• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمہ۔ سورہ نوح

شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
93
پوائنٹ
85

شروع کرتا ہوں اللہ تعالی کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
یقینا ہم نے نوح ﴿ علیہ اسلام ﴾ کو ان کی قوم کی طرف بھیجا کہ اپنی قوم کوڈرا دو ﴿ اور خبر دار کر دو﴾ اس سے پہلےکہ ان کے پاس دردناک عذاب آجائے۔
﴿ نوح علیہ اسلام نے﴾ کہا اے میری قوم میں تمہیں صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔
کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور اسی سے ڈرو اور میرا کہنا مانو۔
تو وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں ایک وقت مقرر ہ تک چھوڑ دے گا۔ یقینا اللہ کا وعدہ جب آجاتا ہے تو موخر نہیں ہوتا کاش کہ تمہیں سمجھ ہوتی۔
﴿ نوح علیہ اسلام ﴾ نے کہا اے میرے پروردگا میں نے اپنی قوم کو رات دن تیری طرف بلایا ہے۔
مگر میرے بلانے سے یہ لوگ اور زیادہ بھاگنے لگے۔
میں نےجب کبھی انہیں تیری بخشش کےلیے بلایا انہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں ڈال لیں اور اپنے کپڑوں کو اوڑھ لیا اور اڑ گئے اور بڑا تکبر کیا۔
پھر میں نے انہیں بآ واز بلند بلایا۔
اور بیشک میں نے ان سے علانیہ بھی کہا اور چپکے چپکے بھی۔
اور میں نے کہا کہ اپنے رب سے پنے گناہ بخشواو ﴿ اور معافی مانگو ﴾ وہ یقینا بڑا بخشنے والا ہے۔
وہ تم پر آسمان کو خوب برستا ہو چھوڑدے گا۔
اور تمہیں خوب پے در پے مال اور اولاد میں ترقی دے گااور تمہیں باغات دے گا اور تمہارے لیے نہریں نکال دے گا۔
تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اللہ کی برتری کا عقیدہ نہیں رکھتے۔
حالانکہ اس نے تمہیں طرح طرح سے پیدا کیا ہے۔
کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ تعالیٰ نے اوپر تلے کس طرح سات آسمان پیدا کر دیئے ہیں۔
اور ان میں چاند کو خوب جگمگاتا بنایا ہے اور سورج کوروشن چراغ بنایا ہے۔
اور تم کو زمین سے ایک ﴿ خاص اہتمام سے ﴾ اگایا ہے ﴿ اور پیدا کیا ہے﴾
پھر تمہیں اسی میں لوٹا لے جائے گا اور ﴿ ایک خاص طریقہ ﴾ سے پھر نکالے گا۔
اور تمہارے لیے زمین کو اللہ تعالیٰ نے فرش بنا دیا ہے۔
تا کہ تم اس کی کشادہ راہوں میں چلو پھرو۔
نوح ﴿ علیہ اسلام ﴾ نے کہا اے میرے پروردگا ان لوگوں نے میری تو نافرمانی کی اور ایسوں کی فرمانبرداری کی جن کے مال و اولاد نے ان کو ﴿ یقینا ﴾ نقصان ہی میں بڑھایا۔
اور ان لوگوں نے بڑ ا سخت فریب کیا ۔
اور کہا انہوں نے کہ ہر گز اپنے معبودوں کو نہ چھوڑنا اور نہ ود اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو ﴿ چھوڑنا ﴾
اور انہوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کیا ﴿ الہٰی ﴾ تو ان ظالموں کی گمراہی اور بڑھا۔
یہ لوگ بہ سبب اپنے گناہوں کے ڈبو دیئے گئے اور جہنم میں پہنچا دیئے گئے اور اللہ کے سوا اپنا کوئی مددگار انہوں نے نہ پایا۔
اور ﴿ حضرت ﴾ نوح ﴿ علیہ اسلام ﴾ نے کہا کہ اے میرے پالنے والے تو روئے زین پر کسی کافر کو رہنے سہنے والا نہ چھوڑ ۔
اگر تو انہیں چھوڑ دے گا تو ﴿ یقینا ﴾ یہ تیرے ﴿ اور ﴾ بندوں کو ﴿بھی ﴾ گمراہ کر دیں گے اور یہ فاجروں اور ڈھیٹ کافروں ہی کو جہنم دیں گے۔
اے میرے پروردگا ر تو مجھے اور میرے ماں باپ اور جو ایمان کی حالت میں میرے گھر میں آئے اور تمام مومن مردوں اور عورتوں کو بخش دے اور کافروں کو سوائےبربادی کے اور کسی بات میں نہ بڑھا۔
ترجمہ۔ سورہ نوح ۔ مکی ہے۔ اس میں اٹھائیس آیتیں اور دو رکوع ہیں۔
 
Top