• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بچی کو سمندری شیر کے جبڑوں سے بچانے کا حیرت انگیز مظاہرہ

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
بچی کو سمندری شیر کے جبڑوں سے بچانے کا حیرت انگیز مظاہرہ
کینیڈا میں خون خوار آبی درندے نے بچی اُچک لی: ویڈیو
لندن ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ
پیر 22 مئی 2017م


’جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘ کے مصداق کینیڈا میں ایک ایشیائی بچی اس کی یقینی موت سے اس کے والد نے ایسے بچایا کہ اس کا یقین نہیں کیا جاسکتا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ہوا یوں کہ کینیڈا کے ساحلی علاقے ’رچرڈ مونڈ بی سی‘ پر سیاحوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔ ان میں ایک ایشیائی خاندان بھی موجود تھا۔ یہ سب لوگ وہاں پر موجود پرندوں اور سمندری جانوروں کو دیکھ رہے تھے۔ اچانک پانی کے اندر ایک آبی شیر تیرتا ہوا ان کی طرف بڑھا۔ تمام زائرین لاپرواہی کے عالم میں اسے دیکھ رہے تھے۔

ایشیائی خاندان کی ایک بچی جو کنارے پر بنی دیوار پر سمندر کی طرف پشت کرکے بیٹھی ہی تھی کہ اچانک سمندری شیر نے جست لگائی اور بچی کو اٹھا کر پانی میں لے گیا۔ اس موقع پر اس کے والد نے جو خود بھی ایک بہترین تیراک ہے نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور سمندری شیر کے پیچھے چھلانگ لگا دی۔ بچی ابھی شیرکے جبڑوں میں تھی۔ وہ اسے چیر پھاڑ نہیں سکا تھا کہ بچی کا والد غیرمعمولی بہادری اور جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہنچ گیا اور اس نے اپنی بچی ڈولفن کے ہم شکل سمندری شیر کے پنجوں اور جبڑوں سے چھڑالی۔ اس کی بہادری کو بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کو اس سارے واقعے کی ایک فوٹیج موصول ہوئی ہے جو ایک مقامی سیاح نے موقع پر موجودگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے موبایل فون کیمرے میں محفوظ کرلی تھی۔ یہ فوٹیج ’ڈیلی میل‘ کی ویب سائیٹ پر بھی موجود ہے۔ خون خوار سمندری درندے سے بچی کو محفوظ حالت میں بچا لینا غیرمعمولی جرات اور بہادری کا واضح ثبوت ہے اور سوشل میڈیا پر اس ایشیائی شخص کو اس کے بروقت اور بہادرانہ اقدام پر خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔

ح
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس طرح کی تصویریں اور ویڈیوز بنانا ، عام رواج ہے ۔ جس انداز سے ویڈیو دکھائی گئی ہے ، واقعہ حقیقی محسوس نہیں ہوتا ۔ واللہ اعلم ۔
 
Top