• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفقہ کا صحیح مفہوم

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اہل علم سے درخواست ہے کیا فقہ کی یہ تعریف صحیح ہے

الفقه : هو التوصل إلى علم غائب بعلم شاهد، فقہ کا لفظی معنی ہے ظاہری علم سے مخفی علم تک رسائی حاصل کرنا ليكن قرآن و حدیث میں علم شریعت پر فقہ کا لفظ بولا گیا ہے اور اس اعتبار سے ہر عالم دین فقیہ ہے آیت قرآنی (ليتفقهوا في الدين) (کہ وہ دین کا علم اور اس میں تفقہ حاصل کریں) اور حدیث میں ہے (من يرد الله به خيرا يفقهه في الدين) (اللہ تعالی جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کا علم اور فہم عطا کردیتا ہے) سے یہی علم فقہ یعنی علم شریعت مراد ہے کیونکہ جس دور میں یہ آیت نازل ہوئی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جو ارشاد فرمایا اس وقت مروجہ فقہوں کا کوئی وجود نہیں تھا اس لیے اس آیت و حدیث سے اصطلاحی فقہ مراد نہیں لی جاسکتی جو شریعت اور غیر شریعت یعنی قرآن و حدیث اور اقوال و افکار آئمہ دونوں کا مجموعہ ہے
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس لیے اس آیت و حدیث سے اصطلاحی فقہ مراد نہیں لی جاسکتی جو شریعت اور غیر شریعت یعنی قرآن و حدیث اور اقوال و افکار آئمہ دونوں کا مجموعہ ہے
تفصیل تو ان شاءا للہ شیوخ بتلائیں گے، مجھے اس جملہ پر اشکال ہے!
اگر صرف قرآن و سنت کا متن ہی فقہ کہلائے، قرآن کی کسی آیت سے استنباط و استدالال کرنے والا امتی استدلال و استنباط کی بناء پر کسی اخذ کردہ مسئلہ کو اپنے الفاظ میں ہی بیان کرے گا، لا محالہ یہ الفاظ قرآن و حدیث کا متن تو نہ ہوں گے! اب اسے فقہ کیوں نہیں کہا جائے گا۔ یہ الگ بات ہے کہ اس مسئلہ کے استخراج میں غلطی ہو گئی ہو، تو اس کی فہم و فقہ غلط قرار پائے گی! اور صواب پر ہے تو شریعت کے موافق ہے!
اور یہی معاملہ تمام فقہی مسائل و اقوال کا ہے، خواہ وہ فقہائے حنابلہ کے اقوال ہوں یا فقہائے شافعیہ کے!
یوں کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ شریعت قرآن وحدیث میں محصور ہے، اور فقہ اور فقہی اقوال شریعت کے موافق بھی ہیں اور بوجہ خطا شریعت کے مخالف بھی!
اور جب یہ آیت نازل ہو ئی تھی، اس وقت جو فقہاء مسئلہ اخذ کرتے، تو کیا ان کی فقہ قرآن و حدیث قرار پاتی ہے!
ہم احادیث سے جانتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کا غسل کے لئے مٹی میں لیٹنے لوٹنے کی فقہ کو غلط قرار دیا تھا!
فقہی مسئلہ میں خطا ہو جانا تو صحابہ سے بھی بعید نہیں! جیسا کہ ایک مثال ابھی بیان کی!
تفصیلی جواب کے لئے شیوخ کا انتظار کرتے ہیں!
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اہل علم سے درخواست ہے کیا فقہ کی یہ تعریف صحیح ہے
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس سوال کے جواب کیلئے آپ محترم بھائی @محمد نعیم یونس صاحب کا قائم کردہ تھریڈ ( فقہ کا معنی و مفہوم ) ملاحظہ فرمائیں ؛
ان شاء اللہ مفید تفصیل ملے گی ۔
 
Top