• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

برطانیہ کا خیالی جاسوس ہمفرے ۔۔۔اور قبر پرست مولوی

شمولیت
مارچ 08، 2012
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
147
پوائنٹ
89
کیسا جاہل انسان ہے۔۔ یہ ڈاکومنٹری بنانے والا۔۔
اگر تو یہ وہابی عبدالوہاب کے بیٹے محمد کے مانن والے ہیں تو پھر انہیں محمدی ہونا چاہیے تھا۔۔
اگر محمد کے باپ عبدالوہاب کے ماننے والے ہیں تو تب انہیں عبدالوہابی ہونا چاہیے تھا۔۔۔
جب اسکی جہالت اسکی پیدا کردہ نسبت سے ہی ٹپک رہی ہے تو اسکی اس جھوٹی ڈاکومنٹری پر کیا کہیں۔۔۔
بہرحال اگر واقعی محمد بن عبدالوہاب کی کتاب "کتاب التوحید" کو پڑھ لیا جائے تو دماغ کا اندھیرا چھٹ جائے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
(وہابی کسے کہتے ہیں؟)



جو قبر کو پختہ کرنے سے روکے
جو قبر پر مجاور بن کر بیٹھنے سے روکے
جو قبر کو سجدہ کرنے سے روکے
جو قبر پر پرساد بانٹنے سے روکے
جو قبر والوں سے مدد مانگنے سےروکے

اِنْ تَدْعُوْهُمْ لَا يَسْمَعُوْا دُعَاۗءَكُمْ ۚ وَلَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ ۭ وَيَوْمَ الْقِيٰمَةِ يَكْفُرُوْنَ بِشِرْكِكُمْ ۭ وَلَا يُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِيْرٍ (سورہ فاطر)

اگر تم انہیں پکارو وہ تمہاری پکار سنتے ہی نہیں اور اگر (با لفرض) سن بھی لیں تو فریاد رسی نہیں کریں گے بلکہ قیامت کے دن تمہارے شریک اس شرک کا صاف انکار کر جائیں گے آپ کو کوئی بھی حق تعالٰی جیسا خبردار خبریں نہ دے گا

اَمْوَاتٌ غَيْرُ اَحْيَاءٍ وَمَا يَشْعُرُوْنَ ۙ اَيَّانَ يُبْعَثُوْنَ (سورہ فاطر)

مردے ہیں زندہ نہیں انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے

وَمَا يَسْتَوِي الْاَحْيَاءُ وَلَا الْاَمْوَاتُ اِنَّ اللّٰهَ يُسْمِعُ مَنْ يَّشَاءُ وَمَآ اَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَّنْ فِي الْقُبُوْرِ (سورہ فاطر)


اور زندہ اور مردے برابر نہیں ہو سکتے اللہ تعالٰی جس کو چاہتا ہے سنا دیتا ہے اور آپ ان کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں ہیں۔


نبی پاکﷺ کے دور میں جب کوئی ان خرافات سے منع کرتا تھا تو اسے’’صابی‘‘ کہہ کر طعنہ دیا جاتا تھا اور آج کے دور میں ’’ وہابی ‘‘ لیکن الحمداللہ ہمیں اس نام پر فخر ہے ، کیونکہ یہ اللہ تعالی کا صفاتی نام ہے۔

وہاب جس کے معنی ہیں سب کچھ عطا کرنے والا ، اور ہم اس وہاب کے ہی بندے ہیں۔
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
برطانیہ کا خیالی جاسوس ہمفرے ۔۔۔اور قبر پرست مولوی

(تراب الحق قادری)

وہابی فرقہ کیسے وجود میں آیا ؟؟؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جس شخص کے حوالہ سے یعنی برطانیہ کا جاسوس ۔۔ہمفرے ۔۔کے نام سے یہ کہانی ،پھیلائی کی کوشش کی گئی ہے ،خود اس شخص ’’ ہمفرے ‘‘
کا اپنا وجود ہی وہمی ہے ۔یعنی حقیقت میں اس نام کا کوئی شخص تھا ہی نہیں ۔۔۔
ایک معروف عربی عالم ۔۔سليمان بن صالح الخراشي ۔۔لکھتے ہیں کہ :
وبعد قراءة هذه المذكرات تبيَّن لي أنَّها كذب من أصلها، وأنَّ (همفر) - هذا - شخصية وهميَّة، فأحببت أن أُطلع إخواني على ما وقفت عليه؛ حتى يكون هذا عوناً لهم في الدَّفاع عن الإمام - رحمه الله -،
’’ یعنی ۔۔ہمفرے کی یاداشتیں ۔۔پڑھنے کے بعد مجھ پر واضح ہوا کہ یہ سب جھوٹ ہے ،اور ’’ ھمفرے ‘‘ محض ایک خیالی شخصیت ہے ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس ویڈیو میں قبر پرست مولوی بتارہا ہے ،کہ علامہ محمد بن عبد الوہاب کوفہ میں پیدا ہوئے ،،یہ سراسر جھوٹ ،بکواس ہے
کیونکہ الشیخ محمد بن عبد الوہاب تو سعودی عرب کے مشہور صوبے ’’ الدرعیہ ‘‘ کے ایک گاوں ’’ عیینہ ‘‘ میں پیدا ۔جو موجودہ سعودی دار الخلافہ
’’ الریاض ‘‘ کے مغرب میں پچاس کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے ۔
اور الشیخ محمد بن عبد الوہاب کی ولادت وپرورش کے بارے’’ روضۃ الافکار ‘‘ میں ہے :کہ شیخ ( 1115 ھ ) کو عیینہ میں پیدا ہوئے ‘‘
مولده ونشأته العلمية ..
ولد الشيخ محمد بن عبد الوهاب سنة ألف ومائة و خمس عشرة ( 1115 هـ ) ، من هجرة المصطفى صلى الله عليه وسلم ، في بلدة العيينة على الصحيح .
(انظر : روضة الأفكار لابن غنام (1/25 ) .

سن عیسوی کے لحاظ سے یہ (1703م - 1791م) کا زمانہ ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(۲)۔۔ اب آیئے دوسری بات کی طرف ۔ ہمفرے کے حوالے سے کتاب میں یہ بات بیان ہوئی ہے کہ وہ 1710میں استنبول گیا۔دو سا ل وہاں رہا اور ایک سال کے بعد بصرہ پہنچا ۔اس طرح یہ سن 1712یاس 1713کے لگ بھگ کا زمانہ تھا۔بصرہ میں اس کی ملاقات شیخ سے ہوئی۔ ہمفرے کے مطابق شیخ عربی ،فارسی اور ترکی روانی سے بول رہے تھے۔عثمانیہ خلافت کے خلاف باغیانہ خیالات کی ترویج کررہے تھے۔ دینی معاملات پر مروجہ تصورات کے خلاف سخت تنقیدیں کرتے تھے۔ علمی بحث و مباحثہ کررہے تھے۔ہمفرے نے ان سے دوستی کی اورجلد ہی انہیں ایک عورت سے متعہ پر آمادہ کرلیا اور وہ شراب بھی پینے لگے۔
قارئین کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ شیخ اپنے آبائی وطن سے ہزاروں میل دور جب یہ سب کچھ کررہے تھے تو ان کی عمر مصدقہ تاریخ کے مطابق صرف 9یا 10سال کی تھی۔ انا للہ وہ انا الیہ راجعون۔ تاریخی طور پر شیخ کا سن پیدائش 1703یا 1704بیان کیا جاتا ہے۔چنانچہ 1713 میں ان کی عمر صرف نو یا دس ہونی چاہیے۔
لہذا یہ ھمفرے کا عراق میں الشيخ محمد بن عبد الوهاب سے ملنا بھی ایک خود ساختہ افسانہ ہے ،
وإليك تفصيلَ ذلك بالدليل:
- ذكر أنَّ وزارة المستعمرات (البريطانية) أوفدته إلى الآستانة (مركز الخلافة الإسلامية) سنة (1710م -1122هـ) .
- ذكر في (ص18) أنه مكث في الآستانة سنتين؛ ثم رجع إلى لندن حسب الأوامر؛ لتقديم تقرير مُفصل عن الأوضاع في عاصمة الخلافة.
- ذكر في (ص22) أنَّه مكث في لندن ستة أشهر.
- ذكر في (ص22) أنه توجه إلى البصرة، وأخذت منه الرحلة ستة أشهر.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سارے فسانے کے جھوٹا ہونے کیلئے یہ داخلی دلیل بھی قابل توجہ ہے کہ:
ذكر في (ص 30) أنَّ الشيخ (محمد بن عبد الوهاب) كانت له صداقة لرجل شيعي اسمه (عبد الرضا).
کہ ھمفرے بصرہ میں اس شیعہ عبد الرضا کے ہاں۔۔شيخ محمد بن عبد الوهاب۔۔سے ملاقات ہوئی ،،شيخ محمد بن عبد الوهاب اس شیعہ کے دوست تھے۔
یہ ایسا جھوٹ ہے جس کا دفاع کوئی کٹر سے کٹر دشمن بھی نہیں کرسکتا ۔۔
شيخ محمد بن عبد الوهاب ۔اور۔شیعہ کے دوست ؛اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی !
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس پر مزید ضروری نکات رات کو پیش کروں گا ۔ان شاء اللہ
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
الشیخ عبد الباسط بن يوسف لکھتے ہیں ::

و"همفر" هذا المزعوم شخصية وهمية لا وجود لها بل هي من وضع أحد مراجع الشيعة حتى ينال من شخصية الإماممحمد بن عبد الوهاب رحمه الله ويحط من شأنه. وقد تبين بعد التتبع أن الذي وضع تلك المذكرات المزعومة هو الشيعي الهالك محمد الشيرازيعامله الله بما يستحق.
وممن شهد ببراءة الشيخ محمد بن عبد الوهاب, وأثبت أن همفر شخصية وهميه؛ أحد خصوم دعوة الشيخ المباركة وأحد أعداء الدعوة السلفية ألا وهو حسن بن فرحان المالكيفي كتابه "قراءة نقدية لمذهب الشيخ محمد بنعبد الوهاب".
قال حسن بن فرحان المالكي: أما اتهام الوهابية بأنهم صنيعة بريطانية بناء على مذكرات رجل بريطاني اشتهرت كثيراً عبر منتديات الإنترنت فهي باطلة, وكان ذلك البريطاني الذي نسبت إليه المذكرة واسمه "همفر" قد زعم فيها أنه التقى الشيخ في البصرة وأنه وجهه إلى نجد نكاية بالدولة العثمانية ..إلخ.

یعنی ’’ ھمفرے ‘‘ نام کے آدمی کا حقیقت میں کوئی وجود ہی نہیں ،یہ محض ایک مزعومہ شخصیت ہے ،
اس کردار کو ایک شیعہ عالم نے تخلیق کیا ہے ،تاکہ الإماممحمد بن عبد الوهاب رحمه الله کو بدنام کیا جاسکے ؛
تحقیق و تفتیش کے بعد یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ’’ ھمفرے کی یاداشتیں ‘‘ دراصل ایک شیعی عالم محمد شیرازی نے ’’ گھڑی ‘‘ ہیں ؛

اور علماء اسلام نے شیخ کو ان تہمتوں سے بری قرار دیا ہے ،جو ھمفرے کے حوالہ سے مشہور کی گئی ہیں ،
شیخ کو ان تہمتوں سے بری قرار دینے والوں میں ’’ مالکی مذہب ‘‘ کے مشہور عالم حسن بن فرحان المالكي نے جو شيخ محمد بن عبد الوهاب کی دعوت کے کھلے دشمن ہیں ،انہوں نے اپنی کتاب
’’شيخ محمد بن عبد الوهاب کے مذہب کا تنقیدی مطالعہ ‘‘ میں لکھا ہے کہ :
’’ انٹر نیٹ پر وہابیوں کے خلاف جو یہ تہمت لگائی گئی کہ وہ برطانوی استعمار کی پیداوار ہیں ،اور اس تہمت کی بنیاد ’’ ہمفرے کی یاد داشتوں ‘‘
کو بنایا گیا ہے ،تو واضح رہے کہ :یہ تہمت سرے سے باطل ہے ،‘
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
وہابی لفظ کو گالی بنا دیا حالانکہ"وہاب" اللہ کا نام ہے

وہابی :رزق دینے والے کا بندہ

وہابی نام آپ نے ہمارا رکھا ہے ہم نہیں کہلواتے ہمارا نام اللہ نے"مسلم" رکھا ہے ہم مسلمان کہلواتے ہیں اہلسنت،اہلحدیث، تو ہم پہچان کیلئے کہتے ہیں اگر آپ ہمیں وہابی گالی سمجھ کر کہتے ہیں تب بھی قبول اگر آپ ہمیں محمد بن عبدالوہابؒ کی طرف منسوب کرکے کہتے ہو تو یہ ہم پر الزام ہے کیونکہ ہم نہ ہی ان کی تقلید کرتے ہیں نہ پیروی

لہٰذا وہابی لفظ کو گالی نہ بناؤ اور اللہ سے ڈرو اورنہ ہی ہمیں کسی نسبت سے پکارو
ہم احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰﷺ کی پیروی اور اتباع کرتے ہیں انکی طرف نسبت ہے ۔
 
Top