- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
بندے پر نعمت کے نشانات کا ظہور
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ أَنْ یُرَی أَثْرُ نِعْمَتِہِ عَلٰی عَبْدِہِ۔))1
'' یقینا اللہ تعالیٰ اپنے بندے پر اپنی نعمت کے اثر کو دیکھنا پسند فرماتے ہیں۔''
شرح...: اللہ تعالیٰ نعمت کے اظہار کو محبوب رکھتا ہے کیونکہ یہ ایسا جمال ہے جسے وہ پیار کرتا ہے نیز اس کی نعمت کا شکریہ بھی ہے اور یہ باطنی جمال ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ نعمت کی وجہ سے اپنے بندے پر ظاہری جمال کو دیکھنا چاہتا ہے، بندے کی طرف سے اس کا شکریہ ادا کرنے کی وجہ سے جمال باطن کو پسند کرتا ہے۔ خوبصورتی کو محبوب رکھنے کی وجہ سے ہی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر لباس اور زینت اتاری ان کے ظواہر کو خوبصورت بنایا اور ان کے باطن کی خوبصورتی کو قوت بخشی۔
اللہ تعالیٰ تجمل کو اچھا جانتے ہیں حتیٰ کہ لباس میں بھی گھٹیاپن کو پسند نہیں فرماتا، اس سے مراد فقر کا اظہار اور پراگندہ بوسیدہ، پھٹے اور کھردرے کپڑے پہننا ہے۔
(( وَقَدْ رَأی النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم رَجُلًا رَثَّ الثِّیَابِ فَقَالَ ہَلْ لَکَ مِنْ مَالٍ؟ قَالَ مِنْ کُلِّ الْمَالِ قَدْ أَعْطَانِیَ اللّٰہُ مِنْ الْإِبِلِ وَالْغَنَمِ قَالَ فَلْیُرَ عَلَیْکَ۔))2
'' رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو پراگندہ کپڑوں والا دیکھا تو فرمایا تیرے پاس مال ہے؟ اس نے کہا: ہر قسم کا مال اونٹ اور بکری سے اللہ تعالیٰ نے مجھے نواز رکھا ہے، تو فرمایا: تجھ پر اس کا اثر (مالداری کے نشانات) نظر آنا چاہیے۔ ''
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1صحیح سنن الترمذي، رقم: ۲۲۶۰۔
2 صحیح سنن الترمذي، رقم : ۱۶۳۲۔