• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

براہ کرم ان کی تصدیق کردیں۔

شمولیت
اکتوبر 16، 2016
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
48
السلام و علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ!

جناب مجھے مندرجہ ذیل کچھ باتوں کی وضاحت چاہیئے کہ یہ قرآن اور حدیث سے ثابت ہیں یا نہیں؟ آج کل لوگ بہت زیادہ ان باتوں کو پھیلا رہے ہیں بغیر کسی حوالہ کے تو براہ کرم آپ اس کی تصدیق کردیں کہ یہ صحیح ہیں یا نہیں۔

1۔ جب کوئی لڑکا پیدا ہوتا ہے تو اللہ پاک فرماتے ہیں جاو تم دنيا میں اور اپنے والد کی مدد کرو. اور جب کوئی لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اللہ پاک فرماتے ہیں جاو تم دنیا میں ..میں تیرے والد کی مدد کروں گا۔

2، رات کے وقت جب کتے کے بھونکنے کی آواز سنائی دے تو اللہ کی پناہ مانگو کیوں کی وہ ایسی مخلوق دیکھتا ہے جو ہم نہیں دیکھ سکتے
3۔ بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کیا کرو کیوں کی شیطان وہ دروازہ نہیں کھول سکتا جسے بسم اللہ پڑھ کر بند کیا ہو۔
4۔ پانی کے برتن ڈھک کے رکھا کرو خاص طور پر رات کے وقت۔
5۔ اچھی اور پورے سکون کی نیند کے لیے درود پاک پڑھ کے سویا کرو۔
6۔ ہر اچھی بات آپ کے پاس امانت ہوتی ہے اور امانت جلدی لوگو تک پہنچا دینی چاہئے۔
7۔ جو شخص سوتے وقت 21 بار پوری بسم اللہ پڑتا ہے اللہ پاک فرشتوں سے فرماتے ہیں کہ اس کی ہر سانس کے بدلے نیکی لکھو۔

8۔ آپ کے موبائل میں جتنے نمبر سیو ہیں ان سب کو بھیجیں اور دیکھیں آج آپ کی وجہ سے کتنے لوگ بسم اللہ پڑھتے ہیں

9۔ سب سے پہلے اس میسج کو سینڈ کردو، چونکہ جب تک کوئی یہ میسج پڑھتا رہے گا، جنت میں آپ کے نام کا درخت لگتا رہے گا۔


 
Last edited by a moderator:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
السلام و علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ!
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جناب مجھے مندرجہ ذیل کچھ باتوں کی وضاحت چاہیئے کہ یہ قرآن اور حدیث سے ثابت ہیں یا نہیں؟ آج کل لوگ بہت زیادہ ان باتوں کو پھیلا رہے ہیں بغیر کسی حوالہ کے تو براہ کرم آپ اس کی تصدیق کردیں کہ یہ صحیح ہیں یا نہیں۔
تحقیق تو ہم حسب توفیق اس کی پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، لیکن ایک اصول یاد رکھیں ، جو بھی بات بلاحوالہ ہو ، تو اس کے کہنے والے سے اس کا حوالہ پوچھیں ، اگر حوالہ نہ ملے ، یا لکھنے والا ہی نا معلوم ہو تو اسے رد کردیں ۔ کیونکہ بلاحوالہ اسی نوے فیصد باتیں بالکل غلط ہوتی ہیں ، میں نے جو بات کہی ، اسے چند نکات میں واضح کرنے کی کوشش کرتا ہوں :
1۔ اس طرح کی باتیں یا تو کسی نے اپنی طرف سے چھوڑی ہوتی ہیں ، ظاہر ان چیزوں کا حوالہ نہیں ہوتا ۔
2۔ یا پتہ ہوتا ہے کہ حوالہ دیا تو لوگوں کو ان غلط باتوں کی حقیقت معلوم ہو جائے گی ، مثلا بعض باتیں ایسی کتابوں سے لی جاتی ہیں ، جن میں کسی چیز کا ہونا ہی اس کے غیر مستند ہونے کے لیے کافی ہیں ، اب لوگ ان کتابوں سے باتیں تو چرا لیتے ہیں ، لیکن حوالہ ساتھ سے ہٹا دیتے ہیں ، تاکہ لوگ دھوکے میں رہیں ۔
3۔ جو بندہ تحقیق کرکے ، کتابوں سے چیزیں ڈھونڈ کر ، طویل مطالعہ کرکے احادیث ، اقوال زریں وغیرہ تلاش کرکے ، لوگوں کے سامنے لاتا ہے ، یہ بہت بعید ہے کہ ایک سطر ، دو سطریں ، ایک پیرہ یا صفحہ تو لکھ لے ، لیکن تین حرفوں یا لفظوں پر مشتمل حوالہ نہ لکھے ۔ حالانکہ مستند تحریر حوالے سے مزید اس کے حسن میں اضافہ ہوتا ہے ۔
4۔ بے سرو پا باتیں کرنا آسان ہوتا ہے ، لیکن ان کی تحقیق کرنا بہت مشکل ہوتا ہے ، مثال کے طور پر بیٹھے بیٹھے کوئی اپنی طرف سے چھوڑ دے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، یا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا ، اسے یہ بات کہنے میں زیادہ سے زیادہ دو چار منٹ لگیں گے ۔ لیکن تحقیق کرنے والے کو ساری احادیث ، حضرت علی کے تمام اقوال کی چھان پھٹک کرنی پڑے گی ، اس کے بعد ہی وہ حتمی طور پر کہنے کے قابل ہوگا کہ یہ بات حدیث رسول نہیں ، یہ بات قول علی نہیں ۔
دو کاموں پر خرچ ہونے والے وقت کا اندازہ لگانے کے بعد یہ بات کہی جاسکتی ہے اس طرح کے لوگوں کی باتوں کی علمی تحقیق کرنے کی بجائے ، مختصر اصولوں پر پابندی کرنا ، ان کی کمر توڑنے کے لیے زیادہ بہتر ہے ۔ لہذا جونہی کوئی بات کہے ، بجائے اس کے ہم اس کے حوالے ڈھونڈنے میں اوقات صرف کریں ، فورا اسے کہا جائے کہ اس کا حوالہ پیش کریں ، بلا حوالہ بات مسترد ہے ، اگر قائل معلوم نہ ہو تو نقل کرنے والے سے یہ مطالبہ کریں ، اگر کچھ بھی نہ ہو ، تو اس تحریر کو خود آگے نقل کرنے سے پرہیز کریں ۔
1۔ جب کوئی لڑکا پیدا ہوتا ہے تو اللہ پاک فرماتے ہیں جاو تم دنيا میں اور اپنے والد کی مدد کرو. اور جب کوئی لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اللہ پاک فرماتے ہیں جاو تم دنیا میں ..میں تیرے والد کی مدد کروں گا۔
ایسی کوئی حدیث میرے علم میں نہیں ، لڑکی والے کی مدد کی جاتی ہے ، اس مفہوم کی ایک روایت ہے ، لیکن وہ بالکل ضعیف ہے ، اس کی تحقیق فورم پر کہیں گزر چکی ہے ۔
2، رات کے وقت جب کتے کے بھونکنے کی آواز سنائی دے تو اللہ کی پناہ مانگو کیوں کی وہ ایسی مخلوق دیکھتا ہے جو ہم نہیں دیکھ سکتے
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا سَمِعْتُمْ نُبَاحَ الْكِلَابِ، وَنَهِيقَ الْحُمُرِ بِاللَّيْلِ، فَتَعَوَّذُوا بِاللَّهِ, فَإِنَّهُنَّ يَرَيْنَ مَا لَا تَرَوْنَ ( سنن ابی داود 5103)
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” جب تم رات کو کتوں کا بھونکنا اور گدھوں کی آوازیں سنو ، تو اللہ کی پناہ طلب کرو ، بلاشبہ یہ وہ کچھ دیکھتے ہیں جو تم نہیں دیکھتے ہو ۔ “
3۔ بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کیا کرو کیوں کی شیطان وہ دروازہ نہیں کھول سکتا جسے بسم اللہ پڑھ کر بند کیا ہو۔
عن جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا كَانَ جُنْحُ اللَّيْلِ، أَوْ أَمْسَيْتُمْ، فَكُفُّوا صِبْيَانَكُمْ، فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ، فَإِذَا ذَهَبَتْ سَاعَةٌ مِنَ اللَّيْلِ فَخَلُّوهُمْ، وَأَغْلِقُوا الأَبْوَابَ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَفْتَحُ بَابًا مُغْلَقًا» ( صحیح البخاری 3304 )
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جب رات کا اندھیرا شروع ہویا ( آپ نے یہ فرمایا کہ ) جب شام ہوجائے تو اپنے بچوں کو اپنے پاس روک لیا کرو ، کیوں کہ شیاطین اسی وقت پھیلتے ہیں ۔ البتہ جب ایک گھڑی رات گزر جائے تو انہیں چھوڑ دو ، اور اللہ کا نام لے کر دروازے بند کرلو ، کیوں کے شیطان کسی بند دروازے کو نہیں کھول سکتا ۔
4۔ پانی کے برتن ڈھک کے رکھا کرو خاص طور پر رات کے وقت۔
اوپر جو حدیث بیان کی گئی ہے ، اسی میں بعض جگہ برتن ڈھانپنے کا بھی ذکر آیا ہے ۔
عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >أَغْلِقْ بَابَكَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَفْتَحُ بَابًا مُغْلَقًا وَأَطْفِ مِصْبَاحَكَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ وَخَمِّرْ إِنَاءَكَ وَلَوْ بِعُودٍ تَعْرِضُهُ عَلَيْهِ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ وَأَوْكِ سِقَاءَكَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ ( سنن ابی داؤد 3731 )
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” اپنا دروازہ بند کر اور اللہ کا نام لے ، بلاشبہ شیطان بند دروازہ نہیں کھول سکتا ۔ اپنا چراغ بجھا اور اللہ کا نام لے ۔ اپنا برتن ڈھانپ کر رکھ خواہ اس میں کوئی لکڑی آڑے طور پر رکھ دے اور اللہ کا نام لے ۔ اور اپنے مشکیزے کا تسمہ باندھ کر رکھ اور اللہ کا نام لے ۔ “
5۔ اچھی اور پورے سکون کی نیند کے لیے درود پاک پڑھ کے سویا کرو۔
6۔ ہر اچھی بات آپ کے پاس امانت ہوتی ہے اور امانت جلدی لوگو تک پہنچا دینی چاہئے۔
7۔ جو شخص سوتے وقت 21 بار پوری بسم اللہ پڑتا ہے اللہ پاک فرشتوں سے فرماتے ہیں کہ اس کی ہر سانس کے بدلے نیکی لکھو۔
ایسی کوئی حدیث میرے علم میں نہیں ، البتہ درود شریف پڑھنا بھی نیکی کا کام ہے ، چاہے جس وقت مرضی پڑھیں ، اسی طرح اچھی باتوں کی طرف دوسروں کی رہنمائی کرنا بھی شریعت میں مطلوب و مقصود ہے ۔
 
Last edited:
Top