• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تعداد رکعات تراویح مکمل دلائل کے ساتھ - High Resolution Poster

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033


تعداد رکعات تراویح مکمل دلائل کے ساتھ



DOWNLOAD 500 Dpi Size 15.9 mb
DOWNLOAD 400 Dpi Size 04.7 mb
اس پوسٹر کو ڈاونلوڈ کرنے کے بعد اسے اچھی طرح دیکھا جا سکتا ہے .
اس پوسٹر کو دیکھنے کے لئے آپ اس سافٹویر کا استعمال کریں: Download Picasa Photo viewer
We Are Muslims: Ta'dad Rakaat e Taraweeh Mukammal Dalail Ke Saath - تعداد رکعات تراویح مکمل دلائل کے ساتھ - High Resolution Poster
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
اللہ بہترین جزا عطا فرمائے آپکو ان اچھی کوششوں پر۔آمین

اس بات کی جانب میں پہلے بھی توجہ دلانا چاہتا تھا لیکن بات آئی گئی ہوگئی۔ عرض ہے کہ بھائی پوسٹر میں آمنے سامنے اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام کچھ عجیب سا محسوس ہوتا ہے کیونکہ اللہ خالق ہے باقی اسکی مخلوق چاہے وہ انبیاء ہی ہوں۔ خالق اور مخلوق کا کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے اس طرح آمنے سامنے خالق اور مخلوق کا نام لکھا دیکھ کر برابری کا سا احساس پیدا ہوتا ہے۔ اکثر یہ کام بریلوی حضرات کرتے ہیں ان کا بہرحال خالق اور مخلوق میں برابری کا عقیدہ ہے۔ جس طرح اللہ مشکل کشا ہے، بااختیار ہے اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان کے نزدیک مشکل کشا اور بااختیار ہیں۔ اس لئے میرا مشورہ ہے کہ پوسٹر سے یہ نام ہٹا دیں۔ دوسری عرض یہ ہے کہ صرف محمد صلی اللہ علیہ وسلم نہیں لکھنا چاہیے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے نام سے نہیں پکارتے تھے بلکہ اللہ کے رسول یا رسول اللہ کہتے تھے۔ اس لئے براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لکھنے سے بے ادبی کا شائبہ محسوس ہوتا ہے۔واللہ اعلم
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
اللہ بہترین جزا عطا فرمائے آپکو ان اچھی کوششوں پر۔آمین

اس بات کی جانب میں پہلے بھی توجہ دلانا چاہتا تھا لیکن بات آئی گئی ہوگئی۔ عرض ہے کہ بھائی پوسٹر میں آمنے سامنے اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام کچھ عجیب سا محسوس ہوتا ہے کیونکہ اللہ خالق ہے باقی اسکی مخلوق چاہے وہ انبیاء ہی ہوں۔ خالق اور مخلوق کا کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے اس طرح آمنے سامنے خالق اور مخلوق کا نام لکھا دیکھ کر برابری کا سا احساس پیدا ہوتا ہے۔ اکثر یہ کام بریلوی حضرات کرتے ہیں ان کا بہرحال خالق اور مخلوق میں برابری کا عقیدہ ہے۔ جس طرح اللہ مشکل کشا ہے، بااختیار ہے اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان کے نزدیک مشکل کشا اور بااختیار ہیں۔ اس لئے میرا مشورہ ہے کہ پوسٹر سے یہ نام ہٹا دیں۔ دوسری عرض یہ ہے کہ صرف محمد صلی اللہ علیہ وسلم نہیں لکھنا چاہیے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے نام سے نہیں پکارتے تھے بلکہ اللہ کے رسول یا رسول اللہ کہتے تھے۔ اس لئے براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لکھنے سے بے ادبی کا شائبہ محسوس ہوتا ہے۔واللہ اعلم
السلام علیکم شاہد بھی،

بھائی مجھے تو ایسا نہیں لگتا کہ الله اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام کچھ عجیب سا لگ رہا ہے. بھائی یہ جسکی جیسی سوچ ہوتی ہے اسے ویسا ہی محسوس ہوگا، ہمارا عقیدہ یہ ہرگز نہیں کی الله اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہے. بریلویوں کا تو بہت سا عقیدہ خود ساختہ ہے تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ وہ کام کرنے سے بے ادبی ہوگی.

ہمارے بہت سے بریلوی اور شیعہ حضرت "یا علی" کہتے ہے انکا عقیدہ چاہے جو بھی ہو لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم یا علی کا ذکر کرنا چھوڑ دیں. یا پھر یا علی لکھنا چھوڑ دے. آخرعلی الله کا نام ہے.

میں آپ کی بات سے اتفاق رکھتا ہوں، لیکن مجھے اس میں کوئی زیادہ اعتراض والی بات محسوس نہیں ہوتی.

کیا قرآن میں لفظ "محمد" نہیں آیا. کیا ہم سیدھے عربی پڑھتے وقت "محمد" نام نہیں پڑھتے ؟؟ کیا قرآن پڑھنے پر بھی بے ادبی ہوگی؟

آپ کے پاس اگر دلیل ہو تو پیش کیجئے اگر مجھے بے ادبی واقعی محسوس ہوئی تو میں پوسٹر میں تبدیلی کر دونگا. ان شاء الله.
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اللہ بہترین جزا عطا فرمائے آپکو ان اچھی کوششوں پر۔آمین

اس بات کی جانب میں پہلے بھی توجہ دلانا چاہتا تھا لیکن بات آئی گئی ہوگئی۔ عرض ہے کہ بھائی پوسٹر میں آمنے سامنے اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام کچھ عجیب سا محسوس ہوتا ہے کیونکہ اللہ خالق ہے باقی اسکی مخلوق چاہے وہ انبیاء ہی ہوں۔ خالق اور مخلوق کا کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے اس طرح آمنے سامنے خالق اور مخلوق کا نام لکھا دیکھ کر برابری کا سا احساس پیدا ہوتا ہے۔ اکثر یہ کام بریلوی حضرات کرتے ہیں ان کا بہرحال خالق اور مخلوق میں برابری کا عقیدہ ہے۔ جس طرح اللہ مشکل کشا ہے، بااختیار ہے اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان کے نزدیک مشکل کشا اور بااختیار ہیں۔ اس لئے میرا مشورہ ہے کہ پوسٹر سے یہ نام ہٹا دیں۔ دوسری عرض یہ ہے کہ صرف محمد صلی اللہ علیہ وسلم نہیں لکھنا چاہیے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے نام سے نہیں پکارتے تھے بلکہ اللہ کے رسول یا رسول اللہ کہتے تھے۔ اس لئے براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لکھنے سے بے ادبی کا شائبہ محسوس ہوتا ہے۔واللہ اعلم
جزاک اللہ خیرا
شاہد نزیر بھائی کی بات قابل غور ہے۔
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
عامر بھائی بہت دنوں بعد پوسٹ کی ہے لیکن بہت عمدہ کی ہے۔جزاک اللہ خیرا۔لیکن شاہد نزیر بھائی کی باتوں پر ذراغورکریں۔میرا خیال ہے کہ انھوں نے خلوص نیت سے بات کی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
عامر بھائی بہت دنوں بعد پوسٹ کی ہے لیکن بہت عمدہ کی ہے۔جزاک اللہ خیرا۔لیکن شاہد نزیر بھائی کی باتوں پر ذراغورکریں۔میرا خیال ہے کہ انھوں نے خلوص نیت سے بات کی ہے۔
جنید بھائی شکریہ ، بھائی میں بھی صاف نیت ہی سے بات کر رہا ہوں، شاہد بھائی کی بات میں ایک دم بھی نہیں ٹال سکتا. شاہد بھائی کی بات میں دم ہے. شاہد بھائی اگر ٹھوس دلیل دیں تو میں اگلے پوسٹر میں یہ چیزیں کرنے سے دور رہونگا. ان شاء الله.
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
جنید بھائی شکریہ ، بھائی میں بھی صاف نیت ہی سے بات کر رہا ہوں، شاہد بھائی کی بات میں ایک دم بھی نہیں ٹال سکتا. شاہد بھائی کی بات میں دم ہے. شاہد بھائی اگر ٹھوس دلیل دیں تو میں اگلے پوسٹر میں یہ چیزیں کرنے سے دور رہونگا. ان شاء الله.
فرصت ملتے ہی دلیل دینے کی کوشش کرونگا۔ ان شاء اللہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
نبی کریمﷺ کو مخاطب کرتے ہوئے آپ کو نام سے پکارنا صحیح نہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایا ہے بلکہ لقب وغیرہ رسول اللہ، رسول کریم، نبی کریم وغیرہ سے مخاطب کرنا چاہئے۔
فرمانِ باری ہے:
﴿ لَّا تَجْعَلُوا دُعَاءَ الرَّ‌سُولِ بَيْنَكُمْ كَدُعَاءِ بَعْضِكُم بَعْضًا ۚ قَدْ يَعْلَمُ اللَّـهُ الَّذِينَ يَتَسَلَّلُونَ مِنكُمْ لِوَاذًا ۚ فَلْيَحْذَرِ‌ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِ‌هِ أَن تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ٦٣ ﴾ ۔۔۔ سورة النور
اس آیت کریمہ کے دو مفہوم بیان کیے کئے ہیں:
  1. نبی کریمﷺ کے بلانے کو آپس میں عام لوگوں کے بلانے کی طرح نہیں سمجھنا چاہئے۔ یعنی اگر رسول پاکﷺ کسی کو بلائیں، آواز دیں، اسے فوراً آنا چاہئے۔ عام لوگوں کی طرح ڈیل نہیں کرنا چاہئے۔ آج نبی کریمﷺ بذات خود موجود نہیں ہیں، تو آج یہ حیثیت ان کے فرمانات کو حاصل ہے۔
  2. رسول کریم کو ایسے نہیں پکارنا چاہئے، جیسے ہم آپس میں بعض بعض کو نام لے کر پکارتا ہے۔ مثلاً یا محمد وغیرہ! (جیسے کافر نبی کریمﷺ کو پکارتے تھے)
    سیدنا مجاہد اور قتادہ﷭ سے اس کی تفسیر میں مروی ہے: وقال مجاهد وقتادة : لا تدعوه باسمه كما يدعو بعضكم بعضا : يا محمد ، يا عبد الله ، ولكن فخموه وشرفوه ، فقولوا : يا نبي الله ، يا رسول الله ، في لين وتواضع .
البتہ تھرڈ پرسن کے طور پر غائبانہ تذکرہ کرتے ہوئے آپ کا نام مبارک لیا جا سکتا ہے،
صحیحین کی حدیث ہے:
عن مطرف بن عبد الله قال: صليت خلف علي بن أبي طالب رضي الله عنه ، أنا وعمران بن حصين ، فكان إذا سجد كبر ، وإذا رفع رأسه كبر ، وإذا نهض من الركعتين كبر ، فلما قضى الصلاة ، أخذ بيدي عمران بن حصين فقال : قد ذكرني هذا صلاة محمد صلى الله عليه وسلم ، قال : لقد صلى بنا صلاة محمد صلى الله عليه وسلم .


سیدنا عمران بن حصین﷜ نے نبی کریمﷺ کا غائبانہ ذکر کرتے ہوئے آپ کا نامِ نامی اسم گرامی لیا ہے۔

اسی طرح ہم بھی خطبہ، تشہد، آذان واقامت وغیرہ میں نبی کریمﷺ کا نامِ نامی لیتے ہیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اللہ تعالیٰ کے ساتھ نبی کریمﷺ کا تذکرہ کرنے میں کوئی حرج نہیں، اگر بریلوی حضرات کی طرح نیّت برابری کی نہ ہو۔

کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے نبی کریمﷺ کی شان بلند فرمائی اور جگہ جگہ اپنے نام کے ساتھ نبی کریمﷺ کا نام لیا اور ہمیں لینے کا حکم دیا۔
﴿ أَلَمْ نَشْرَ‌حْ لَكَ صَدْرَ‌كَ ١ وَوَضَعْنَا عَنكَ وِزْرَ‌كَ ٢ الَّذِي أَنقَضَ ظَهْرَ‌كَ ٣ وَرَ‌فَعْنَا لَكَ ذِكْرَ‌كَ ٤ ﴾ ۔۔۔ سورۃ الشرح

لہٰذا شہادتین (أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمدا عبده ورسوله) میں، آذان میں، اقامت میں، تشہد میں، خطبہ میں غرض کہ جگہ جگہ اللہ عز وجل نے اپنے نام کے ساتھ نبی کریمﷺ کا نام لیا ہے۔

سیدنا حسان بن ثابت﷜ فرماتے ہیں:
وضم الإله اسم النبي مع اسمه
إذا قال في الخمس المؤذن أشهد
وشق له من اسمه ليجله
فذو العرش محمود وهذا محمد


واللہ تعالیٰ اعلم!
 
Top