محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
قُلْ اِنْ تُخْفُوْا مَا فِيْ صُدُوْرِكُمْ اَوْ تُبْدُوْہُ يَعْلَمْہُ اللہُ۰ۭ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ۰ۭ وَاللہُ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ۲۹ يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُّحْضَرًا۰ۚۖۛ وَّمَا عَمِلَتْ مِنْ سُوْۗءٍ۰ۚۛ تَوَدُّ لَوْ اَنَّ بَيْنَہَا وَبَيْنَہٗٓ اَمَدًۢا بَعِيْدًا۰ۭ وَيُحَذِّرُكُمُ اللہُ نَفْسَہٗ۰ۭ وَاللہُ رَءُوْفٌۢ بِالْعِبَادِ۳۰ۧ قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللہَ فَاتَّبِعُوْنِيْ يُحْبِبْكُمُ اللہُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ۰ۭ وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۳۱
اس آیت میں محبت الٰہی کے دعوے داروں کو اطاعت رسول اور اتباع سید الابرارﷺ کی جانب دعوت دی ہے اور کہا ہے کہ خدا تک پہنچنے کے لیے بجز اطاعت رسولﷺکے اور کوئی طریق نہیں۔ قیامت تک کے لیے ''محبوبیت ومقبولیت'' کا تاج فرق اقدس کے سوا اورکسی کے سرپر زیب نہیںدیتا۔ وہ جو تقرب وتالف کے مدارج طے کرنا چاہتے ہیں وہ آئیں اوراطاعت رسولﷺ کی راہوں پر گامزن ہو ں کہ اس کے سوا منزل تک پہنچنے کے لیے کوئی راہ نہیں۔
اسلام کی شاہراہ کے عام کے لیے واہوجانے کے بعد رشد وہدایت کے تمام راستے مسدود ہیں۔ سلوک ومعرفت کے تمام مروجہ طریقے غلط ہیں اور گمراہ کن ہیں اگر ان میں اطاعت واتباع کا خیال نہیں رکھا گیا اور خدا رسی کے تمام ذرائع باطل ہیں اگر ان میں مشکوٰۃِ نبوت کی روشنی نظرنہیں آتی۔اگراطاعت رسولﷺکا جذبہ دلوں میں موجزن ہے توپھراللہ کی محبت ومغفرت بہرحال شامل حال ہے اور اگراس سے محرومی ہے تویہ جان لو کہ فَاِنَّ اللّٰہَ لاَ یُحِبُّ الْکَافِرِیْنَ۔
توکہہ کہ جو تمہارے دلوں میں ہے ، خواہ اسے چھپاؤ یا ظاہر کرو،ا للہ اسے خوب جانتا ہے اور جو کچھ زمین وآسمان میں ہے، وہ اسے بھی جانتا ہے اوراللہ ہرشے پر قادر ہے۔(۲۹)جس دن ہرکوئی اپنی کی ہوئی نیکی اور بدی کو اپنے سامنے پائے گا۔آرزو کرے گا کہ کاش! مجھ میں اوربدی میں فرق پڑجائے دورکا اورتم کو اللہ اپنی ذات سے ڈراتا ہے اور اللہ بندوں پر شفقت رکھتا ہے۔(۳۰) توکہہ کہ اگر تم خدا سے محبت رکھتے ہوتو میرے تابع ہوجاؤ۔اللہ تم سے محبت رکھے گا اور تمھارے گناہ بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے ۔ ۱؎ (۳۱)
۱؎ انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ قول وفعل سے اللہ کے بندوں میں اللہ کی محبت پیدا کردیں اورگم کردہ راہ لوگوں کو جادئہ مستقیم پرڈال دیں۔ وہ انسانوں کی ہدایت ورہنمائی کا پہلا اور آخری وسیلہ ہیں،اس لیے ان سے قطع نظر کسی طرح جائز ودرست نہیں۔تقرب الٰہی کا واحد ذریعہ
اس آیت میں محبت الٰہی کے دعوے داروں کو اطاعت رسول اور اتباع سید الابرارﷺ کی جانب دعوت دی ہے اور کہا ہے کہ خدا تک پہنچنے کے لیے بجز اطاعت رسولﷺکے اور کوئی طریق نہیں۔ قیامت تک کے لیے ''محبوبیت ومقبولیت'' کا تاج فرق اقدس کے سوا اورکسی کے سرپر زیب نہیںدیتا۔ وہ جو تقرب وتالف کے مدارج طے کرنا چاہتے ہیں وہ آئیں اوراطاعت رسولﷺ کی راہوں پر گامزن ہو ں کہ اس کے سوا منزل تک پہنچنے کے لیے کوئی راہ نہیں۔
اسلام کی شاہراہ کے عام کے لیے واہوجانے کے بعد رشد وہدایت کے تمام راستے مسدود ہیں۔ سلوک ومعرفت کے تمام مروجہ طریقے غلط ہیں اور گمراہ کن ہیں اگر ان میں اطاعت واتباع کا خیال نہیں رکھا گیا اور خدا رسی کے تمام ذرائع باطل ہیں اگر ان میں مشکوٰۃِ نبوت کی روشنی نظرنہیں آتی۔اگراطاعت رسولﷺکا جذبہ دلوں میں موجزن ہے توپھراللہ کی محبت ومغفرت بہرحال شامل حال ہے اور اگراس سے محرومی ہے تویہ جان لو کہ فَاِنَّ اللّٰہَ لاَ یُحِبُّ الْکَافِرِیْنَ۔
{اَمَدٌ}فاصلہ{العِبَادٌ} جمع عَبْدٌ۔ بندے۔حل لغات