• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بھینس کی قربانی کا حکم،حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کا فتوی

محمد عاطف

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
22
ری ایکشن اسکور
151
پوائنٹ
0
بھینس کی قربانی کا حکم
حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کا فتوی
اونٹ،گائے،بھیڑ اور بکری کی قربانی کتاب و سنت سے ثابت ہے اور یہ بات بالکل صحیح ہے کہ
بھینس گائے کی ایک قسم ہے،اس پر ائمہ اسلام کا اجماع ہے
امام ابن المنذر فرماتے ہیں:’’ واجمعوا علی ان حکم الجوامیس حکم البقر‘‘ اور اس بات پر اجماع ہےکہ بھینسوں کا وہی حکم ہے جو گائیوں کا ہے۔(الاجماع کتاب الزکاۃ ص۴۳حوالہ:۹۱)
ابنِ قدامہ لکھتے ہیں:’’ لا خلاف فی ھذا نعلمہ‘‘ اس مسئلے میں ہمارے علم کے مطابق کوئی اختلاف نہیں۔(المغنی ج۲ص۲۴۰مسئلہ:۱۷۱۱)
زکوۃ کے سلسلے میں،اس مسئلہ پر اجماع ہے کہ بھینس گائے کی جنس میں سے ہے۔ اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ بھینس گائے کی ہی ایک قسم ہے۔ تا ہم چونکہ نبی کریمﷺ یا صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین سے صراحتا بھینس کی قربانی کا کوئی ثبوت نہیں لہذٰا بہتر یہی ہے کہ بھینس کی قربانی نہ کی جائے بلکہ صرف گائے،اونٹ،بھیڑ اور بکری کی ہی قربانی کی جائے اور اسی میں احتیاط ہے۔واللہ اعلم
( فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام جلد دوم ص181)
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110


قابل توجہ جملے
بھینس کی قربانی سے گریز کرنا چاہیے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بھینس کی قربانی کرنا ثابت نہیں ہے
لہٰذا قربانی کے طور پر بھینس کو اس میں شامل نہ کیا جائے
ہمارا موقف یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے پیش نظر صرف اونٹ‘ گائے‘ بھیڑ اور بکری کی قربانی دی جائے‘ بھینس کی قربانی سے اجتناب کیا جائے کیونکہ ایسا کرنا بہتر نہیں ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


بھینس گائے کی ایک قسم ہے،اس پر ائمہ اسلام کا اجماع ہے
امام ابن المنذر فرماتے ہیں:’’ واجمعوا علی ان حکم الجوامیس حکم البقر‘‘ اور اس بات پر اجماع ہےکہ بھینسوں کا وہی حکم ہے جو گائیوں کا ہے۔(الاجماع کتاب الزکاۃ ص۴۳حوالہ:۹۱)
ابنِ قدامہ لکھتے ہیں:’’ لا خلاف فی ھذا نعلمہ‘‘ اس مسئلے میں ہمارے علم کے مطابق کوئی اختلاف نہیں۔(المغنی ج۲ص۲۴۰مسئلہ:۱۷۱۱)

لہذٰا بہتر یہی ہے کہ بھینس کی قربانی نہ کی جائے


ماشاء اللہ
 
Top