• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بھارتی ایٹمی پروگرام، سائنسدانوں کی اچانک اموات نے بھارت کو چکرا کر رکھ دیا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
بھارتی ایٹمی پروگرام، سائنسدانوں کی اچانک اموات نے بھارت کو چکرا کر رکھ دیا
15 جون 2015

نئی دلی (نیوز ڈیسک) پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں بھارت ہمیشہ سے پراپیگنڈا کرتا رہا ہے لیکن جہاں ایک طرف بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے جوہری اثاثوں کی سلامتی پر اطمینان کا اظہار کیا جا چکا ہے وہیں بھارت کے نیوکلیئر پروگرام کے متعلق کچھ انتہائی پراسرار اور تشویشناک انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔

اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ کا کہنا ہے کہ بھارت کے چوٹی کے نیوکلیئر سائنسدان یکے بعد دیگرے پراسرار موت کا شکار ہو رہے ہیں اور بھارتی حکام اور میڈیا اس عجیب و غریب صورتحال کی مسلسل پردہ پوشی کر رہے ہیں۔

اخبار کے مطابق 2009ء میں کائیگا اٹامک پاور سٹیشن پر کام کرنے والے 48 سالہ سائنسدان لوکا ناتھن مہالنگم صبح کی سیر کے لئے گئے اور لاپتہ ہو گئے، 5 دن بعد دریائے کالی سے ان کی لاش ملی۔ اس واقع سے چند دن پہلے نیوکلیئر پاور کارپوریشن کے سائنسدان روی میول ایک جنگل میں مردہ پائے گئے۔

2010ء میں نیوکلیئر انجینئر ایم آئر اپنی رہائش گاہ میں مردہ پائے گئے۔

2011ء میں سائنسدان اوما راﺅ کی پراسرار موت واقع ہوئی۔

اسی طرح بھارت کے بیلسٹک سبمرین پراجیکٹ آئی این ایس اریہانت پر کام کرنے والے دو سائنسدان کے کے جوش اور ابھیش شوم ایک ریلوے لائن پر مردہ پائے گئے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ بھارت کے جوہری سائنسدانوں کی پراسرار موت کا سلسلہ نیا نہیں ہے۔

1966ء میں بھارتی جوہری پروگرام کے خالق ہومی جہانگیر بھابھا ایک طیارہ حادثے میں موت کا شکار ہوئے اور ان کی موت کے بارے میں بھی طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی گئیں۔ بھارتی حکام کی طرف سے ان اموات کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا اور جب ذرائع نے معلومات کے حصول کی کوشش کی تو یہ تاثر دیا گیا کہ تمام اموات خود کشی یا حادثات کا نتیجہ تھیں۔

بھارتی جوہری پروگرام کی طرح خلائی تحقیق پر کام کرنے والے سائنسدان بھی سینکڑوں کے حساب سے پراسرار موت کا شکار ہو چکے ہیں۔

اخبار کے مطابق ہر سال تقریباً 45 سائنسدانوں کی موت پراسرار حالات میں ہوئی جبکہ گزشتہ 15 سال کے دوران انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے 684 اہلکاروں کی موت کا معاملہ انتہائی مبہم صورت اختیار کر چکا ہے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ گزشتہ کئی سال کے دوران بھارت کے دفاعی شعبے سے منسلک اہم ترین سائنسدانوں کی پراسرار اموات پر ماضی کی طرح اب بھی پردے پڑے ہوئے ہیں، جبکہ پاکستان کے خلاف ہمہ وقت زہریلا پراپیگنڈا کرنے والا بھارتی میڈیا اس معاملے میں مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔

ح
 
Top