• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بے ضرورت حاکم بننا ٹھیک نہیں ہے۔

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
بے ضرورت حاکم بننا ٹھیک نہیں ہے۔​
ابو زر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ر وایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلٰی اللہ علیہ وسلم آپ مجھے خدمت نہیں دیتے۔آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک میرے مونڈھے پر مارا اورفرمایا! اے ابو زر تو ناتواں ہے اور یہ امانت ہے۔ یعنی بندوں کے حقوق اور اللہ تعالٰی کے حقوق سب حاکم کو ادا کرنے ہوتےہیں۔اور قیامت کے دن خدمت سے سوائے رسوائی اور شرمندگی کے کچھ حاصل نہیں۔مگر جو اس کے حق ادا کرے اور راستی سے کام لے۔​
حدیث نمبر٤٧١٩ کتاب الامارۃ صحیح مسلم
تشریح۔​
امام نووی رحمۃ اللہ نے کہا کہ اس حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ حتی المقدور حکومت سے پر ہیز کرنا چاہیے۔اور جس سے نہ ہوسکے اس کو قبول نہ کرنا چاہییے۔البتہ جو کر سکے اوریقین ہو۔انصاف اور معدلت کا وہ قبول کرے۔پھر اگر انصاف کرے اور سب کے حق بھی ادا کرے۔تو اس کا اجر بھی بہت بڑا ہے۔​
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
NICE PRESENTATION.JUST LOOK UPON OUR RULERS AND THEIR ACTS AND ANALYSES WITH THIS FARMAN NABWI .
بے ضرورت حاکم بننا ٹھیک نہیں ہے۔​
ابو زر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ر وایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلٰی اللہ علیہ وسلم آپ مجھے خدمت نہیں دیتے۔آپ صلٰی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک میرے مونڈھے پر مارا اورفرمایا! اے ابو زر تو ناتواں ہے اور یہ امانت ہے۔ یعنی بندوں کے حقوق اور اللہ تعالٰی کے حقوق سب حاکم کو ادا کرنے ہوتےہیں۔اور قیامت کے دن خدمت سے سوائے رسوائی اور شرمندگی کے کچھ حاصل نہیں۔مگر جو اس کے حق ادا کرے اور راستی سے کام لے۔​
حدیث نمبر٤٧١٩ کتاب الامارۃ صحیح مسلم
تشریح۔​
امام نووی رحمۃ اللہ نے کہا کہ اس حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ حتی المقدور حکومت سے پر ہیز کرنا چاہیے۔اور جس سے نہ ہوسکے اس کو قبول نہ کرنا چاہییے۔البتہ جو کر سکے اوریقین ہو۔انصاف اور معدلت کا وہ قبول کرے۔پھر اگر انصاف کرے اور سب کے حق بھی ادا کرے۔تو اس کا اجر بھی بہت بڑا ہے۔​
 
Top