• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تبصرہ جات بر ماہنامہ رشد ’قراء ت نمبر‘

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
محترم جناب قاری حمزہ مدنی صاحب ، مدیر مجلس التحقیق الاسلامی، ماہنامہ ’رُشد‘، لاہور
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
اُمید ہے مزاج بخیر ہوں گے، جامعہ لاہور الاسلامیہ کی طرف سے ماہنامہ ’رُشد‘ کا قراء ت نمبر حصہ اوّل پیش نظر ہے۔ جس کی اشاعت پر مجلس تحقیق اسلامی اور ماہنامہ ’رُشد‘ کا ادارتی بورڈ مبارک باد ی کامستحق ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دُعا گو ہیں کہ وہ مجلس تحقیق اسلامی کی تحقیقی کاوشوں کو محترم جناب حافظ عبدالرحمن مدنی صاحب سرپرست اعلیٰ مجلس اسلامیہ لاہور کے میزان حسنات میں شامل کردے۔ نیز ماہنامہ ’رُشد‘ کے ادارتی بورڈ کے جذبے اور جہد مسلسل کو دوآتشہ کردے۔ یقینا ۷۰۸ صفحات پر مشتمل یہ شمارہ فن تجوید قراء ت کے شائقین اور علوم قرآن کی بحثیں، طلبہ، اساتذہ اور سکالرز اور مفکرین کے لیے یہ ایک عظیم علمی اور تحقیقی دستاویز ثابت ہوگی۔ سید مودودی انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ اور اَساتذہ نے اس سے کماحقہ استفادہ کیا اور اسے مستقل طور پر انسٹی ٹیوٹ کی وکیل لائبریری کی زینت بنا دیا گیا۔
ماہنامہ ’رُشد‘ قراء ت نمبر (حصہ اوّل )کے متوبات میں مندرجہ ذیل عنوانات شامل کئے گئے:
(١) مدرسہ دینیہ میں قراء ات کی ضرورت
(٢) اَحادیث مبارکہ میں وارد شدہ قراء ت
(٣) قرآن کریم کے متنوع لہجات اور ان کی صحبت
(٤) اَحادیث رسول ﷺکی روشنی میں ثبوت قراء ت
(٥) برصغیر پاک و ہند میں تجوید قراء ت کا آغاز
(٦) متعدد قراء ت کو ثابت کرنے والی جملہ اَحادیث
(٧) سبعہ احراف سے مراد قراء ت عشرہ کی حجت
(٨) قراء ت کے ساتھ حروف
(٩) قراء ت عشرہ کی اسانید اور ان کاتواتر
(١٠) مروجہ قرآنیہ اور مطبوع مصاحف کا جائزہ
(١١) تعارف علم قراء ت اہم سوالات و جوابات
(١٢) اختلافِ قراء ت قرآنیہ اور مستشرقین
(١٣) قراء ت قرانیہ کا مقام اور مستشرقین کے شبہات
(١٤) منکر قراء ت علوم تمنا عمادی کے نظریات کا جائزہ
(١٥) قرآن اور قراء ت قرآنیہ کے ثابت ہونے کا ذریعہ
(١٦) قراء ت قرآنیہ کے بارے میں اصلاحی اور غامدی مؤقف
(١٧) مصحف مدینہ کی اہمیت اور تعارف
(١٨) اشاریہ برموضوع علم تجوید قراء ت
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ علم تجوید قراء ت کو قرآنی علوم وفنون کے گلدستے میں گل سرسبز کی حیثیت حاصل ہے۔ جس کی مہک سے پورا گلستان معطر ہے اور جس کی بدولت فہم قرآن اور اس کے معنی و مفاہم کی تفہیم میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ ماہرین لسانیات کی نظر میں قرآنی آیات اور ان کے الفاظ و کلمات کی صحیح ادائیگی اور حسن ترتیل و تجوید اس کے اندر پوشیدہ اسرار و رموز کو عیاں کرتے ہیں اور جہاں سامعین پروجد و کیف کا عالم طاری ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی بالیدگی اور روحانی پرمژدگی کو دور کرنے کا سامان فراہم کیا جاتاہے۔
قراء تِ صحیحہ کے بارے میں فقہی موشگافیوں میں پڑنے کی بجائے انہیں خالصتاً فنی علوم تصور کرتے ہوئے اور ’’ورتلاً قرآن و ترتیلاً‘‘ کی روشنی میں انہیں اختیار کرنااور اس کی تطہیر و تحسین بلاشبہ قرآن حکیم کی عظیم فرصت ہے۔ اس اعتبار سے اس شمار ے میں پیش کردہ تمام مضامین اساس اہمیت کے حامل ہیں اور تلاش کاران محققین اور عام قارئین کے لیے بے شمار فوائد کے حامل ہیں۔ تاہم ان میں سے چند ایک مختارات کا تجزیہ درج ذیل ہے:
فاقرؤا ما تیسر من القرآن کے موضوع پر ابومحمد عبدالستار حماد صاحب نے بڑے احسن انداز میں قرآنی سورۃ میں قراء ت کے حوالے سے تحقیق کی ہے۔ جوکہ قارئین کے لیے بہت سود مند ثابت ہوگی۔ اس کے لیے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں اس طرح اَحادیث کی روشنی میں ثبوت قراء ت کے حوالہ سے بڑے دقیق انداز میں قلم اٹھایا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کاوشوں کو قبول فرمائے۔
برصغر پاک و ہند میں تجوید قراء ت کا آغاز اظہاراحمد تھانوی﷫قراء ت عشرہ کی اَسانید اور ان کا تواترمہیب احمد ، تعارف علم قراء ت اہم سوالات و جوابات کے حوالہ سے حافظ حمزہ مدنی اور دوسرے محققین نے جس کام کابیڑہ اٹھایا ہے۔ وہ طلبہ ، اساتذہ، سکالرز اور عام قارئین کے لیے بے حد سودمند ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر کرنل عمر فاروق غازی
ڈائریکٹر سید مودودیؒ انسٹی ٹیوٹ، لاہور​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
خوشخبری ،ماہنامہ ’رشد‘ لاہور کاقراء ات نمبر شائقین علم قراء ات کے لیے بیش قیمت علمی تحفہ
معروف مذہبی سکالر حافظ عبد الرحمن مدنی کے زیر سرپرستی چلنے والے ادارے جامعہ لاہور الاسلامیہ کے شعبہ کلیہ القرآن الکریم اور مجلس التحقیق الاسلامی، لاہور کے تعاون سے ۷۲۰ صفحات پر مشتمل ماہنامہ ’رشد‘ کا ’قراء ات نمبر‘ (حصہ اول) شائع ہو چکا ہے ۔ یہ اردو زبان میں علم قراء ات پرشائع ہونے والا پہلا شمارہ ہے، جو کہ ملک بھر کے نامور قراء کے انٹرویوز اور اہل قلم کی تحریرات پرمشتمل ہے۔
اس میں حجیت ِقراء ات ، دفاعِ قراء ات اور ردّ مستشرقین ومنکرینِ قرا ء ات پر حافظ عبد الرحمن مدنی، ابو محمد حافظ عبد الستار حماد، مفتی عبد الواحد، مفتی محمد تقی عثمانی، قار ی محمد ابراہیم میر محمدی، قاری محمد ادریس العاصم ، قاری احمد میاں تھانوی، قاری حمزہ مدنی ، ڈاکٹر حافظ حسن مدنی کے علاوہ دیگر اہل علم کے قلم سے لکھے جانے والے علمی وتحقیقی مضامین اور علم تجوید وقراء ات کے موضوع پر ۴۰۰ سے زائد مضامین کا ایک جامع اشاریہ شامل ہے۔تجوید وقراء ات کا ذوق رکھنے والے قارئین بذریعہ ڈاک منگوا سکتے ہیں۔
(دیدہ زیب طباعت، خوبصورت کمپوزنگ ، معیاری سفید کاغذ، فور کلر ٹائٹل، ہر لحاظ سے شاندار اور معیاری اساتذہ اور طلباء مدارس کے لئے ایک علمی تحفہ ۔)
مولانا عبد القیوم حقانی
ماہنامہ ’القاسم ‘ خالق آباد ، نوشہرہ​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
محترم حافظ حمزہ مدنی صاحب، ایڈیٹر ماہنامہ’رُشد‘ لاہور
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ !
اُمید ہے آپ بخیریت ہوں گے۔آپ کے مجلہ رُشد کا ’قراء ت نمبر‘ (حصہ اوّل)نظر سے گزرا۔ نامور اہل علم کے علمی مقالات سے مزین یہ شمارہ اپنی مثال آپ ہے۔ قراء ت جیسے تکنیکی موضوع کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے اتنے فاضلانہ مقالات کا یکجا منظر عام پر لانا واقعتاً ایک کارنامہ ہے جومادی ترقی کے اس دور میں قرآن اور علوم القرآن سے گہری وابستگی کابین ثبوت ہے۔مذکورہ شمارے کے حصّہ دوم کاانتظاررہے گا۔اللہ تعالیٰ آپ کو خدمت دین کی مزید توفیق سے نوازے۔
ڈاکٹر محمد حمادلکھوی
ایڈیٹر مجلہ ’القلم‘
شعبہ علوم اِسلامیہ، جامعہ پنجاب لاہور​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
محترم المقام حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اُمید ہے آپ بخیریت ہوں گے۔ ’سبعہ احرف‘ پر ماہنامہ ’رُشد‘ کی سات سو سے زیادہ صفحات پرمبنی پہلی جلد میری نگاہ سے گزری۔ یہ محض قابل تعریف نہیں بلکہ عظیم الشان کارنامہ ہے، جو ’رُشد‘ کے جواں سال ایڈیٹرز حافظ انس مدنی، حافظ حمزہ مدنی (جو کہ خود بھی سبعہ قراء ت کے معروف قاری ہیں) اور ان کی ٹیم نے انجام دیا ہے۔ سچی بات یہ ہے کہ ایسا اَدق تحقیقی اور تالیفی کام اس طرح کے جذبے سے سرشار نوجوان ہی کرسکتے ہیں۔ مجھے افسوس ہے کہ میں ماہنامہ ’رُشد‘کی اس خصوصی اشاعت پر تفصیلی اظہار خیال نہیں کرسکا ہوں۔یہ بتوفیق ایزدی مجھ پر قرض ہے۔ فی الحال میں ماہنامہ ’رُشد‘ کے مدیران کوہدیۂ تبریک اور خراج تحسین پیش کرنے پر ہی اکتفا کرتاہوں۔
محمد عطاء اللہ صدیقی​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
قرآن حکیم اللہ کا کلام اور اس کی صفت ہے جوسات کافی وشافی حروف کی صورت میں حامل وحی حضرت محمدﷺکے قلب اطہرپراتاراگیایہ ساتوں قراء ات صحیح ،قطعی ، اورمتواتراَحادیث سے ثابت شدہ ہیں۔صحیح حدیث أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف۔۔۔۔ الخ کی تائید وتوثیق میں ساڑھے سات سوروایات موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اُمت مسلمہ کا اس بات پر اجماع منقول ہے کہ شریعت طاہرہ میں صحابہ کرام﷢اورقیامت تک آنے والی اُمت کی آسانی کی غرض سے انہیں کئی لغات (اورلہجات)پرقرآن مجید پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے اوراللہ عزوجل کا یہ فرمان اس حقیقت پردال ہے ’’وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِ۔۔۔۔۔الایۃ‘‘(سورۃالقمر)آیت کریمہ میں تیسر پڑھنے پڑھانے ،سیکھنے سکھلانے اورعمل کرنے جیسے ہرچیز کوشامل ہے ۔
مگر افسوس!مخالفین دین واسلام خواہ وہ غیرمسلم ہوں یااسلامی لبادہ اوڑھنے والے دشمنان دین کے نمائندگان، یاپھر وہ ظاہری طور پر مذہبی ودینی پیشوا ہوں، اسلام کاحقیقی چہرہ مسخ کرنے کی جستجومیں انہیں قرآن حکیم کے انکار کی جرأت تونہ ہوئی،لے دے کے اوربڑی کوشش کے بعد قراء ات کے انکار کی صورت میں اس کو نقب لگانے کی سعی لاحاصل کی ۔مگریہ ان کی ہمیشہ کی طرح حسرت ہی رہے گی کہ
نور الٰہی ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن !!
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا​
’’یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِؤُا نَوْرَ اﷲِ بِاَفْوَاہِہِمْ وَاﷲُ مُتِمُّ نُوْرِہٖ ‘‘ (سورۃ الصف)
اورپھریہ کہ
نور حق شمع الٰہی کو بجھا سکتا ہے کون !!
جس کا حامی ہو خدا اسے مٹا سکتا ہے کون​
بلاشبہ تاقیام قیامت نہ اسے کوئی مٹا سکتاہے اورنہ کوئی اسے بجھا سکتاہے،کیونکہ اس کا حامی خود اللہ جل شانہ کی ذات ہے ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’إنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَاِنَّالَہٗ لَحَافِظُوْنَ‘‘ (سورۃ الحجر)
ہم نے اس ذکر(قرآن وسنت)کواتارا ہے اورہم ہی اس کے محافظ ہیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
قارئین کرام !ماہنامہ رشد کے ضمن میں شائع ہونے والایہ ’قراء ات نمبر‘ بھی اللہ تعالیٰ کی اپنے کلام کی نصرت وحفاظت کی ایک درخشندہ وتابندہ مثال ہے جوکہ صرف اورصرف اس کے فضل وکرم اورتوفیق سے ہی ممکن ہے کہ جسے چاہے وہ اپنے دین کی بقاء وحفاظت کے منتخب کرلے ۔
’’ذَلِکَ فَضْلُ اﷲِ یُؤتِیْہِ مَنْ یَّشَائُ‘‘ (سورۃ الجمعۃ)
این سعادت بزور بازو نیست
تانہ بخشند خدائے بخشندہ​
جس طرح اللہ تعالیٰ کی ذات اعلیٰ وبے مثال ہے بعینہٖ اس کی صفات بھی اعلیٰ، کامل، اَزلی،ذاتی اورباقی (غیرفانی)ہیں اورمنجملہ ان صفات کے اس کی ایک صفت کلام بھی ہے۔ قرآن حکیم سے وابستگی خواہ وہ کسی بھی صورت میں ہو افضل ترین عمل ہے اوربفحوائے فرمان رسولﷺ: ’’أفضل أمتی حملۃ القرآن‘‘ اور’’الماہر بالقرآن مع السفرۃ الکرام البررۃ‘‘ خوش نصیب ہیں اُمت مسلمہ کے وہ لوگ کہ جو حیات مستعا رمیں اس سعادت سے بہرہ ورہیں اور انہی نابغہ روزگار افراد میں سے میرے مربی اوراستاد اورمعروف عالم دین محترم جناب حافظ عبد الرحمن مدنی﷾اور ان کی نسبی اولاد اورلاتعداد روحانی اولاد سرفہرست ہے اورمبارک باد کے مستحق ہیں یہ لوگ جومادہ پرستی کے اس پرآشوب ماحول نیز کفروالحاد اوربدعات وخرافات کی حالیہ تندو تیز آندھیوں اور طوفانوں میں قرآن وسنت کی شمع کو فیروزاں رکھے ہوئے ہیں اور یہی ان کی زندگی کا واحد مقصد بن چکاہے۔
دعاہے کہ اللہ جل شانہ تادیر ان کا سایہ ہمارے سروں پر قائم رکھے اوران کے علم وعمل میں برکت دے ۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
کچھ زیرنظر قراء ات نمبر کے بارے میں
زیرنظر ’قراء ات نمبر‘بھی استاد محترم حافظ عبدالرحمن مدنی ﷾کی زیرنگرانی آپ کے روحانی فرزندوں کی ایک نادر علمی ودینی کاوش ہے جو میری محدود معلومات کے مطابق برصغیر پاک وہند میں اس اہم اورپیچیدہ علمی موضوع پر ایک انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتی ہے۔میں نے اس کے جملہ محتویات کو بغائر نظر اوردیگر تفصیلی معلومات کو دیکھا ہے، جس کی بناء پرمجھے متعلقہ موضوع کے بارے میں کئی ایک اصولی اوربنیادی باتوں سے آگاہی حاصل ہوئی ہے، مثلا
(١) قرآن حکیم میں مختلف حرکات کاوجود ، یہ اختلاف تضاد کانہیں بلکہ تنوع کا ہے جس سے مقصود کلام میں آسانی اورحسن پیداکرنا ہے اوردنیا کی ہرزبان میں یہ لب ولہجہ اوراختلاف پایاجاتاہے جیسے اردوزبان میں
(ا)ایک لفظ ’ماپ تول‘ اسی معنی میں’ناپ تول‘بھی ہے ۔
(ب)ایک لفظ’ خسر‘ اوراسی میں’ سسر‘ بھی ہے ۔
(ج) اورانگریزی زبان میں ایک لفظ شیڈول بولا جاتاہے جبکہ بعض لوگ اسے سیکیچوئیل بھی پڑھتے ہیں جوکہ درست ہے ۔ص۴۱
(٢) قراء ات میں مہارت رکھنے والے کیلئے مختلف حروف کوملا جلا کرایک نئی ترتیب تلاوت میں قرآن پاک پڑھنا جائز ہے خصوصاََ جب اختلاط سے عبارت کی غلطی اورمعنوی خرابی وفساد لازم نہ آئے۔ص ۲۵۲
(٣) دس ائمہ قراء ات پھر ان کے بیس تلامذہ (شاگردان) اورپھر آگے ان کے اسی(۸۰) شاگردوں کے اعتبارسے
۱۰سیٹ(قراء ات) ،۲۰ سیٹ (روایات)،اور۸۰سیٹ ( طرق) جو قراء ات عشرہ صغریٰ وکبریٰ کے نام سے موسوم ہیں تشکیل پاتے ہیں۔ص ۲۵۰
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٤) چند منکرین قراء ات بشمول مستشرقین یہ راگ الاپتے ہیں کہ ایک قراء ت حفص کے سوا باقی تمام قراء اتیں عجم کے فتنہ کی باقیات ہیں جیسا کہ مسٹر غلام احمد پرویزعمر بھر احادیثﷺ کوعجمی سازش کانتیجہ قرار دیتے رہے، جبکہ جس قرء ات حفص کو وہ قراء ت عامہ کا جعلی نام دے کر صحیح مان رہے ہیں وہ دراصل امام عاصم﷫ کی قراء ت ہے، جس کوامام حفص﷫نے ان سے روایت کیاہے اورخود امام عاصم ﷫عربی النسل نہیں بلکہ عجمی النسل تھے۔
(٥) علمائے قراء ات کے ہاں قرآن حکیم کی روایات تین قسموں پر مشتمل ہیں۔
(ا) اگر امام کی نسبت سے روایت بیان کی جائے تو اسے’ قراء ات‘ ۔
(ب) اگرامام کے شاگرد (یعنی راوی )کی نسبت سے بیان کی جائے تو’’روایت‘‘۔
(ج) اوراگر ان کے ذیلی کی نسبت سے بیان کی جائے تو’’طریق ‘‘کہلاتی ہے ۔ص ۲۵۴
(٦) مراکش میں ہرسال شاہی محل اوراس کی متابعت میں بقیہ سارے ملک میں رمضان المبارک کی ستائیسویں کو ’تقریب ختم بخاری ‘کا اہتمام بھی ہوتاہے اورقرآن مجید کے ختم کے بعد صحیح بخاری شریف کی تقریب ہوتی ہے اورآخر میں تمام حاضرین ’صحیح بخاری‘ کی آخری حدیث میں موجود کلموں ’سبحان اﷲ وبحمدہ سبحان اﷲ العظیم‘ کاورد کرتے ہیں ص ۴۰
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اختتام
ہرقسم کی تعریفات رب ذوالجلال کی ذات کوسزاوارہیں ،کمال کی کوئی حد نہیں مجموعی اعتبار سے ’علم قراء ات وتجوید‘ کے فن میں خصوصا برصغیر پاک وہند میں اورپھراردو زبان میں یہ ایک نادر ،علمی اور قابل قدر کاوش ہے ،بارگاہ ایزدی میں دعاہے کہ اللہ جل جلالہ اس محنت کوشرفِ قبولیت سے نوازتے ہوئے اس فیض کو جاری وساری رکھنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ہرعمل میں اخلاص اوربرکت دے اوراس کار خیر کودنیا وآخرت دونوں جہانوں میں کامیابی وکامرانی کاذریعہ بنائے، آمین یارب العالمین۔
عبدالقوی لقمان کیلانی
خطیب جامع مسجد ایجوکیشن، اکیڈمی دبئی، متحدہ عرب امارات​
٭______٭______٭
 
Top