• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم اونچی آواز میں پڑھنا :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
11070189_1578140755758990_571386611133605792_n.jpg



تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

“عن عبدالرحمٰن بن أبزیٰ قال:صلیت خلف عمر فجھر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم“ عبدالرحمٰن بن ابزی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا : میں نے عمر رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی، آپ نے اونچی آواز سے پڑھی۔

(مصنف ابن ابی شیبہ ۴۱۲/۱ ح ۴۷۵۷، شرح معانی الآثار للطحاوی و اللفظ لہ ۱۳۷/۱ ، السنن الکبریٰ للبیہقی ۴۸/۲)

اس کے تمام راوی ثقہ و صدوق ہیں اور سند متصل ہے لہٰذا یہ سند صحیح ہے۔

فوائد:

۱: اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ جہری نمازوں میں امام کا جہراً ﷽ پڑھنا بالکل صحیح ہے۔

۲: عبداللہ بن عباس اور عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنھم سے بھی ﷽ بالجہر ثابت ہے ۔

(جزء الخطیب و صححہ الذہبی فی مختصر الجہر بالبسملۃ للخطیب ص ۱۸۰ ح ۴۱)

اور اسے ذہبی نے صحیح کہا ہے ۔

۳: بسم اللہ سراً (آہستہ) پڑھنابھی جائز ہے جیسا کہ صحیح مسلم وغیرہ کی احادیث سے ثابت ہے ۔
(۱۷۲/۱ ح ۳۹۹)

۴: عمرؓ کے اثر کے راویوں کی مختصر توثیق درج ذیل ہے :

۱: عبدالرحمٰن بن ابزی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، صحابی صغیر ہیں۔
(تقریب التہذیب : ۳۷۹۴)

۲: سعید بن عبدالرحمٰنؒ ثقہ ہیں۔ (تقریب التہذیب: ۲۳۴۶)

۳: ذربن عبداللہ ثقہ عابد رمی بالارجاء تھے۔ (تقریب التہذیب :۱۸۴۰)

۴: عمر بن ذر ثقہ رمی بالارجاء تھے۔ (تقریب التہذیب :۴۸۹۳)

۵:عمر بن ذر سے یہ روایت خالد بن مخلد، ابو احمد اور ابن قتیبہ نے بیان کی ہے ، ان راویوں کی توثیق کے لئے تہذیب وغیرہ کا مطالعہ کریں۔

https://www.facebook.com/Islaah.Emaan/photos/a.1414831235423277.1073741827.1413412475565153/1578140755758990/?type=1&theater
 
Top