اے خالق ارض و سماء مجھے معاف کر مجھے معاف کر
میرے دادرس میرے ملتجاء، مجھے معاف کر مجھے معاف کر
میں نے کی خطاء ہے قدم قدم، اور معافی مانگی ہے دم بدم
میری زندگی ہے خفاء خفاء، مجھے معاف مجھے معاف کر
تو نے بخش دی ہے ہزار کو،دی سزابھی تو نے ہزار کو
میں ہوں بندہ فقط تیرا سدا، مجھے معاف کر مجھے معاف کر
اے خالق ارض و سماء مجھے معاف کر مجھے معاف کر
تو جمال ہے تو کمال ہے، تیری ہر ادا بے مثال ہے
مجھے معاف کرکے تو دے جزاء، مجھے معاف کر مجھے معاف کر
تیراامتحان عجیب ہے، تیرا فیصلہ بھی غریب ہے
تونے دی خطاء پہ جزاء عطاء، مجھے معاف کر مجھے معاف کر
اے خالق ارض و سماء مجھے معاف کر مجھے معاف کر
مجھے شرک سے رہی دشمنی، تیری بندگی ہی لگی بھلی
تو قبول کر میری یہ ادا، مجھے معاف کر مجھے معاف کر
اے خالق ارض و سماء مجھے معاف کر مجھے معاف کر
مجھے شرم تو ہے گناہ پر،میں نہیں گناہ پہ سینہ بر
ہے حیات ثاقب پرخطاء مجھے معاف کر مجھے معاف کر