- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
بدعت کی تردید میں اشعار
بطور جواب آں غزل ’’اور جیسی کہو گے ویسی سنو گے،،
دل اندھا زبان اندھی قلم اندھا بیان اندھا
اندھوں کو نظر آتا ہے سارا جہاں اندھا
کر لیں یہ گمراہ گمراہی کی اپنی دھوم دھام
جب تلک مہدی کے لشکر کا پتہ لگتا نہیں
سنت کی پیروی سے خدا کا حبیب ہو
دوزخ کی آگ دور ہو جنت قریب ہو
سنی خوش نصیب کو باغ و بہار ہے
بدبخت بدعتی کو جہنم کی مار ہے
سنی وہی ہے ٹھیک جو سنت کرے قبول
ہر خوشی و غمی میں رہے متبع رسول
سنی وہی ہے جو کرے اطاعت رسول کی
ہو گی اسی کے حق میں شفاعت رسول کی
بدبخت ہے جو دین میں بدعت کی راہ لے
اس کو کبھی بھی نہیں محبت رسول کی
غیروں کی نسبتوں سے تعلق نہیں مجھے
کافی ہے بھاتی مجھ کو نسبت رسول کی
مت مانیو مخالف سنت کسی کا قول
احقر اگر ہے تجھ کو محبت رسول کی
ہے فرض تم پر مومنو اطاعت رسول کی
بنیاد دین حق کی ہے سنت رسول کی
نبی کا ہو کے رہنے کو خدا نے ہم کو فرمایا
قل ان کنتم تحبون اللہ کا سبق قرآن نے بتلایا
نبی کو مقتدا اپنا خدا کے حکم سے مانا
تو اپنے مقتدا کا نام لینا ہم کو خوش آیا
اسی کی پیروی کا ہر دم اسی کا نام لیں گے
کسی کا ہو رہے کوئی نبی کے ہو رہیں گے ہم
فرشتے ہم سے پوچھیں رہے تھے کس کے ہو کے تم
خوشی سے بول اٹھیں گے نبی کے ہو رہے تھے ہم
اگر خواہش تیری ہے تجھ سے ہو مولا تیرا راضی
پکڑ لے صدق دل سے اسوہ حسنہ محمد کا
اے محمدیو! ایسے خدا پر ہو جاؤنثار
جس نے کیا ہے دین ہمارا محمدی
کرتا ہے دل سے سنت نبوی کی پیروی
بدعت کے شوروشر سے کنارا محمدی
اکثر ہوتی ہے منکر سنت سے گفتگو
لیکن کسی جگہ میں بھی نہ ہارا محمدی
سنت سے منہ نہ موڑ کسی کے لحاظ سے
مسلک اگر ہے یارو تمہارا محمدی
بظاہر عید میلاد النبی وجہ محبت ہے
مگر یہ یاد رکھیں کہ اصل اطاعت ہی مودت ہے
اندھوں کو نظر آتا ہے سارا جہاں اندھا
کر لیں یہ گمراہ گمراہی کی اپنی دھوم دھام
جب تلک مہدی کے لشکر کا پتہ لگتا نہیں
سنت کی پیروی سے خدا کا حبیب ہو
دوزخ کی آگ دور ہو جنت قریب ہو
سنی خوش نصیب کو باغ و بہار ہے
بدبخت بدعتی کو جہنم کی مار ہے
سنی وہی ہے ٹھیک جو سنت کرے قبول
ہر خوشی و غمی میں رہے متبع رسول
سنی وہی ہے جو کرے اطاعت رسول کی
ہو گی اسی کے حق میں شفاعت رسول کی
بدبخت ہے جو دین میں بدعت کی راہ لے
اس کو کبھی بھی نہیں محبت رسول کی
غیروں کی نسبتوں سے تعلق نہیں مجھے
کافی ہے بھاتی مجھ کو نسبت رسول کی
مت مانیو مخالف سنت کسی کا قول
احقر اگر ہے تجھ کو محبت رسول کی
ہے فرض تم پر مومنو اطاعت رسول کی
بنیاد دین حق کی ہے سنت رسول کی
نبی کا ہو کے رہنے کو خدا نے ہم کو فرمایا
قل ان کنتم تحبون اللہ کا سبق قرآن نے بتلایا
نبی کو مقتدا اپنا خدا کے حکم سے مانا
تو اپنے مقتدا کا نام لینا ہم کو خوش آیا
اسی کی پیروی کا ہر دم اسی کا نام لیں گے
کسی کا ہو رہے کوئی نبی کے ہو رہیں گے ہم
فرشتے ہم سے پوچھیں رہے تھے کس کے ہو کے تم
خوشی سے بول اٹھیں گے نبی کے ہو رہے تھے ہم
اگر خواہش تیری ہے تجھ سے ہو مولا تیرا راضی
پکڑ لے صدق دل سے اسوہ حسنہ محمد کا
اے محمدیو! ایسے خدا پر ہو جاؤنثار
جس نے کیا ہے دین ہمارا محمدی
کرتا ہے دل سے سنت نبوی کی پیروی
بدعت کے شوروشر سے کنارا محمدی
اکثر ہوتی ہے منکر سنت سے گفتگو
لیکن کسی جگہ میں بھی نہ ہارا محمدی
سنت سے منہ نہ موڑ کسی کے لحاظ سے
مسلک اگر ہے یارو تمہارا محمدی
بظاہر عید میلاد النبی وجہ محبت ہے
مگر یہ یاد رکھیں کہ اصل اطاعت ہی مودت ہے