• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تاریخ ولادت النبی اور اختلافات

afroz

مبتدی
شمولیت
دسمبر 26، 2011
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
0
السلام علیکم
ابن عباس اور جابر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم واقعہ فیل کے سال ١٢ ربیع الاول کو پیدا ہوئے اور اسی دن آپ معراج سے مشرف ہوئے اور اسی دن آپ نے ہجرت کی اور اسی دن وفات پائی۔
مسند احمد جلد ا صفحہ ٢٧٧ المعجم الکبیر طبرانی حدیث نمبر ١٢٩٨٤ یہ حدیث حسن ہے۔
الصادق المین صفحہ ١٣٢ پر ڈاکٹر محمد لقمان سلفی نے اس حدیث کو حسن کہا ہے
جب میں نے اس حدیث کی تحقیق کی تو مجھے ١٢ ربیع الاول کی زیادتی کے بغیر ملی۔
حافظ ابن کشیر نے اپنی کتاب السيرة النبوية جلد نمبر ١ صفحہ ١٩٩
ورواه ابن أبى شيبة في مصنفه عن عفان، عن سعيد بن ميناء، عن جابر وابن عباس أنهما قالا: ولد رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الفيل يوم الاثنين الثاني عشر من شهر ربيع الاول وفيه بعث وفيه عرج به إلى السماء، وفيه هاجر وفيه مات.
اور یہ حدیث بھی مجھے نہیں ملی ۔میں نے مصنف ابن ابی شیبہ دیکھی مجھے یہ حدیث اس میں بھی نہیں ملی
شیخ کفایت اللہ سے گذارش ہے کہ اس موضوع پر میری رہنمائی فرمائے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
السلام علیکم
یاد دہانی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ،
بھائی، شیخ کفایت اللہ اپنے کچھ ذاتی کاموں کی وجہ سے کہیں مصروف ہیں۔ واپس آئیں گے تو جواب دے پائیں گے۔ ازراہ کرم انتظار فرمائیے۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
السلام علیکم
ابن عباس اور جابر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم واقعہ فیل کے سال ١٢ ربیع الاول کو پیدا ہوئے اور اسی دن آپ معراج سے مشرف ہوئے اور اسی دن آپ نے ہجرت کی اور اسی دن وفات پائی۔
مسند احمد جلد ا صفحہ ٢٧٧ المعجم الکبیر طبرانی حدیث نمبر ١٢٩٨٤ یہ حدیث حسن ہے۔
الصادق المین صفحہ ١٣٢ پر ڈاکٹر محمد لقمان سلفی نے اس حدیث کو حسن کہا ہے
جب میں نے اس حدیث کی تحقیق کی تو مجھے ١٢ ربیع الاول کی زیادتی کے بغیر ملی۔
مسنداحمد ، العجم الکبیر وغیرہ میں جوروایت ہے اس کی استنادی حالت سے قطع نظر اس میں صرف یوم پیدائش کا دن مذکورہ ہے نہ کہ تاریخ پیدائش !!
الفاظ ملاحظہ ہوں:
امام طبراني رحمه الله (المتوفى321) نے کہا:
حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنْبَاعِ رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ، ثنا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، وَعَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، قَالَا: ثنا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ، عَنْ حَنَشِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الصَّنْعَانِيِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: " وُلِدَ نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الِإِثْنَيْنِ، وَيَوْمَ الِإِثْنَيْنِ خَرَجَ مِنْ مَكَّةَ، وَدَخَلَ الْمَدِينَةَ يَوْمَ الِإِثْنَيْنِ، وَفَتَحَ بَدْرًا يَوْمَ الِإِثْنَيْنِ، وَنَزَلَتْ سُورَةُ الْمَائِدَةِ يَوْمَ الِإِثْنَيْنِ، {الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ} (المائدة: ٣) وَرَفَعَ الرُّكْنَ يَوْمَ الِإِثْنَيْنِ، وَتُوُفِّيَ فِي يَوْمِ الِإِثْنَيْنِ "[المعجم الكبير للطبراني: 12/ 237 رقم 12984]۔

امام احمد رحمه الله (المتوفى:241)نے کہا:
حدثنا موسى بن داود، قال: حدثنا ابن لهيعة، عن خالد بن أبي عمران، عن حنش الصنعاني، عن ابن عباس، قال: " ولد النبي صلى الله عليه وسلم يوم الإثنين، واستنبئ يوم الإثنين، وخرج مهاجرا من مكة إلى المدينة يوم الإثنين، وقدم المدينة يوم الإثنين، وتوفي صلى الله عليه وسلم يوم الإثنين ورفع الحجر الأسود يوم الإثنين "[مسند أحمد: 4/ 304 رقم 2506 ]۔




حافظ ابن کشیر نے اپنی کتاب السيرة النبوية جلد نمبر ١ صفحہ ١٩٩
ورواه ابن أبى شيبة في مصنفه عن عفان، عن سعيد بن ميناء، عن جابر وابن عباس أنهما قالا: ولد رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الفيل يوم الاثنين الثاني عشر من شهر ربيع الاول وفيه بعث وفيه عرج به إلى السماء، وفيه هاجر وفيه مات.
اور یہ حدیث بھی مجھے نہیں ملی ۔میں نے مصنف ابن ابی شیبہ دیکھی مجھے یہ حدیث اس میں بھی نہیں ملی
شیخ کفایت اللہ سے گذارش ہے کہ اس موضوع پر میری رہنمائی فرمائے۔
اس روایت کی حقیقت بہت پہلے اسی فورم پر پیش کی جاچکی ہے ملاحظہ ہو:




کچھ لوگ تلخیص المستدرک سے بھی ایک روایت پیش کرتے ہیں اس کی حقیقت بھی درج ذیل دھاگہ میں بیان کردی گئی ہے:

 
Top