• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تارکین رفع الیدین کے تمام شبہات کا ایک تاریخی اوردندان شکن جواب۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

اہل الحدیث

مبتدی
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
89
ری ایکشن اسکور
544
پوائنٹ
0
جی شیخ ابو جابر عبداللہ دامانوی حفظہ اللہ سے ہماری نہایت اچھی یادیں وابستہ ہیں اور بالخصوص اس کتاب سے ، جس دن یہ شائع ہوئی تھی۔ اس کا تذکرہ پھر کبھی ان شاء اللہ مناسب وقت آنے پر کیا جائے گا۔ لیکن یہاں ایک اہم بات گوش گزار کرتا چلوں کہ اس کتاب کا ان شاء اللہ تازہ ترین ایڈیشن اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
ایک بار مسجد کوفہ میں امام ابن المبارک رحمہ اللہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ۔ ابن المبارک رحمہ اللہ رفع الیدین کرتے تھے ۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے نماز سے فارغ ہو کر ابن المبارک رحمہ اللہ سے کہا :

ترفع يديک في کل تکبيرة کأنک تريد أن تطير
” آپ نماز کی ہر تکبیر ( اس میں تسمیع بھی شامل ہے یعنی رکوع سے اٹھتے وقت ) میں رفع الیدین کرتے ہیں گویا اڑنا اور پرواز کرنا چاہتے ہیں ۔ “
امام ابن المبارک رحمہ اللہ نے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے جواب میں کہا :
ان کنت أنت تطير في الاولي فاني أطير فيما سواها
اگر آپ تحریمہ کے وقت رفع الیدین کرتے ہوئے ارادہ پرواز و اڑان رکھتے ہوں تو میں آپ ہی کی طرح باقی مواقع میں نماز میں پرواز کرنا چاہتا ہوں ۔

امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ امام ابن المبارک رحمہ اللہ کے اس جواب سے اس طرح کی بات رفع الیدین کی بابت کہنے سے ہمیشہ کے لیے خاموش رہے ۔

امام وکیع نے امام ابن المبارک رحمہ اللہ کے اس جواب کی بڑی تحسین و تعریف کی ۔
( کتاب السنۃ لعبداللہ بن احمد بن حنبل ، ص : 59 ، تاویل مختلف الحدیث لابن قتیبی ، ص : 66 ، سنن بیہقی ، ج : 2 ، ص :82 ، ثقات ابن حبان ، ج : 4 ، ص : 17، تاریخ خطیب ، ج : 13 ، ص :406 ، تمھید لابن عبدالبرج :5 ، ص :66 ، جزءرفع الیدین للبخاری مع جلاءص : 125,123 )




فماکان جوابکم فهوجوابنا​


السلام علیکم

آپ حضرات نے اقتباس میں موجود سرخ عبارت کو تو دیکھ ہی لیا ھوگا ؟
اور نیلی عبارت کو بھی ؟
نشاندہی میں یہ کرنا چاھتا ھوں ، بلکہ سوال ھے آپ سب بھائیوں سے کہ نماز میں کتنی تکبیرات ھوتی ہیں؟
تکبیر تحریمہ
رکوع جانے کی تکبیر
رکوع سے اٹھنے کی
سجدہ میں جانے کی
سجدہ سے اٹھنے کی
دوبارہ سجدہ میں جانے کی
سجدہ سے اٹھکر قیام کی جانب جاتے ھوئے

ایک رکعت میں سات جگہ

اور دورکعت میں تیرہ جگہ ؟

ٹھیک ؟

لیڈنگ مراسلے میں جو مضمون لکھا ھوا نظر آرہا ھے اسمیں حضرت ابن المبارک رحمہ اللہ تعالٰی علیہ سے سوال کیا حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ نے کہ "آپ نماز کی ہر تکبیر میں رفع الیدین کرتے ہیں" ؟
جسکے جواب میں ابن المبارک رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
اگر آپ تحریمہ کے وقت رفع الیدین کرتے ہوئے ارادہ پرواز و اڑان رکھتے ہوں تو میں آپ ہی کی طرح باقی مواقع میں نماز میں پرواز کرنا چاہتا ہوں

اس جواب میں صاف صاف زکر ھے رفع الیدین کا ؟ ٹھیک

یعنی یہ کہ حضرت ابن المبارک رحمہ اللہ نماز کی ہر ہر تکبیر پر رفع الیدین فرماتے تھے ۔۔۔۔۔ٹھیک ؟

ارے بھی سیدھی سی بات ھے دو رکعت میں تیرہ بار ابن المبارک رحمہ اللہ رفع الیدین فرماتے تھے اور آپ اہل حدیث حضرات دو رکعت میں چھے جگہ رفع الیدین کرتے ہیں ۔

کیا کہتے ہیں جناب اہل حدیث صاحبان ؟؟

بسم اللہ کرئیے اور اپنی غلطی درست کیجئے ۔ ابن مبارک رحمہ اللہ تو نماز کی ہر ہر تکبیر پر رفع الیدین کریں اور آپ لوگ انہیں کا نام لیکر بھی ان جیسا عمل نہیں کرتے ؟

امید ھے میں اپنی بات و سوال سمجھا سکا ھوں گا ۔

اب دیکھنا یہ ھے کہ آپ دوست احباب کیسے اور کیا جواب دیتے ہیں ۔

والسلام

حسین
 

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,017
پوائنٹ
120
السلام علیکم،
تکبیر تحریمہ کے سوا باقی مواقع پر رفع الیدین یا ترک رفع الیدین سے نماز پر کیا اثر پڑتا ہے؟ کیا نماز ہو جاتی ہے؟ فریقین سے اپنا اپنا موقف بیان کرنے کی استدعا ہے۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
السلام علیکم
لیڈنگ مراسلے میں جو مضمون لکھا ھوا نظر آرہا ھے اسمیں حضرت ابن المبارک رحمہ اللہ تعالٰی علیہ سے سوال کیا حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ نے کہ "آپ نماز کی ہر تکبیر میں رفع الیدین کرتے ہیں" ؟
جسکے جواب میں ابن المبارک رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
اگر آپ تحریمہ کے وقت رفع الیدین کرتے ہوئے ارادہ پرواز و اڑان رکھتے ہوں تو میں آپ ہی کی طرح باقی مواقع میں نماز میں پرواز کرنا چاہتا ہوں

اس جواب میں صاف صاف زکر ھے رفع الیدین کا ؟ ٹھیک
یعنی یہ کہ حضرت ابن المبارک رحمہ اللہ نماز کی ہر ہر تکبیر پر رفع الیدین فرماتے تھے ۔۔۔۔۔ٹھیک ؟
ارے بھی سیدھی سی بات ھے دو رکعت میں تیرہ بار ابن المبارک رحمہ اللہ رفع الیدین فرماتے تھے اور آپ اہل حدیث حضرات دو رکعت میں چھے جگہ رفع الیدین کرتے ہیں ۔
کیا کہتے ہیں جناب اہل حدیث صاحبان ؟؟
بسم اللہ کرئیے اور اپنی غلطی درست کیجئے ۔ ابن مبارک رحمہ اللہ تو نماز کی ہر ہر تکبیر پر رفع الیدین کریں اور آپ لوگ انہیں کا نام لیکر بھی ان جیسا عمل نہیں کرتے ؟
امید ھے میں اپنی بات و سوال سمجھا سکا ھوں گا ۔
اب دیکھنا یہ ھے کہ آپ دوست احباب کیسے اور کیا جواب دیتے ہیں ۔
والسلام
حسین
وعلیکم السلام۔

اولا:
مذکورہ پوسٹ کے ذریعہ یہ بتلایا گیا ہے کہ تکبیر تحریمہ کے علاوہ والے رفع الیدین پر جوبھی اعتراض کیا جاتاہے وہی اعتراض تکبیر تحریمہ والے رفع الیدین پر بھی وارد ہوتا ہے۔
آپ کے اشکال کا اس استدلال سے کوئی تعلق نہیں ہے، کیونکہ مذکورہ روایت کو ہم نے رفع الیدین پر وارد اعتراضات کے جواب کے لئے پیش کیاہے۔

ثانیا:
مذکورہ روایت اس باب میں صریح ہرگز نہیں ہے کہ عبداللہ ابن المبارک رحمہ اللہ ہر ہر تکبیر پر رفع الیدین کرتے تھے ، اورمیرے ناقص علم کے مطابق آپ سے قبل کسی ایک بھی امام نے اس روایت کی بنا پر عبداللہ ابن المبارک رحمہ اللہ کی طرف یہ بات منسوب نہیں کی ہے کہ وہ ہر تکبیر پر رفع الیدین کے قائل تھے۔
’’ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ‘‘ سے مراد ہرتکبیر پر رفع الیدین کرتے تھے لیکن کون سی ہر تکبیر پر؟ اس کی صراحت روایت مذکورہ میں نہیں ہے۔
اورکبھی کبھی ’’ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ‘‘ بول کر مخصوص تکبیرات مراد لی جاتی ہیں جیسا کہ درج ذیل روایت میں ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى تَكُونَ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، ثُمَّ كَبَّرَ وَهُمَا كَذَلِكَ فَيَرْكَعُ، ثُمَّ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْفَعَ صُلْبَهُ رَفَعَهُمَا حَتَّى تَكُونَ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَلَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي السُّجُودِ وَيَرْفَعُهُمَا فِي كُلِّ تَكْبِيرَةٍ يُكَبِّرُهَا قَبْلَ الرُّكُوعِ حَتَّى تَنْقَضِيَ صَلَاتُهُ " [سنن أبي داود 1/ 192رقم 722 ]

ثالثا:
اس ضمن کی دیگر روایات سے وضاحت ہوجاتی ہے مذکورہ روایت میں ’’ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ‘‘ اپنے عموم پر نہیں ہے ، مثلا:
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللهِ الْحَافِظُ، أنبأ الْحَسَنُ بْنُ حَلِيمٍ الصَّائِغُ، بِمَرْوَ ثنا أَبُو الْمُوَجَّهِ، أَخْبَرَنِي أَبُو نَصْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْخَطَّابِ السُّلَمِيُّ، وَكَانَ رَجُلًا صَالِحًا قَالَ: أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ يُونُسَ، ثنا وَكِيعٌ قَالَ: " صَلَّيْتُ فِي مَسْجِدِ الْكُوفَةِ فَإِذَا أَبُو حَنِيفَةَ قَائِمٌ يُصَلِّي، وَابْنُ الْمُبَارَكِ إِلَى جَنْبِهِ يُصَلِّي، فَإِذَا عَبْدُ اللهِ يَرْفَعُ يَدَيْهِ كُلَّمَا رَكَعَ وَكُلَّمَا رَفَعَ، وَأَبُو حَنِيفَةَ لَا يَرْفَعُ، فَلَمَّا فَرَغُوا مِنَ الصَّلَاةِ قَالَ أَبُو حَنِيفَةَ لِعَبْدِ اللهِ: يَا أَبَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ، رَأَيْتُكَ تُكْثِرُ رَفْعَ الْيَدَيْنِ، أَرَدْتَ أَنْ تَطِيرَ؟ قَالَ لَهُ عَبْدُ اللهِ: يَا أَبَا حَنِيفَةَ قَدْ رَأَيْتُكَ تَرْفَعُ يَدَيْكَ حِينَ افْتَتَحْتَ الصَّلَاةَ فَأَرَدْتَ أَنْ تَطِيرَ؟ فَسَكَتَ أَبُو حَنِيفَةَ " قَالَ وَكِيعٌ فَمَا رَأَيْتُ جَوَابًا أَحْضَرَ مِنْ جَوَابِ عَبْدِ اللهِ، لِأَبِي حَنِيفَةَ
[السنن الكبرى للبيهقي 2/ 117 رقم 2538]
امام وکیع فرماتے ہیں کہ میں نے کوفہ کی مسجد میں‌ نماز پڑھی تو وہاں ابوحنیفہ رحمہ اللہ بھی نماز پڑھ رہے تھے اوران کے بغل میں امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ نماز پڑھ رہے تھے تو عبداللہ بن المبارک رحمہ اللہ نماز میں جب بھی رکوع میں جاتے اوررکوع سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے تھے، اورابوحنیفہ رفع الیدین نہیں کرتے تھے جب یہ لوگ نماز سے فارغ ہوئے تو ابوحنیفہ نے امام ابن المبارک رحمہ اللہ سے کہا: اے ابوعبدالرحمان (ابن المبارک) ! میں‌ نے تمہیں نماز میں بکثرت رفع الیدین کرتے ہوئے دیکھا کیا تم نماز میں اڑنا چاہ رہے ہو؟ اس پر امام ابن المبارک رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ رحمہ اللہ کو جواب دیا کہ : اے ابوحنیفہ ! میں نے دیکھا تم نے نماز کے شروع میں رفع الیدین کیا تو کیا آپ اڑنا چاہ رہے تھے؟ اس جواب پر ابوحنیفہ خاموش ہوگئے ۔
امام وکیع فرماتے ہیں‌ کہ میں نے امام ابن المارک رحمہ اللہ سے زیادہ حاضر جواب کسی کو نہیں دیکھا ۔


اس روایت میں ’’كُلَّمَا رَكَعَ وَكُلَّمَا رَفَعَ‘‘ سے کل تکبیرۃ کی تشریح ہوجاتی ہے یعنی ’’ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ‘‘ سے ہررکعت میں قبل الرکوع اوربعدالرکوع والا رفع الیدین مراد ہے۔
نیز اس روایت میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی زبانی ابن المبارک رحمہ اللہ کا جو عمل بیان ہو اہے وہ ’’ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ‘‘ کے الفاظ سے نہیں بلکہ ’’ رَأَيْتُكَ تُكْثِرُ رَفْعَ الْيَدَيْنِ‘‘ کے الفاظ سے ، اس سے ’’ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ‘‘ کی تشریح بخوبی ہوجاتی ہے۔

اوراگردیگرروایات کو نظر انداز کرکے صرف ایک ہی روایت کو پکڑ کر بیٹھ جایا جائے تو کوئی ’’ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ ‘‘ کو پیش نظر رکھ کراس بات پر بھی ضد کرسکتا ہے کہ ابن المبارک رحمہ اللہ تسمیع کے وقت رفع الیدین نہیں کرتے تھے ، کیونکہ ’’ كُلِّ تَكْبِيرَةٍ‘‘ کے ساتھ تسمیع کا ذکر نہیں ہے لیکن اس کا کوئی قائل نہیں۔

رابعا:
اگر بالفرض تسلیم بھی کرلیں کہ عبداللہ ابن المبارک رحمہ اللہ ہر ہر تکبیر پر رفع الیدین کرتے تھے تو اس سے ہم پر کیا اعتراض وارد ہوسکتاہے ، ہم نے عبد اللہ ابن لمبارک رحمہ اللہ کے عمل کو نہیں ان کے اس جواب کو پیش کیا ہے جسے امام ابن المبارک رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے اعتراض پر پیش کیا تھا اگر اس جواب میں کوئی کمی ہے تواس کی وضاحت کریں خواہ مخواۃ غیر متعلق بات چھیڑنے سے کوئی فائدہ نہیں۔



نوٹ: آفتاب صاحب سے ہماری مزیدگفتگو درج ذیل دھاگہ میں ملاحظہ فرمائیں۔

 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
السلام علیکم،
تکبیر تحریمہ کے سوا باقی مواقع پر رفع الیدین یا ترک رفع الیدین سے نماز پر کیا اثر پڑتا ہے؟ کیا نماز ہو جاتی ہے؟ فریقین سے اپنا اپنا موقف بیان کرنے کی استدعا ہے۔
بھائی صاحب ’’تکبیرتحریمہ ‘‘ والے رفع الیدین کا استثناء کیوں ؟ اسے بھی شامل مان کر پوچھئے نا کہ اس کے ترک سے نماز ہوجاتی ہے کہ نہیں ؟
اور ذرا درج ذیل لنک کا بھی ضرور مطالعہ کیجئے گا۔
ہردن ہزاروں ‌نیکیوں سے محروم !

پھرمعلوم پڑے گا ترک رفع الیدین مخالفت سنت کے گناہ کے ساتھ ساتھ صرف ایک دن میں ہزاروں نیکیوں سے محرومی کا باعث بنتا ہے۔
آج لوگ چند کوڑیوں کا فائدہ دیکھ کر دوکان بدل دیتے ہیں کمپنی بدل دیتے ہیں، تجارتی مرکز بدل دیتے ہیں ، بلکہ اپنے گھربارسے دور اجنبی ملکوں میں مارے مارے پھرتے ہیں صرف اس لئے کہ ایسا کرنے سے حصول زر میں اٍضافہ ہوتا ہے۔
لیکن یہی لوگ نماز میں کوئی تبدیلی لانے کے لئے تیار نہیں ہیں خواہ کتنے ہی ثواب سے محروم ہی کیوں نہ ہونا پڑے ۔

نیز آپ نے سوال کیا ہے تو میرے بھی کچھ سوالات ہیں:
١: کیا شراب پینے سے شرابی کا اسلام باطل ہوجاتاہے یا شراب پینے کے بعد بھی اس کا اسلام سلامت رہتاہے ؟
اگرسلامت رہتاہے تو شراب نوشی کے خلاف اتنا واویلا کیوں؟

٢: کیا چوری کرنے سے چورکا اسلام باطل ہوجاتاہے یا چوری کرنے کے بعد بھی اس کا اسلام سلامت رہتاہے ؟
اگرسلامت رہتاہے تو چوری کے خلاف اتنا واویلا کیوں؟
تنبیہ: نماز کی کوتاہیوں کو بھی حدیث میں چوری کہا گیا ہے یا درہے۔

٣: داڑھی نکالنے سے دڑھ منڈے کا اسلام باطل ہوجاتا ہے یا داڑھی منڈانے کے بعد بھی اسلام سلامت رہتاہے ؟
اگرسلامت رہتاہے تو حلق لحیہ کے خلاف اتنا واویلا کیوں؟

الغرض اس طرح کے سوالات کا ایک لامتناہی سلسلہ ہے بقیہ سوالات آپ خود ہی سمجھ گئے ہوں گے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
السلام علیکم،
تکبیر تحریمہ کے سوا باقی مواقع پر رفع الیدین یا ترک رفع الیدین سے نماز پر کیا اثر پڑتا ہے؟ کیا نماز ہو جاتی ہے؟ فریقین سے اپنا اپنا موقف بیان کرنے کی استدعا ہے۔
السلام علیکم بھائی عبداللہ حیدر

کیسے ہیں آپ ؟
کافی دن بعد آپ سے بات ھورہی ھے ۔ اور خوشی بھی ۔
دعاؤں کی درخواست ھے ۔

والسلام
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
سوال ھے آپ سب بھائیوں سے کہ نماز میں کتنی تکبیرات ھوتی ہیں؟
تکبیر تحریمہ
رکوع جانے کی تکبیر
رکوع سے اٹھنے کی
سجدہ میں جانے کی
سجدہ سے اٹھنے کی
دوبارہ سجدہ میں جانے کی
سجدہ سے اٹھکر قیام کی جانب جاتے ھوئے
ایک رکعت میں سات جگہ
اور دورکعت میں تیرہ جگہ ؟
ٹھیک ؟
لیڈنگ مراسلے میں جو مضمون لکھا ھوا نظر آرہا ھے اسمیں حضرت ابن المبارک رحمہ اللہ تعالٰی علیہ سے سوال کیا حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ نے کہ "آپ نماز کی ہر تکبیر میں رفع الیدین کرتے ہیں" ؟
جسکے جواب میں ابن المبارک رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
اگر آپ تحریمہ کے وقت رفع الیدین کرتے ہوئے ارادہ پرواز و اڑان رکھتے ہوں تو میں آپ ہی کی طرح باقی مواقع میں نماز میں پرواز کرنا چاہتا ہوں
اس جواب میں صاف صاف زکر ھے رفع الیدین کا ؟ ٹھیک
یعنی یہ کہ حضرت ابن المبارک رحمہ اللہ نماز کی ہر ہر تکبیر پر رفع الیدین فرماتے تھے ۔۔۔۔۔ٹھیک ؟
ارے بھی سیدھی سی بات ھے دو رکعت میں تیرہ بار ابن المبارک رحمہ اللہ رفع الیدین فرماتے تھے اور آپ اہل حدیث حضرات دو رکعت میں چھے جگہ رفع الیدین کرتے ہیں ۔
کیا کہتے ہیں جناب اہل حدیث صاحبان ؟؟
بسم اللہ کرئیے اور اپنی غلطی درست کیجئے ۔ ابن مبارک رحمہ اللہ تو نماز کی ہر ہر تکبیر پر رفع الیدین کریں اور آپ لوگ انہیں کا نام لیکر بھی ان جیسا عمل نہیں کرتے ؟
امید ھے میں اپنی بات و سوال سمجھا سکا ھوں گا ۔
اب دیکھنا یہ ھے کہ آپ دوست احباب کیسے اور کیا جواب دیتے ہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میرے خیال میں عموم خصوص اور مطلق ومقید کی بحث حسین بھائی نے نہیں پڑھی ہوئی، یا پھر وہ اس کے قائل نہیں؟
کفایت اللہ بھائی کی بات کو ہی آگے بڑھاتے ہوئے عرض ہے کہ
حسین بھائی نے جو اعتراض کیا ہے - اگر وہ واقعی اعتراض بنتا ہے - تو

  1. تو وہ ہمارے موضوع ’’اختلافی رفع الیدین اور تکبیر تحریمہ کے وقت رفع الیدین‘‘ سے خارج ہے؟
  2. الزامی جواب یہ ہے کہ حسین بھائی کہ براہِ مہربانی اپنے اسی اُصول کے مطابق آیتِ کریمہ ﴿ كل نفس ذائقة الموت ﴾ کہ ’’ہر نفس نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔‘‘ کا مفہوم آپ بیان کر دیں؟ (یہاں لفظ ’کل‘ استعمال ہوا ہے، جس سے آپ نے کسی کو مستثنیٰ نہیں کرنا، جیسے آپ كل تكبيرة سے کچھ بھی مستثنیٰ نہیں کیا) واضح رہے کہ نفس کا اطلاق اللہ تعالیٰ کی ذات مبارکہ پر بھی ہوتا ہے، فرمانِ باری ہے: ﴿ وَيُحَذِّرُكُمُ اللهُ نَفْسَهُ ﴾کہ ’’اور اللہ تعالیٰ خود تمہیں اپنے نفس سے ڈرا رہا ہے۔‘‘
  3. کیا آپ کے نزدیک سیدنا عبد اللہ بن مبارک ’تسمیع‘ کے وقت رفع الیدین نہیں کرتے تھے؟
  4. اگر بالفرض آپ کے اصولوں کے مطابق امام عبد اللہ بن مبارک﷫ سے ہر تکبیر کے موقع پر رفع الیدین ثابت ہے تو پھر اس پر آپ کو عمل کرنا چاہئے کیونکہ سیدنا عبد اللہ بن مبارک امام ابو حنیفہ﷭ کے شاگرد ہیں، اور بغیر دلیل کے کسی کی بات ماننا تو آپ کا مسلک ہے، ہمارا نہیں۔
  5. کفایت اللہ بھائی نے سیدنا عبد اللہ بن مبارک﷫ کے امام صاحب﷫ کو دئیے گئے جواب سے استدلال کیا ہے، جس پر امام ابو حنیفہ﷫ خاموش ہوگئے، اگر اس سلسلے میں آپ کے پاس کوئی ’مزید علم‘ ہے تو بیان کریں! جزاکم اللہ خیرا
اللهم أرنا الحق حقا وارزقنا اتباعه وأرنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابه ولا تجعله ملتبسا علينا فنضل واجعلنا للمتقين إماما
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top