• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجارتی قافلوں کو شہر میں داخل ہونے سے پہلے ملنا؟؟

شمولیت
اپریل 23، 2011
پیغامات
79
ری ایکشن اسکور
329
پوائنٹ
79
عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ لا تلقوا الركبان،‏‏‏‏ ولا يبيع بعضكم على بيع بعض ولا تناجشوا ولا يبيع حاضر لباد،‏‏‏‏ ولا تصروا الغنم،‏‏‏‏ ومن ابتاعها فهو بخير النظرين بعد أن يحتلبها إن رضيها أمسكها،‏‏‏‏ وإن سخطها ردها وصاعا من تمر ‏"‏‏.‏‏​
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (تجارتی) قافلوں کی پیشوائی (ان کا سامان شہر پہنچے سے پہلے ہی خرید لینے کی غرض سے) نہ کرو۔ ایک شخص کسی دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرے اور کوئی نجش نہ کرے اور کوئی شہری بدوی کا مال نہ بیچے اور بکری کے تھن میں دودھ نہ روکے۔ لیکن اگر کوئی اس (آخری) صورت میں جانور خرید لے تو اسے دوہنے کے بعد دونوں طرح کے اختیارات ہیں۔ اگر وہ اس بیع پر راضی ہے تو جانور کو روک سکتا ہے اور اگر وہ راضی نہیں تو ایک صاع کھجور اس کے ساتھ دے کر اسے واپس کر دے۔
[صحیح بخاری: 2150]​
مفہوم الحدیث:
تجارتی قافلوں کو شہر میں داخل ہونے سے پہلے ہی نہیں ملنا چاہیے اس طرح انھیں معلوم ہی نہیں ہوگا کہ شہر میں اس مال کی کیا قیمت ہے۔ جو وہ لے کر آتے ہیں۔ اس طرح انھیں نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اور نہ ہی سودے پر سودا کرنے کی اجازت ہے۔ اونٹنیوں اور بکریوں کے تھنوں میں دودھ روکے رکھنا تاکہ خریدنے والا یہ سمجھے کہ زیادہ دودھ دینے والے جانور ہیں یہ درست نہیں۔
بایں صورت خریدنے والے کو اختیار ہے کہ وہ اگر چاہے تو اپنے پاس رکھ لے چاہے تو واپس کر دے۔ واپس کرنے کی صورت میں ایک صاع کھجور دینا ہوگی، کیونکہ اس نے جانور کا دودھ استعمال کیا ہے۔
احکام الحدیث:
1۔ تجارتی مال لے کر آنے والے قافلے کو منڈی تک پہنچنے کا موقع دیا جائے۔ اسے آگے جاکر ملنا اور باہر ہی باہر سودا طے کرنا ممنوع ہے۔
2۔ کوئی شخص اگر ایک سودا کرتا ہے تو دوسرے شخص کو اس سودے پر سودا کرنے کی اجازت نہیں۔
3۔ دودھ دینے والے جانور کو بیچنے سے پہلے اس کے تھنوں میں دودھ روکے رکھنا جائز نہیں۔
[ضیاء الکلام فی شرح عمدۃ الأحکام از ابو ضیا محمود احمد غضنفر]​
 
Top