• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

برھان وانی کی شہادت پر اوریا مقبول جان کا ایمان افروز کالم

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
آپ کو ڈر نہیں لگتا اس وقت سے جب آپکے بیٹے کو گولی لگے گی اور اس کی لاش گھر آئے گی ؟ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹر نے یہ سوال ایک مجاہد کے والد سے پوچھا تھا ۔

کیا جرات مندانہ جواب اس شیر کے والد نے دیا کہ مجھے معلوم ہے میرا بیٹا جلد میرے پاس آنے والا ہے کیونکہ کشمیر میں ہر مجاہد کی ایورج لائف 7 سال ہے ۔ میرا بیٹا 6 سال سے کشمیر کے جنگلوں میں بھارتی فوجوں کے ساتھ بر سر پیکار ہے ، میرے لیے بیٹا نہیں میرا دین ضروری ہے ، پہلے اسلام پھر برہان ، پہلے آزادی پھر برہان ۔

یہ الفاظ حزب المجاہدین ترال کے کمانڈر ** برہان مظفر وانی شہید ** کے والد کے ہیں ۔ ۔ ۔

برہان وانی ترال کشمیر میں پیدا ہوا ، اپنے سکول کے ایام کے دوران وہ اپنے بھائی کے ہمراہ ایک گراؤنڈ میں کرکٹ کھیل رہا تھا کہ بھارتی فوج کے چند سپاہیوں نے ان پر تشدد کیا ۔ وادی کے ہر نوجوان کے دل میں بھارتی افواج کے خلاف نفرت کی چنگاری ہر وقت سلگھتی رہتی ہے بس کوئی ایک چھوٹا سا واقع اسے آتش فشاں بنانے کے لیے کافی ہوتا ہے ۔ برہان وانی کے لیے یہ تشدد ہی آتش فشاں ثابت ہوا ۔ برہان محض 15 سال کی عمر میں سکول چھوڑ کر کشمیر کی چوٹیوں میں حزب المجاہدین کے ٹریننگ کیمپ میں پہنچ گیا ۔ برہان نے ٹریننگ حاصل کی اور اسے ترال ریجن کا کمانڈر مقرر کر دیا گیا ۔

برہان نے اپنے زندگی کے 6 سال مسلح جدوجہد میں گزارے ، ان چھ سالوں میں برہان نے بیسیوں بھارتی فوجیوں کو جہنم واصل کیا برہان کے سر کی قیمت 10 لاکھ بھارتی روپے مقرر کی گئی تھی ۔ برہان بیشتر بار بھارتی فوج کے گھیروں سے نکل کر ان کو کاری ضرب لگا چکا تھا ۔

برہان نے سوشل میڈیا کو بے حد موثر طور پر استعمال کیا اور کشمیر کے نوجوانوں کو مسلح جدوجہد پر آمادہ کیا ۔ بہت سے نوجوان برہان سے متاثر ہو کر مسلح جدوجہد کا حصہ بھی بنے ۔ غالبا 6 ماہ پہلے ہی کی بات ہے جب برہان کے چھوٹے بھائی خالد وانی کو بھارتی فوج نے ایک جھوٹے مقابلے میں شہید کر دیا تھا ۔ بھارتی فوج بار بار برہان سے زچ ہو کر اس کے اہل خانہ کو پریشان کرتی رہی تھی اور وہ اس حد تک گر گئے کہ برہان کو تکلیف پہنچانے کیلئے انہیں اس کے چھوٹے بھائی کو فیک انکاؤنٹر میں شہید کرنا پڑا ۔
کل 8 جولائی کی شام جموں کشمیر کے اننتانگ ضلع کے ایک گاؤں کوکرناگ کو بھارتی فوج نے گھیر کر تلاشی شروع کی تو ایک گھر میں سے فوج پر فائرنگ کر دی گئی ۔ فوج نے مجاہدین کی اطلاع پر گھیرا مزید تنگ کر کے آپریشن شروع کر دیا ۔ آپریشن کے اختتام پر تین مجاہدوں کی شہادت کی خبر کشمیر بھر میں پھیل گئی ۔ چند ہی منٹوں بعد اس بات کا انکشاف ہو گیا کہ شہید ہونے والے تین مجاہدین میں ** برہان مظفر وانی ** بھی شامل ہے ۔

اس خبر کے ساتھ ہی کشمیر بھر کے عوام سڑکوں پر نکل آئے ۔ مسجدوں سے آزادی کے نعرے گونجنے لگے ۔ حریت نے کشمیر بھر میں ہڑتال کی کال دے دی اور بھارتی فوج نے کرفیو کا اعلان کر دیا ۔ برہان کی نماز جنازہ آج دوپہر ترال میں ادا کر دی گئی ہے جبکہ 50 سے زائد مقامات پر غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ برہان کی نماز جنازہ میں تقریبا ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی اور اسے کشمیر کی سب سے بڑی نماز جنازہ کہا جا رہا ہے ۔ برہان کی نماز جنازہ میں پہاڑوں سے اتر کر مجاہدین نے بھی شرکت کی اور نماز جنازہ کے بعد ہوائی فائرنگ بھی کی تاکہ بھارتی افواج کو معلوم ہو سکے کہ برہان کے ساتھی اسکے اعزاز میں پہاڑوں سے اتر کر عام عوام میں موجود ہیں ۔ دوسری طرف عوام اور بھارتی پولیس و فوج کی جھڑپیں کل رات سے جاری ہیں ، ابھی تک ان جھڑپوں میں 9 کشمیری نوجوان شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں ۔ کشمیری نوجوانوں کے پتھراؤ سے تقیبا 90 پولیس والے زخمی جبکہ تین پولیس والے لاپتہ ہیں ۔

کشمیرمیں کل سے ہونے والے کشیدہ حالات کو دنیا کا ہر بڑا اخبار ، NY TIMES , THE GUARDIAN , BBC رپورٹ کر رہا ہے ۔ اگر نہیں کر رہا تو ہمارا میڈیا ۔ ۔ ۔ برہان کے جنازے میں لہرائے جانے والے پاکستانی جھنڈے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں برہان کشمیر کے ساتھ ساتھ پاکستان کا بھی ہیرو تھا ۔

برہان مظفر وانی شہید (ان شاءاللہ) کشمیر کی فضاؤں میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کشمیریوں کی چیخ و پکار کی آوازیں پاکستان میں "سلطان" کے شور تلے دب گئیں- :


13626621_1764611023762309_7791415435966255043_n.jpg
 
شمولیت
اگست 05، 2016
پیغامات
52
ری ایکشن اسکور
17
پوائنٹ
16
با
آپ کو ڈر نہیں لگتا اس وقت سے جب آپکے بیٹے کو گولی لگے گی اور اس کی لاش گھر آئے گی ؟ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹر نے یہ سوال ایک مجاہد کے والد سے پوچھا تھا ۔

کیا جرات مندانہ جواب اس شیر کے والد نے دیا کہ مجھے معلوم ہے میرا بیٹا جلد میرے پاس آنے والا ہے کیونکہ کشمیر میں ہر مجاہد کی ایورج لائف 7 سال ہے ۔ میرا بیٹا 6 سال سے کشمیر کے جنگلوں میں بھارتی فوجوں کے ساتھ بر سر پیکار ہے ، میرے لیے بیٹا نہیں میرا دین ضروری ہے ، پہلے اسلام پھر برہان ، پہلے آزادی پھر برہان ۔

یہ الفاظ حزب المجاہدین ترال کے کمانڈر ** برہان مظفر وانی شہید ** کے والد کے ہیں ۔ ۔ ۔

برہان وانی ترال کشمیر میں پیدا ہوا ، اپنے سکول کے ایام کے دوران وہ اپنے بھائی کے ہمراہ ایک گراؤنڈ میں کرکٹ کھیل رہا تھا کہ بھارتی فوج کے چند سپاہیوں نے ان پر تشدد کیا ۔ وادی کے ہر نوجوان کے دل میں بھارتی افواج کے خلاف نفرت کی چنگاری ہر وقت سلگھتی رہتی ہے بس کوئی ایک چھوٹا سا واقع اسے آتش فشاں بنانے کے لیے کافی ہوتا ہے ۔ برہان وانی کے لیے یہ تشدد ہی آتش فشاں ثابت ہوا ۔ برہان محض 15 سال کی عمر میں سکول چھوڑ کر کشمیر کی چوٹیوں میں حزب المجاہدین کے ٹریننگ کیمپ میں پہنچ گیا ۔ برہان نے ٹریننگ حاصل کی اور اسے ترال ریجن کا کمانڈر مقرر کر دیا گیا ۔

برہان نے اپنے زندگی کے 6 سال مسلح جدوجہد میں گزارے ، ان چھ سالوں میں برہان نے بیسیوں بھارتی فوجیوں کو جہنم واصل کیا برہان کے سر کی قیمت 10 لاکھ بھارتی روپے مقرر کی گئی تھی ۔ برہان بیشتر بار بھارتی فوج کے گھیروں سے نکل کر ان کو کاری ضرب لگا چکا تھا ۔

برہان نے سوشل میڈیا کو بے حد موثر طور پر استعمال کیا اور کشمیر کے نوجوانوں کو مسلح جدوجہد پر آمادہ کیا ۔ بہت سے نوجوان برہان سے متاثر ہو کر مسلح جدوجہد کا حصہ بھی بنے ۔ غالبا 6 ماہ پہلے ہی کی بات ہے جب برہان کے چھوٹے بھائی خالد وانی کو بھارتی فوج نے ایک جھوٹے مقابلے میں شہید کر دیا تھا ۔ بھارتی فوج بار بار برہان سے زچ ہو کر اس کے اہل خانہ کو پریشان کرتی رہی تھی اور وہ اس حد تک گر گئے کہ برہان کو تکلیف پہنچانے کیلئے انہیں اس کے چھوٹے بھائی کو فیک انکاؤنٹر میں شہید کرنا پڑا ۔
کل 8 جولائی کی شام جموں کشمیر کے اننتانگ ضلع کے ایک گاؤں کوکرناگ کو بھارتی فوج نے گھیر کر تلاشی شروع کی تو ایک گھر میں سے فوج پر فائرنگ کر دی گئی ۔ فوج نے مجاہدین کی اطلاع پر گھیرا مزید تنگ کر کے آپریشن شروع کر دیا ۔ آپریشن کے اختتام پر تین مجاہدوں کی شہادت کی خبر کشمیر بھر میں پھیل گئی ۔ چند ہی منٹوں بعد اس بات کا انکشاف ہو گیا کہ شہید ہونے والے تین مجاہدین میں ** برہان مظفر وانی ** بھی شامل ہے ۔

اس خبر کے ساتھ ہی کشمیر بھر کے عوام سڑکوں پر نکل آئے ۔ مسجدوں سے آزادی کے نعرے گونجنے لگے ۔ حریت نے کشمیر بھر میں ہڑتال کی کال دے دی اور بھارتی فوج نے کرفیو کا اعلان کر دیا ۔ برہان کی نماز جنازہ آج دوپہر ترال میں ادا کر دی گئی ہے جبکہ 50 سے زائد مقامات پر غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ برہان کی نماز جنازہ میں تقریبا ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی اور اسے کشمیر کی سب سے بڑی نماز جنازہ کہا جا رہا ہے ۔ برہان کی نماز جنازہ میں پہاڑوں سے اتر کر مجاہدین نے بھی شرکت کی اور نماز جنازہ کے بعد ہوائی فائرنگ بھی کی تاکہ بھارتی افواج کو معلوم ہو سکے کہ برہان کے ساتھی اسکے اعزاز میں پہاڑوں سے اتر کر عام عوام میں موجود ہیں ۔ دوسری طرف عوام اور بھارتی پولیس و فوج کی جھڑپیں کل رات سے جاری ہیں ، ابھی تک ان جھڑپوں میں 9 کشمیری نوجوان شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں ۔ کشمیری نوجوانوں کے پتھراؤ سے تقیبا 90 پولیس والے زخمی جبکہ تین پولیس والے لاپتہ ہیں ۔

کشمیرمیں کل سے ہونے والے کشیدہ حالات کو دنیا کا ہر بڑا اخبار ، NY TIMES , THE GUARDIAN , BBC رپورٹ کر رہا ہے ۔ اگر نہیں کر رہا تو ہمارا میڈیا ۔ ۔ ۔ برہان کے جنازے میں لہرائے جانے والے پاکستانی جھنڈے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں برہان کشمیر کے ساتھ ساتھ پاکستان کا بھی ہیرو تھا ۔

برہان مظفر وانی شہید (ان شاءاللہ) کشمیر کی فضاؤں میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔
جزاک اللہ خیر فی عمرک وعلمک وتقبل اللہ مساعیک یا اخی
 
Top