• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بغداد کو بچانے کےلئے امریکہ اور ایران مل گئے، مشترکہ کوششیں تیز !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بغداد کو بچانے کےلئے امریکہ اور ایران مل گئے، مشترکہ کوششیں تیز !!!


10374082_711064555627413_7560806510234748368_n.jpg


لنک

بغداد کو بچانے کےلئے امریکہ اور ایران مل گئے، مشترکہ کوششیں تیز
28 جون 2014

واشنگٹن(اظہر زمان، بیورو چیف) عراق میں آئی ایس آئی ایس کی مسلسل کامیابیوں نے اس خطے کی جنگ میں براہ راست مصروف یا گہری دلچسپی لینے والی قوتوں کی دوستیوں اور دشمنیوں کا معاملہ الٹ پھیر کردیا ہے۔ کون کہاں کس کی حمایت کررہا ہے ۔ اور کس کی مخالفت کررہا ہے اسے سمجھنا مشکل ہے۔ اس وقت تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ بہت سے اہم شہروں کا فتح کرنے کے بعد جنگجو بغداد کے قریب پہنچ چکے ہیں اور اس کے نواحی علاقون میں اپنی پوزیشن مضبوط کرچکے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے ذرائع نے واشنگٹن میں تصدیق کی ہے کہ امریکہ عراقی حکومت کو بچانے کے لئے ایران سے مسلسل رابطے میں ہے اور دونوں ممالک اس معاملے میں ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں۔ عراقی وزیر اعظم نورا لمالکی کے شدید دباﺅ کے باوجود ابھی تک امریکی حکومت نے عراق میں زمینی مداخلت کا فیصلہ نہیں کیا۔ تاہم وہ کسی بھی وقت بمباری یا میزائل گرانے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ اس وقت امریکہ نے 300 فوجی ماہرین عراق بھیجنے کا فیصل کر رکھا ہے جن میں سے نصف کے قریب بغداد پہنچ چکے ہیں۔ اس طرح زمین پر موجود امریکی فوج کی تعداد پانچ سو کے قریب ہوچکی ہے۔ یہ فوجی ماہرین جنگ میں براہ راست شامل ہونے کی بجائے عراق کی سیکیورٹی فورسز کی امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ فوجی سامان کو پوری مہارت سے استعمال کرنے کے طریقے بتایا ہے اسی طرح ایران بھی اپنے ہم مسلک وزیر اعظم نورالمالکی کی حکومت بچانے کےلئے اپنے کچھ فوجی ماہرین بغداد بھیج چکا ہے ۔ جو امریکی ماہرین کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ تازہ اطلاع کے مطابق ایران نے اپنی کچھ فوج سرحد پار عراق میں داخل کردی ہے تاہم یہ تصدیق نہیں ہوسکی کہ وہ بغداد کے نواح میں جنگجوﺅں کے خلاف نبرد آزما ہورہی ہے یا نہیں۔

امریکہ کے سکیورٹی حلقے پینٹاگون کے اس فیصلے کو بہت اہمیت دے رہے ہیں جس کے مطابق عراق کے شمالی علاقے میں امریکہ نے ایک اور مشترکہ آپریشن کا مرکز قائم کردیا ہے جس کی قیادت ایک سینیٹر آردمی میجر جنرل ڈانا پیٹرڈ کررہے ہیں شام میں امریکہ بشارالاسد کی حکومت کو گرانے کےلئے اعتدال لہذا اپوزیشن کی مدد کررہا ہے ۔ اور وہاں سرگرم انتہا پسند اپوزیشن کی حمایت سے ہاتھ کھینچ لیا ہے ۔ لیکن شام کی سرکاری فوج عراق کے ساتھ آئی ایس آئی ایس کے ٹھکانوں ہر مسلسل حملے کررہی ہے ۔ اس طرح یہ کہا جاسکتا ہے کہ دوسرے معاملات پر ایک دوسرے کے مخالف ہونے کے باوجود عراقی حکومت کو بچانے کی کوششوں میں امریکہ اور ایران کے ساتھ بشارالاسد شامل ہوگئے ہیں سیکیورٹی کے ماہرین کا خیال ہے کہ عراق میں ان تین قوتون کے اتحاد کے باعث شام می بشار الاسد کی حکومت کو تقویب ملے گی اور اس کے خاتمے کا معاملہ کافی دور چلا گیا ہے ۔ بغداد پر جنگجوﺅں کا قبضہ ہوتا ہے ۔ یا انہیں عراق میں مزید کامیابیاں ملتی ہیں یا نہیں؟ فی الحال اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ تاہم امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی سعودی حکمرانوں سے ہونے والے ملاقات کو سیکیورٹی ماہرین بہت اہمیت دے رہے ہیں۔ یہ ماہرین سمجھتے ہیں۔ کہ سعودی عرب آئی ایس آئی ایس کو مالی امداد فراہم کررہا ہے ۔ اگر امریکہ سعودی عرب کو جنگجوﺅں کی حمایت سے روکنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر ہوسکتا ہے عراق آئی ایس آئی ایس کے ہاتھ نہ آئے اور اس کی عراق اور شام میں قوت کمزور پڑ جائے۔
 
Last edited:
Top