تاریخ اور حدیث میں فرق
1نمبر تاریخ حدیث
2 مؤرخ کے لئے یہ ضروری نہیں کہ وہ وضاحت کرے کہ اس نے مواد کن ذرائع سے حاصل کیا تاکہ دیکھا جاسکے کہ آیا وہ قابل اعتما د ہیں یا نہیں ؟ محدث کے لئے یہ ضروری ہوتا ہے کہ وہ ان تمام ذرائع اسانید کا ذکر کرے پھر ان ذرائع کا بھی قابل اعتماد ہونا ضروری ہوتا ہے ۔تاریخ کی بنیاد افواہوں پر رکھی جاتی ہے جنہیں بعد میں قرائن وقیاسات سے ترتیب دے کر مرتب کرلی جاتی ہے ۔ حدیث کا مواد عینی شاہدوں کے بیانات پر مشتمل ہوتاہے ۔ان شاہدوں میں کچھ ایسے بھی تھے جو سفر وحضر غرض یہ کہ ہر وقت آپ ﷺ کے ساتھ اور آپ کی صبحت میں رہتے تھے ۔ مثلاً، سیدناانس رضی اللہ عنہ سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ،سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ وغیرہ ۔
3 تاریخ لکھنے والے مؤرخ یا ادارے معقول معاوضے پاتے ہیں اور حکومتوں کا اس تاریخ نویسی پر لاکھوں روپیہ خرچ ہوتا ہے ۔ محدث کا کچھ لینا تو درکنار بلکہ انہوں نے اپنا تن من دھن سب کچھ اس راستہ پر نثار کردیا ۔
4 تاریخ کے سلسلے میں غلط نویسی پر کوئی قدغن نہیں ہوتی ۔ لہٰذا مؤرخ اپنی رائے کے مطابق بات کرنے میں آزاد ہوتا ہے ۔ غلط بیانی کی صور ت میں جہنم کی وعید کی تلوار ہر وقت سر پر لٹکی رہتی ہے ۔ لہٰذا پورے جزم واحتیاط اور وثوق سے بات کہتا ہے یا پھر چپ رہتا ہے ۔ [/QUOTE
لنک