰۃ اور نیکیاں ساری
یہ مٹاتی ہے بقول حضرت خیر البشر ، بدعت

گزر ایمان کا اس خانہ دل میں نہیں ممکن
معاذ اللہ جس دل میں بنا لیتی ہے گھر بدعت

نبی کے بعد اور اصحاب و آل یار کے پیچھے
جو نکلیں دین میں راہیں نئی ہیں سر بسر بدعت

جو ہیں خواہان سنت ان کے آگے تم سے بدتر بدعت ہے
مگر نزدیک ہے اہل ضلالت کے شکر بدعت

بھلا کیوں کر نہ میں اس بدعتی ملا کو خر سمجھوں
جو پھیلائے سنت کی جگہ شام و سحر بدعت

کسی بدعت کو ہلکی جان مت لیجیئو میرے پیارے
قدم کو مسلک سنت سے پھسلاتی ہے بدعت

اگر تو شرع سے مولود کو ثابت نہیں کرتا
توکہہ اس محفل بے اصل کو پیداوار بدعت

رسوم شرک و بدعت کو بڑھائے جس کا جی چاہے
تماشائے جہنم مچائے یہ جس کا جی چاہے

رہے وہ عمر بھر ہی شرک و بدعت کی اعانت میں
حرام اپنے لئے جنت بنائے جس کا جی چاہے​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مٹا کر سنت اور بڑھائے رسم بدعت کو
لقب خود بدعتی اپنا بنائے جس کا جی چاہے

مسلمانو کبھی ہرگز نہ چلنا راہ بدعت پر
سدا ثابت رہنا نبی اپنے کی سنت پر

نبی کی پیروی ہی میں سراسر سرفرازی ہے
نہ مرنا بھول کر بھی تم کبھی دنیا کی عزت پر

اگر سنت کی پابندی میں جان پر بھی جو بن آئے
تو دو ترجیح تم اس کو اس دنیا کی راحت پر

حصول نام و شہرت میں کرو ضائع نہ مال اپنا
نظر ڈالو عزیزو اپنی طولانی مسافت پر

رواج و رسم دنیا کا نہ کام آئے گا کچھ ہرگز
اگر درکار ہے توشہ تو ہو قائم اطاعت پر

یہی ہے راہ سنت اور اسی کی ہوئے گی پرسش
خدا جب آن کر بیٹھے گا خود تخت عدالت پر

جو سنت کر کے ترک جو بدعت میں جا الجھے
تعجب ہے ہمیں احقر انہیں کی بس حماقت پر

بھلا کیا جا کے منہ دکھلائیں گے اللہ اپنے کو
بھروسہ ہے انہیں کیونکر محمد کی شفاعت پر

عزیزو ہے نجات آخرت مطلوب اگر تم کو
تو ہے موقوف بس وہ تو محمد کی شفاعت پر

نہایت مسلک بدعت سے ہم کو چاہئے پرہیز
کہ ہے باطلوں سے یہ طریق پر خطرباطل

اگر اے مولوی تو ہے طریق حق سے روگرداں
تو ہے انصاف کی رو سے تیرا علم و ہنر باطل

اگر کوئی مر جائے کر لو زیارت
نہ تیجا نہ چہلم نہ برسی مناؤ

معین نہ کرنا کوئی خاص دن تم
پکا کر غریبوں کو للہ کھلاؤ

نام دینی رکھ لیا ہے دین کے دشمن ہیں یہ
شرک و بدعت کے خوگر چار سو اور بیس ہیں​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
ہزاروں زہد کے پردے میں آج دین فروش
دکھا رہے ہیں زمانے کو اپنا جوش و خروش

نہ عاقبت کا خیال ان کو ہے نہ زیست کا ہوش
غرور و کبر کا پیکر شقی و شرک بدوش

نگاہ آیت لا تفسدوا پہ ان کی نہیں
جھکا دیتے ہیں انبار زر پہ اپنی جبین

جگانے والے جگائیں مگر یہ نہ جاگے
غلط الاپتے یہ رہ گئے ہیں بے را گے

ہو شرک تم پر مسلط تو بندگی ہے فضول
ہوئیں جو بدعتیں تم سے تو زندگی ہے فضول

بدعت رواج و رسم کو اب دین سمجھ بیٹھے
سڑک سیدھی پہ چلنے والے وہ سالک نہیں ملتے

(ملتقط از گلستان رحمانی)​

ہم میلاد کیوں مناتے ہیں؟
 
Top