Hina Rafique
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 21، 2017
- پیغامات
- 282
- ری ایکشن اسکور
- 18
- پوائنٹ
- 75
بہترین صدقہ
بہترین صدقہ وہ ہے جو ان پر خرچ کیا جائے جو ہماری ذمہ داری اور فرض میں آتے ہیں
وہ صدقہ جو بے پرواہی سے دیا جائے۔۔۔یعنی دے کر احسان نہ جتلائیں۔۔۔بے فکر ہو کر صرف اللہ سے اجر کی امید رکھیں
وہ صدقہ جس میں اپنے لئے بھی بچا کر رکھا جائے۔۔۔ایسا نہ ہو کہ خود بالکل محتاج ہو کر بیٹھ جائیں
اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا سب سے پہلے۔۔۔۔۔کیونکہ *فرض پر اجر سب سے زیادہ ہے
(استثنائی صروتحال۔۔۔ہو سکتا ہے کہ صورتحال ایسی ہو کہ کوئی فرد اس قدر مجبور ہو یا دین کی راہ میں دینا اتنا اہم ہو تو انسان اپنی ضرورتیں پیچھے رکھ کر اس کام میں خرچ کو ترجیح دے مثلا حضرت ابو بکر کا دین کیلئے گھر کا سارا مال خرچ کرنا)
گھر والوں پر اجر کی نیت سے خرچ کرنا صدقہ ہے۔
گھر والوں کو بھی دے کر احسان نہ جتلائیں۔۔
زرا سوچئے۔۔۔
کیا ہم اپنی اولاد پر خرچ کرکے اجر کما رہے ہیں۔
یا
ان کو جتا جتا کر نہ صرف ان کو اذیت دیتے ہیں بلکہ اپنا اجر بھی ضائع کرتے ہیں
گھر والوں پر خرچ کرنا،اللہ کی راہ میں خرچ کرنے،غلام آزاد کرنے، مسکین پر خرچ کرنے سے زیادہ باعث اجر ہے
بیوی بچے سب سے پہلی ذمہ داری ہیں۔۔۔ان پر خرچ کر کے اپنا فرض ادا کرنا گھر میں سکون پیدا کرے گا
بیوی بچوں پر خرچ کرنا۔۔۔ شوہر اور بیوی کا باقی کے رشتہ داروں،مسکینوں اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے غافل نہ کرے
شوہر اگر بیوی کی ذمہ داری بھی ادا کرتا ہے تو اسکو رشتہ داروں پر خرچ کرنے سے باز نہ رکھیں
اپنا اور اپنے شوہر کا اجر ضائع نہ کریں
آپ سے آپکا نصیب کوئی نہیں چھین سکتا* جو اللہ نے قسمت میں نہیں لکھا وہ کسی صورت مل نہیں سکتا
دل میں وسعت پیدا کریں۔۔دنیا کی چیزوں جس قدر ہم بے رغبت اور بے نیاز ہوں گے دل اتنا ہی پر سکون ہوگا
بہترین صدقہ وہ ہے جو ان پر خرچ کیا جائے جو ہماری ذمہ داری اور فرض میں آتے ہیں
وہ صدقہ جو بے پرواہی سے دیا جائے۔۔۔یعنی دے کر احسان نہ جتلائیں۔۔۔بے فکر ہو کر صرف اللہ سے اجر کی امید رکھیں
وہ صدقہ جس میں اپنے لئے بھی بچا کر رکھا جائے۔۔۔ایسا نہ ہو کہ خود بالکل محتاج ہو کر بیٹھ جائیں
اپنے گھر والوں پر خرچ کرنا سب سے پہلے۔۔۔۔۔کیونکہ *فرض پر اجر سب سے زیادہ ہے
(استثنائی صروتحال۔۔۔ہو سکتا ہے کہ صورتحال ایسی ہو کہ کوئی فرد اس قدر مجبور ہو یا دین کی راہ میں دینا اتنا اہم ہو تو انسان اپنی ضرورتیں پیچھے رکھ کر اس کام میں خرچ کو ترجیح دے مثلا حضرت ابو بکر کا دین کیلئے گھر کا سارا مال خرچ کرنا)
گھر والوں پر اجر کی نیت سے خرچ کرنا صدقہ ہے۔
گھر والوں کو بھی دے کر احسان نہ جتلائیں۔۔
زرا سوچئے۔۔۔
کیا ہم اپنی اولاد پر خرچ کرکے اجر کما رہے ہیں۔
یا
ان کو جتا جتا کر نہ صرف ان کو اذیت دیتے ہیں بلکہ اپنا اجر بھی ضائع کرتے ہیں
گھر والوں پر خرچ کرنا،اللہ کی راہ میں خرچ کرنے،غلام آزاد کرنے، مسکین پر خرچ کرنے سے زیادہ باعث اجر ہے
بیوی بچے سب سے پہلی ذمہ داری ہیں۔۔۔ان پر خرچ کر کے اپنا فرض ادا کرنا گھر میں سکون پیدا کرے گا
بیوی بچوں پر خرچ کرنا۔۔۔ شوہر اور بیوی کا باقی کے رشتہ داروں،مسکینوں اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے غافل نہ کرے
شوہر اگر بیوی کی ذمہ داری بھی ادا کرتا ہے تو اسکو رشتہ داروں پر خرچ کرنے سے باز نہ رکھیں
اپنا اور اپنے شوہر کا اجر ضائع نہ کریں
آپ سے آپکا نصیب کوئی نہیں چھین سکتا* جو اللہ نے قسمت میں نہیں لکھا وہ کسی صورت مل نہیں سکتا
دل میں وسعت پیدا کریں۔۔دنیا کی چیزوں جس قدر ہم بے رغبت اور بے نیاز ہوں گے دل اتنا ہی پر سکون ہوگا