• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمہ کے متعلق ایک سوال

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

اکثر مضامین یا کتب میں علماء عربی عبارت کا ترجمہ مع عربی متن لکھتے لیکن کبھی صرف اردو ترجمہ لکھتے ہیں کیا وہ مفہوم ہوتا ہے؟ کیونکہ اکثر عربی متن سے ملانے پر مجھے مکمل ترجمہ نہیں ملتا یا ملتا بھی ہے تو مفہوم ملتا ہے!
براہ کرم رہنمائی فرمائیں
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

اکثر مضامین یا کتب میں علماء عربی عبارت کا ترجمہ مع عربی متن لکھتے لیکن کبھی صرف اردو ترجمہ لکھتے ہیں کیا وہ مفہوم ہوتا ہے؟ کیونکہ اکثر عربی متن سے ملانے پر مجھے مکمل ترجمہ نہیں ملتا یا ملتا بھی ہے تو مفہوم ملتا ہے!
براہ کرم رہنمائی فرمائیں
دونوں طرح ہوتا ہے۔ کبھی ترجمہ اور کبھی مفہوم۔ اگر واوین (انورٹڈ کوماز) میں ہو تو عموماً ترجمہ ہوتا ہے اور اس طرح مفہوم بیان کرنے کو کافی حد تک خیانت بھی سمجھا جاتا ہے۔
ریسرچ پیپر (تحقیقی مقالہ جات) کا آج کل جو انگریزی میں طریقہ رائج ہے اس میں اکثر صرف مفہوم بیان کیا جاتا ہے، ترجمہ ژاذ و نادر ہوتا ہے۔ عربی اور اردو مقالوں میں ترجمہ بھی ہوتا ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
دونوں طرح ہوتا ہے۔ کبھی ترجمہ اور کبھی مفہوم۔ اگر واوین (انورٹڈ کوماز) میں ہو تو عموماً ترجمہ ہوتا ہے اور اس طرح مفہوم بیان کرنے کو کافی حد تک خیانت بھی سمجھا جاتا ہے۔
انورٹڈ کاماز کے بغیر ہی اردو عبارت ہوتی ہے. اور اس میں کچھ (ترجمہ) چھوٹا ہوتا ہے. مسئلہ یہ بھی ہے کہ اس چھوٹی ہوئی عبارت سے معنی و مفہوم میں ذرہ برابر بھی فرق نہیں پڑتا.
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
انورٹڈ کاماز کے بغیر ہی اردو عبارت ہوتی ہے. اور اس میں کچھ (ترجمہ) چھوٹا ہوتا ہے. مسئلہ یہ بھی ہے کہ اس چھوٹی ہوئی عبارت سے معنی و مفہوم میں ذرہ برابر بھی فرق نہیں پڑتا.
پھر یہ مفہوم ہی ہوتا ہے جسے روایت بالمعنی کہہ سکتے ہیں۔ لیکن یہ سیاق و سباق کے حوالے سے بھی دیکھا جاتا ہے۔ ممکن ہے کہ ایک شخص کے نزدیک اس چھوٹے ہوئے لفظ سے کوئی فرق نہ پڑ رہا ہو جب کہ دوسرے کے نزدیک اسی پر کسی مسئلے کا مدار ہو۔ میں نے ایسی کئی مثالیں دیکھی ہیں۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
پھر یہ مفہوم ہی ہوتا ہے جسے روایت بالمعنی کہہ سکتے ہیں۔ لیکن یہ سیاق و سباق کے حوالے سے بھی دیکھا جاتا ہے۔ ممکن ہے کہ ایک شخص کے نزدیک اس چھوٹے ہوئے لفظ سے کوئی فرق نہ پڑ رہا ہو جب کہ دوسرے کے نزدیک اسی پر کسی مسئلے کا مدار ہو۔ میں نے ایسی کئی مثالیں دیکھی ہیں۔
تو اس کو علمی خیانت کہ سکتے ہیں؟ میں کئی بار رومن اردو میں ترجمہ کرتے وقت ایسی عبارتیں دیکھتا ہوں. کیا مجھے اس میں اگر سہو دکھے تو اصلاح کر دینی چاہئے؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
تو اس کو علمی خیانت کہ سکتے ہیں؟ میں کئی بار رومن اردو میں ترجمہ کرتے وقت ایسی عبارتیں دیکھتا ہوں. کیا مجھے اس میں اگر سہو دکھے تو اصلاح کر دینی چاہئے؟
اگر آپ کسی کا ترجمہ یا بات نقل کر رہے ہوں تو مکمل نقل کر کے پھر اپنی تصحیح یا رائے بریکٹ میں یا حاشیے میں لکھ دیا کریں۔ اور اگر ترجمے میں مدد لے رہے ہوں تو پھر مترجم کی علمی حیثیت دیکھیں۔ اگر وہ کوئی علمی شخصیت ہے تو تصحیح سے پہلے غور کر لیں کہ اس نے یہ کام غلطی سے کیا ہے یا واقعی کوئی وجہ ہے (ویسے ایسی کوئی وجہ عموماً ہوتی نہیں ہے)۔ اس کے بعد تصحیح کرتے ہوئے صرف اپنا ترجمہ لکھ دیجیے۔ اصل مترجم کا حوالہ نہیں دیجیے۔
بعض اوقات کسی خاص طبقے میں مترجم کا کچھ ایسا اثر ہوتا ہے کہ وہ اس کے علاوہ ترجمہ دیکھنا ہی نہیں چاہتے۔ یہ عموماً قرآن کریم کے ترجمے میں ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں اگر آپ کے سامعین اس طبقے سے ہیں تو حتی الامکان گنجائش سے کام لیجیے ورنہ آپ کی بات صحیح ہونے کے باوجود قبول نہیں ہوگی۔
میں ترجمہ اکثر خود کرتا ہوں چاہے آیات ہوں یا کچھ اور، لیکن ایک مرتبہ شریعہ اینڈ بزنس کے لیے مضمون میں آیات کا ترجمہ لکھا تو وہاں سے اعتراض آ گیا کہ ترجمہ "آسان ترجمہ قرآن" سے لکھا کریں۔ یہ ان پر مفتی صاحب کے ترجمے کے اثر کی وجہ سے ہوا۔

باقی علمی خیانت کی اگر کوئی وجہ ہو تو یہ علمی خیانت ہوتی ہے ورنہ صرف سہو ہوتی ہے۔ اگر علمی خیانت کی وجہ ہو تب بھی یہ بات کہنے کی ضرورت کم ہی ہوتی ہے کہ یہاں مصنف نے "خیانت" کی ہے۔ کوئی اچھا لفظ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
 
Top