محمدسمیرخان
مبتدی
- شمولیت
- فروری 07، 2013
- پیغامات
- 453
- ری ایکشن اسکور
- 924
- پوائنٹ
- 26
تحلیل وتحریم میں غیر اللہ کی اطاعت کے کفر وشرک ہونے کے بارے میں علماء کے اقوال
شیخ شنقیطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
سید قطب شہید رحمہ اللہ فرماتے ہیں :قرآن جو کہ سب سے بہتر رہنمائی فراہم کرتا ہے اس سے ہمیں یہ معلوم ہوا کہ رسول ﷺکی لائی ہوئی شریعت کے علاوہ کسی اور کی شریعت یا قانون کی پیروی جو کہ شریعت محمدی کے خلاف ہو واضح کفر وشرک ہے ملت اسلامیہ سے خارج کردینے والاہے ۔جب کفار نے نبی ﷺسے پوچھا کہ جو بکری مرجاتی ہے اسے کون مارتا ہے؟آپﷺ نے فرمایا:اسے اللہ مارتا ہے تو انہوں نے کہا جسے تم اپنے ہاتھ سے ذبح کرتے ہووہ حلال ہے اور جسے اللہ نے مارا ہے وہ حرام ہے؟کیا تم اللہ سے زیادہ بہتر ہو؟تو اللہ نے ان کے بارے میں آیت نازل فرمائی :
وَ لاَ تَاْکُلُوْا مِمَّا لَمْ یُذْکَرِ اسْمُ اﷲِ عَلَیْہِ وَ اِنَّہٗ لَفِسْقٌ وَ اِنَّ الشَّیٰطِیْنَ لَیُوْحُوْنَ اِلٰٓی اَوْلِیٰٓئِہِمْ لِیُجَادِلُوْکُمْ وَ اِنْ اَطَعْتُمُوْہُمْ اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُوْنَ۔(انعام:۱۲۱)
یہ اللہ کی طرف سے قسم ہے اس بات پر قسم کھائی گئی ہے کہ جس نے مردارکو حلال قرار دینے میں شیطان کی اتباع کی وہ مشرک ہے یہ شرک باجماع مسلمین اسلام سے خارج کردینے والا ہے ۔قیامت میں اللہ تعالیٰ اس شرک کے مرتکب سے سختی سے پوچھ گچھ کرے گا کہ :
اَلَمْ اَعْہَدْ اِلَیْکُمْ ٰیبَنِیْٓ ٰادَمَ اَنْ لَّا تَعْبُدُوا الشَّیْطٰنَ اِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ۔(یٰسین:۶۰)
اے بنی آدم کیا میں نے تمہیں حکم نہیں دیا تھا کہ شیطان کی عبادت مت کرو وہ تمہارا کھلادشمن ہے ۔ (اضواء البیان للشنقیطی :۳/۴۴۱)
نص قرآنی نے قطعی فیصلہ کردیا ہے کہ جومسلمان کسی بھی انسان کے بنائے ہوئے خلاف شرع قانون کے کسی جزء پر عمل کرے گا اور شریعت کو واحد حاکم تسلیم نہیں کرے گا تو اس کا یہ عمل اسے اسلام سے خارج کرکے شرک باللہ کی طرف لے جائے گا اس کے بعد سید قطب رحمہ اللہ نے ابن کثیر رحمہ اللہ اور سدی رحمہ اللہ کے اقوال ذکر کیے ہیں جو پہلے گزرچکے ہیں اور پھر فرماتے ہیں :یہ ابن کثیر اور سدی رحمہما اللہ کے واضح اور صاف اقوال ہیں جو قرآن کے بارے میں وضاحت کرتے ہیں اورنبی ﷺنے قرآن کی جو تفسیر کی ہے اس میں سے یہ ہے کہ جس نے بھی کسی بشر کے بنائے ہوئے کسی قانون کی اطاعت کی اگرچہ چھوٹا سا جزئی قانون ہی کیوں نہ ہو تو یہ شخص مشرک ہے اگر پہلے مسلمان تھا تو اب اس عمل کی وجہ سے اسلام سے خارج ہوگیا اگرچہ زبان سے لاالٰہ الااللہ محمدرسول اللہ کی گواہی دیتا ہومگر جب تک وہ غیر اللہ کی اطاعت کرتا رہا اس سے قوانین لیتا ہے (تو اسلام سے خارج ہے)جب ہم اس حکم کی روشنی میں اس وقت دنیا کا منظر دیکھتے ہیں تو ہمیں شرک وجہالت کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آتا اِلّایہ کہ اللہ نے کسی کو محفوظ کررکھاہو(الظلال:۳/۱۱۹۷-۱۱۹۸)۔