• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بریلوی حضرات کافر نہیں علمائے دیوبند کا متفقہ فیصلہ

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
بعض خوارجیوں نے امریکی ٹھوکائی کی وجہ سے اپنے نفرت کے اظہار کے لیے مسلمانوں کو کافر قرار دے کر ان پرخودکش حملوں کو جائز سمجھتے ہیں اور ان حملوں میں مردار ہونے ولے خودکش خوارجی کو مجاہد، شہید جیسے اسلامی القابات سے نوازتے ہیں۔ لیحاظہ مجھے اس بات کی ضرورت محسوس ہوئی کی ان خوارجیوں کے لیے انہی کے علمائے کرام کے فتوے لگائے جائیں جن میں خوارجی کے عقیدہ تکفیر کا زبردست رد ہو اور مسلمانوں کو یہ بھی سمجھ آجائے کے خوارجی چاہیے کتنی ہی مسلمان نظر آئے لیکن حضور صل اللہ علیہ وسلم سے صحیح و سچے فرمان کے مطابق بدترین مخلوق میں سے ہیں جنہوں نے اپنے باطل تکفیری عزائم کے لیے قرآن و سنت کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے اور جو قرآن کافروں کو مسلمان کرنے کے لیے نازل کیا گیا تھا اُسی قرآن حکیم سے مسلمانوں کا کافر قرار دے کر قتل عام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سب سے پہلا فتویٰ دار الافتاء جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کا ملحاظہ کریں اور سوچیں کے یہ کون کا اسلام ہے جس میں مسلمانوں کا دل معصوم عوام کو کافر و مرتدد قرار دے کر قتل کرنے سے ہی ٹھنڈا ہوتا ہے۔​

سوال:​
محترم مفتی صاحب السلام علیکم یہ بتائیں کہ بریلوی مشرک ہیں تومشرک تو کافر ہوتاہےتوعلماء نے بریلوی کو کافر قرار کیوں نہیں دیا ؟​

جواب:​
بریلوی حضرات کے بعض عقائد کی بناء پر ان کے گمراہی اور غلطی پر ہونے کا فتویٰ دیا جاسکتاہےلیکن کافراورمرتد ہونے کافتویٰ نہیں دیاجاسکتااورنہ ہی کسی معتبر ادارے اورمفتی کی طرف سے ان پر کفرکا فتویٰ دیا ہے کیونکہ کفرکا معاملہ انتہائی نازک ہے، اس لیے ان کو مطلقاً کافرنہیں کہاجاسکتا۔ اورہمارے اکابرکا مزاج بلکہ اصول یہ ہے کہ وہ کسی کلمہ گومسلمان کو کافرقراردینے میں عجلت سےکام نہیں لیا کرتے۔​
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
تکفیر کا معاملہ تو واقعی میں نازک ہے، لیکن میں نے شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کا فتوی پڑھا ہے، جس کے آخر میں لکھا تھا کہ:
جبکہ کسی صاحب قبر کو پکارنا اور خاص اسی ہی سے دعا کرنا ایسا شرک اکبر ہے کہ جس کا مرتکب ملت اسلامیہ سے خارج ہو جاتا ہے۔(فتاوی اسلامیہ)
متلاشی
آپ اس بارے میں کیا کہنا چاہیں گے؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
علمائے دیوبند کے علاوہ بعض علمائے اہل حدیث بھی بریلویوں کو مسلمان ہی قرار دیتے ہیں اور انکے کافر اور مشرک ہونے کے انکاری ہیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
تکفیر کا معاملہ تو واقعی میں نازک ہے۔
کتنا نازک ہے؟؟؟
کیا اتنا کہ کسی کو کفر اور شرک کی انتہاء پار کرتے ہوئے دیکھتے ہوئے بھی اسے کافر اور مشرک نہ کہو؟؟؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
کتنا نازک ہے؟؟؟
کیا اتنا کہ کسی کو کفر اور شرک کی انتہاء پار کرتے ہوئے دیکھتے ہوئے بھی اسے کافر اور مشرک نہ کہو؟؟؟
نہیں، بھائی میں نے ایسا نہیں کہا، کفر کی انتہا پار کرنے والے کو کافر اور شرک کی انتہا پار کرنے والے کو مشرک ہی کہا جائے گا۔جس طرح عیسائی عیسی علیہ السلام کو اللہ مان کر کافر ہیں، اسی طرح حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ ماننے والے یا اللہ کے نور میں سے نور ماننے والے بھی دائرہ اسلام سے خارج ہیں، کوئی ان عقائد کی موجودگی میں مسلمان نہیں رہ سکتا۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
نہیں، بھائی میں نے ایسا نہیں کہا، کفر کی انتہا پار کرنے والے کو کافر اور شرک کی انتہا پار کرنے والے کو مشرک ہی کہا جائے گا۔جس طرح عیسائی عیسی علیہ السلام کو اللہ مان کر کافر ہیں، اسی طرح حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ ماننے والے یا اللہ کے نور میں سے نور ماننے والے بھی دائرہ اسلام سے خارج ہیں، کوئی ان عقائد کی موجودگی میں مسلمان نہیں رہ سکتا۔
میں نے بھی ایسا نہیں کہا۔ میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ آپ سمیت دیگر افراد بھی یہ جانتے ہیں غیراللہ سے استعانت طلب کرنے والے بریلوی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کے نور سے نور ماننے والے بریلوی ہیں لیکن ان کا نام لے کر کوئی انہیں مشرک نہیں کہتا۔ الاماشاء اللہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
میں نے بھی ایسا نہیں کہا۔ میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ آپ سمیت دیگر افراد بھی یہ جانتے ہیں غیراللہ سے استعانت طلب کرنے والے بریلوی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کے نور سے نور ماننے والے بریلوی ہیں لیکن ان کا نام لے کر کوئی انہیں مشرک نہیں کہتا۔ الاماشاء اللہ
اسی لیے کہ ہو سکتا ہے کہ تمام بریلوی ایسے نہ ہوں، اور ان میں کچھ ایسے بھی ہوں جو یہ عقائد نہ رکھتے ہوں تو وہ دائرہ اسلام سے خارج تو نہیں ہوں گے البتہ گمراہ اور بدعقیدہ کہلائیں گے، اور نجات کے لیے ان کے لیے عقائد کی درستگی ضروری ہے۔

یہ بالکل ایسے سمجھ لیں کہ دیوبندیوں کی کتابوں میں جو ان کے پہلے کے علماء نے لکھی ہیں ، ان میں ایسی بہت ساری باتیں ہیں جو کفر تک پہنچتی ہیں، مثلا ایک شخص نے اللہ کو کہا کہ جو اللہ ہے وہ میں ہوں اور جو میں ہوں وہ اللہ ہے(نعوذباللہ من ذلک، معاذاللہ، ثم استغفراللہ،سبحان اللہ عما یشرکون) ، اب یہ کفر کا عقیدہ ہے جو دیوبندی اپنے عالم کی اس بات سے اتفاق کرے گا وہ کفر کے دائرے میں چلا جائے گا، اور جو ترک کر دے گا وہ مسلمان رہے گا، ہمارے فورم پر موجود دیوبندی حضرات میں سے اکثر ایسا عقیدہ نہیں رکھتے اور درست عقیدہ رکھتے ہیں لہذا ان کے بارے میں ہمارا یہ نظریہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں ، ہاں تقلید کے بارے میں البتہ باطل نظریات کے قائل ہیں، اور ان کے تقلید کے حق میں دیے گئے دلائل پختہ نہیں، جس کا ہم رد پیش کر دیتے ہیں، لیکن تمام دیوبندیوں کو کافر کہہ دینا درست نہیں، اس لیے میں نے کہا کہ یہ تکفیر ایک نازک معاملہ ہے اب اگر کوئی اس کو کھلونا بنا لے تو اس کی مرضی ۔وہ اپنا حساب اللہ کو دے گا، اور ہم اپنا حساب اللہ کو دیں گے۔
اللہ ہمارا حساب آسان فرمائے۔ آمین
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
تکفیر کا معاملہ تو واقعی میں نازک ہے، لیکن میں نے شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کا فتوی پڑھا ہے، جس کے آخر میں لکھا تھا کہ:

متلاشی
آپ اس بارے میں کیا کہنا چاہیں گے؟
ارسلان بھائی دیوبندی بھی استمداد غیر اللہ کو شرک قرار دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود بریلویوں کو کافر نہیں کہتے۔
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
دیوبندیوں کے استاد العلماء مولانا محمد خیر جالندھری کا فتویٰ​
(بریلوی کافر نہیں ہیں)​
خیر الفتاویٰ (دیوبند فتاویٰ) میں ہے​
سوال:کیا فرماتے ہیں علماٗ اہل السنتہ والجماعت دریں امر کہ مسا ءل متنازعہ فیہا مابین الدیوبندیہ و بریلویہ میں علما بریلوی اور ان کے ہم عقیدہ لوگوں کو کافر کہنا صحیح ہے یا نہیں؟ اگر صحیح نہیں تو پھر ایک جماعت کثیرہ علماء کی جو کہ اپنے آپ کو علماء دیوبند کی طرف منسوب کرتی ہے اور اپنی تحریر و تقریر میں اس امر کی تصریح کرتی ہے کہ ایسے عقیدہ والے لوگ پکے کافر ہیں ان کا کوءی نکاح نہیں ۔ اور جو ایسے عقیدہ والوں کو انکے عقیدہ پر مطلع ہونے کے باوجود کافر نہ کہے انہیں بھی ویسا ہی کافر کہتی ہے۔ کیا علماء دیوبند اس امر میں متفق ہیں یا نہیں؟ مزکورہ بالا حضرات سماع موتیٰ خصوصا حیات النبی صل اللہ علیہ وسلم کے بھی منکر ہیں۔
ب: حدیث فتجلی لی کل شی کو بجاے کسی محمل صحیح پر محمول کرنے کے ضعیف قرار دیتے ہیں
ج: نداے غیب کا مطلقاََ شرک حقیقی تصور کرتے ہیں اگرچہ بایں خیال ہو کہ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو انہیں کسی ذریعہ سے سنادے خواہ بزریعہ کشف یا بطریق آخر۔
د: نذر غیر اللہ کو اگرچہ ناذر کا مقصد ایصالِ ثواب ہو اور بوجہ جہالت الفاظ میں غلطی کرے، اس کو صریح شرک اور ناذر کو مشرک اور مرتدد کہتے ہیں۔
الجواب: جو لوگ اہل بدعت کو کافر کہتے ہیں یہ ان کا ذاتی مسلک ہے۔ تکفیر مبتدعہ کو علماء دیوبند کی طرف منسوب کرنا بہتانِ صریح ہے۔ حضرات علماء دیوبند ؒ کا مسلک ان کی تصانیفات اور رساءل سے واضح ہے۔ انہوں نے ہمیشہ مساءلِ تکفیر مسلم کے بارہ میں کافی احتیاط سے کام لیا ہے۔ مرزاءیہ اور غلاۃ روافض کے علاوہ اہل بدعت کو انہوں نے کافر نہیں کہا۔ یہ جو مساءل سوال میں مذکور ہیں ان کے اندر تاویلات کی گنجاءش ہے جن کی وجہ سے تکفیرِ مسلم کے بارے میں احتیاط لازم ہے۔
الجواب صحیح خیر محمد عفااللہ عنہ
فقط واللہ اعلم
بندہ محمد عبداللہ غفرلہ
خادم دارالافتاء : خیر المدارس ملتان
خیرالفتاویٰ جلد 1 صفحہ148​
 
Top