• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کی کہانی تقلید کی زبانی !!!

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
تقلید کی کہانی تقلید کی زبانی !!!
آج خود اپنی ترے سامنے تعریف کروں
راز افسانہٴ سربستہ کی تکشیف کروں
حق بیانی میں نہ اس دم کوئی تحریف کروں
ہے یہ منشا کہ ترے دل کی میں تالیف کروں
برملا اپنی میں امروز حقیقت کہہ دوں
رگ وپے میں لہو کس کا ہے صداقت کہہ دوں
اس قدر خوش ہوں کہ ہوجاوٴں عیاں چلمن سے
باخبر تاکہ تو ہوجائے مرے تن من سے
بہرور کردوں تجھے حق کے رخِ روشن سے
تاکہ تمییز مسیحا تو کرے رہزن سے
اب تلک جو بھی نہاں تھا وہ عیاں کردوں گی
اپنے دل کے سبھی اسرار بیاں کردوں گی
چہرہٴ زہد شکن ایک نظر تو دیکھے
شوق سے غازا پھر یہ لعل وگہر تو دیکھے
تن کے اعضاء میں ہر ایک زیرو زبر تو دیکھے
گیسوئے ناز کے افسون وسحر تو دیکھے
دیدہٴ دل بچھا جلوہ فشاں ہوتی ہوں
تابکے پردہ نشیں اب تو عیاں ہوتی ہوں
دل کی حسرت ہے کہ اب عقدہ کشائی کردوں
حق کے مقیاس پہ کچھ راہ نمائی کردوں
عمر اطول میں فقط ایک بھلائی کردوں
دام طاغوت سے لوگوں کی رہائی کردوں
ساز ابلیس سے کچھ نغمہ سرائی سن لے
یعنی عیار کے ہاتھوں کی صفائی سن لے
*****
میں ہوں تقلید تعارف تو لغت میں پڑھ لے
اہلِ اخبار کے اقوال و جہت میں پڑھ لے
جاہلیت کی صفت میری صفت میں پڑھ لے
خوب ہیں فیض و کرامات جگت میں پڑھ لے
بداصل ہوں مرے ماں باپ تعیین کہاں؟
ایک ہذیان کہا دین کے آئین کہاں؟
بنت گمنام کہو خیر کا دشمن بھی کہو
جس سے رک جائے کرن دیں کی وہ قدغن بھی کہو
رخِ باطل کو جو دکھلائے وہ درپن بھی کہو
سیل دشنام کو ٹپکائے وہ برتن بھی کہو
میں حمیت ہوں تعصب بھی ہوں ہٹ دھرمی ہوں
مرگیا رشک سے ابلیس میں وہ گرمی ہوں
اک ابوالعجب ہوں عصبیت آبائی ہوں
کردے گمراہ وہ عفریت کی شہنائی ہوں
دام تزویر ہوں نظروں کی میں رعنائی ہوں
کھینچ لے رب سے میں وہ گوشہٴ تنہائی ہوں
رب سے پیوند بشر کاٹ کے رکھ دیتی ہوں
کئی فرقوں میں انھیں بانٹ کے رکھ دیتی ہوں
لب افواہ ہوں بازیچہ و بکواس بھی ہوں
میں ہوں اوہام وخطر ورطہٴ خناس بھی ہوں
خشک مغزی ہوں خرافات کا عکاس بھی ہوں
طرز بوجہل ہوں نادانی ہوں وسواس بھی ہوں
مجھ کو ملغوبہ وتخریب مجرّب کہہ دو
جہل وافکار کا معجون مرکب کہہ دو
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
تاریخ تقلید
سب کو معلوم ہے تاریخ ولادت میری
کب میں پروان چڑھی کب ہوئی شہرت میری
کرلو معلوم تواریخ سے حالت میری
چھپ نہیں سکتی کبھی ان میں حکایت میری
میرا احمد کے زمانے میں کوئی ذکر نہیں
دور خلفاء میں بھی اس طرح کوئی فکر نہیں
نص قرآن میں سنت میں مری بات کہاں؟
اور اصحاب محمد سے ملاقات کہاں؟
تابعی سے مرے بارے میں روایات کہاں؟
قول اسلاف میں کچھ ایسے اشارات کہاں؟
جاہلیت سے مجھے کون اٹھا لایا ہے؟
عندیہ ہے مجھے ابلیس چرا لایا ہے؟
بدنما شکل کو سنگار نے تزئین کیا
خوئے کفار کو لاعلموں نے تدوین کیا
وہم و شطحات کی زیبائش و تحسین کیا
پھر تو اسلاف کی گستاخی و توہین کیا
رخ زیبا تو مرا لعل یمن ہے لوگو!
پختہ کاری مرا خود ساختہ فن ہے لوگو!
قرنِ رابع کے خیالات اور افواہوں سے
رونما ہوگئی نادانوں سے گمراہوں سے
حرص کے دمدمے سادات کے خرگاہوں سے
مری تشہیر ہوئی دین کے بدخواہوں سے
مفسد قوم ہوں کہتے ہیں رہنما پھر بھی
باعث ننگ ہوں لگتی ہوں خوشنما پھر بھی
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
رواج تقلید
مجھ کو شیطان نے کیا خلعت زینت بخشی​
خوشنما کرکے مجھے خوب ہی شہرت بخشی​
قلب جہال میں کیا ہی مری الفت بخشی​
راہ سنت سے بھی بڑھ کر مجھے عزت بخشی​
سعی پیہم سے مرا گھوم کے پرچار کیا​
جو بھی لبیک کہا عقل کو بیکار کیا​
دام شیطان میں علماء مضلین آئے​
ان کی امداد کو بے علم سلاطین آئے​
لے کے صوفی بھی یہ خود ساختہ آئین آئے​
جاہ طلبی کے لیے مال کے شوقین آئے​
بھر گئی روئے زمیں رائے کے متوالوں سے​
ہوئی تشویہ رخ دین کی بدحالوں سے​
یہ بتا حرف صداقت کو چھپایا کس نے؟​
اسوہٴ احمد مرسل کو مٹایا کس نے؟​
مری باتوں کو بہت خوب سجایا کس نے؟​
اور سنت سے مجھے بڑھ کے بتایا کس نے؟​
اٹھ گیا علم تو پھر کس سے ضلالت آئی؟​
گمرہی پھیل گئی کیوں یہ جہالت آئی؟​
شرک و بدعت ملی مجھ سے در طاغوت ملا​
خشک مغزوں کو ضلالت اگیں تابوت ملا​
عقل کو کاٹ دے وہ خنجر لاہوت ملا​
میرے دیوانے سمجھتے ہیں کہ یاقوت ملا​
کس سبائی نے یہ ہفوات وحیل عام کیا​
اپنی ترویج سے پیکار وجدل عام کیا​
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
افتراق و انتشار

مجھ کو جنبش ہوئی، تفریق کا زہر آب ہوا
بحرِ اسلام میں پیکار کا گرداب ہوا
نخلِ زقوم مرے چاہ سے شاداب ہوا
میری مرضی سے الگ منبر و محراب ہوا
منتشر کردیا جمعیت مسلم میں نے
ناصح وقت کو ٹھہرا دیا ظالم میں نے
خانہٴ کعبہ میں کیوں چار مصلے آئے؟
خانقاہوں کے بھلا کس لیے چِلّے آئے؟
لے کے زنبیل شکم وقت کے ملّے آئے
جیسے صحراوٴں میں چوپایوں کے گلے آئے
خانہ جنگی بڑھی کیوں نفرت و پیکار بڑھا؟
اک نئی فکر لیے قوم کا سردار بڑھا
فرقہ بندی کا روش میں نے بھی ایجاد کیا
دین کے خوشنما شیرازے کو برباد کیا
ربط احمد سے جو انسان کو آزاد کیا
ان کے مابین خرافات کو آباد کیا
میری تولید سے تحریف کا ایجاب ہوا
خود فریبی میں ہر اک فرقہ ہی مرتاب ہوا
میری شہرت سے تشتت وخلفشار بڑھا
لے کے مغشوش وہ شطحات کا انبار بڑھا
خانہ جنگی وفسادات کا بازار بڑھا
ٹولیاں کتنی بنیں بغض و حسد خار بڑھا
جادہٴ حق سے کٹے، کتنے ہی گمراہ بنے
اپنے مقصد کے لیے خوب ہی روباہ بنے
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
اولاد تقلید

صدہا فرقوں میں مرا خون جگر شامل ہے
ان کی ترویج میں امداد و اثر شامل ہے
مکر شامل ہے مرا نفع و ضرر شامل ہے
ان کے ذہنوں میں مری فکر و نظر شامل ہے
مرغ پندار کو مجھ سے ہی یہ پرواز ملا
اک نئی راہ کھلی اک نیا انداز ملا
دیکھ لے غور سے یہ باطنی وہ بابی ہے
ہے کوئی شافعی تو پھر کوئی تبلیغی ہے
نقشبندی ہے یہاں پھر تو وہاں رضوی ہے
دیوبندی ہے ادھر اور ادھر حنفی ہے
حنبلی یہ ہے تو صد حیف وہ مرزائی ہے
وہ ہے مودودی، بریلی کا یہ شیدائی ہے
مالکی کوئی نظامی تو قبوری کوئی
ہے اگر کوئی سہروردی تو صوفی ہے کوئی
ماتریدی کوئی پھر اشعری سنی کوئی
کوئی قرآنی کوئی احمدی چشتی کوئی
میری اولاد میں کچھ لوگ بیابانی ہیں
قادری کتنے ہیں اور کتنے ہی شیطانی ہیں
یہ جگر گوشے صدا میری کیا کرتے ہیں
میرے احکام پہ لبیک کہا کرتے ہیں
رب سے خائف نہیں بس مجھ سے ڈرا کرتے ہیں
مالا جپتے ہیں مرا شکر ادا کرتے ہیں
نام سنتے ہی وہ تعظیم کو گر جاتے ہیں
میرے مانند شریعت سے وہ پھر جاتے ہیں
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
تصوف کی کارستانیاں

میری تائید سے عارف کے مقامات آئے
وحی کے مثل انھیں رب کے اشارات آئے
شعبدے خارقِ عادات و کرامات آئے
کشف و وسواس پھر الہام وخرافات آئے
کنجِ خلوت جو ہوئی رب کی تجلی آئی
بن کے مولائے مجسم کبھی بلی آئی
حق تعالی کبھی خنزیر کی صورت آیا
شکل حیواں میں ہر اک حسب ضرورت آیا
کبھی بن کرکے صنم خانے کی مورت آیا
متحد ہو کے کبھی مثل کدورت آیا
جس طرف دیکھا وہیں رب کو مچلتا پایا
کبھی روتا کبھی سوتا کبھی چلتا پایا
راہِ لاہوت میں بندہ کبھی معبود بنا
ضم ہوا رب میں تو پھر لائق مسجود بنا
فیض ہے میرا کہ وہ شاہد ومشہود بنا
کہیں قاصد بنا تو پھر کہیں مقصود بنا
ذات باری کو ہر اک شے میں دکھایا کس نے؟
صوفیٴ وقت کو فرعون بنایا کس نے؟
کس نے مجنوں کیا بہر امارد ان کو؟
حسن میں کردیا زہرہ وعطارد ان کو
کردیا کون بہیمات پہ وارد ان کو؟
پھر تو ہر کار جہنم لگا بارد ان کو
رقص وموسیقی رباطوں میں سجایا میں نے
حال آنے لگے یوں راگ سنایا میں نے
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
اصحاب الرائے کا وجود

خنجر عقل سے اس دیں کا جگر چاک کیا
مکر و تدبیر میں انسان کو چالاک کیا
کارِ دنیا میں انھیں خوب ہی بیباک کیا
راہ دیں چھوڑ کے تحریف کا ادراک کیا
قول احمد کو بھی تشکیک میں ہم نے چھوڑا
وہم وپندار سے اعمال کو ہم نے چھوڑا
جو نہیں چاہیے قرآن کی تاویل ہوئی
مرے احکام کی دل جان سے تعمیل ہوئی
چار سو دہر میں سنت کی ہی تذلیل ہوئی
مصحف حق کے سوا غیر کی ترتیل ہوئی
میں نے اس دین میں بدعات کی تخلیط بھی کی
کہیں افراط جو کی پھر کہیں تفریط بھی کی
فعلِ نبوی سے ہر اک حال میں غافل بن کر
ناز کرتی ہوں میں پندار پہ عامل بن کر
رہ روِ حق و صداقت کی میں قاتل بن کر
باندھ لیتی ہوں مقلد کو سلاسل بن کر
شارعِ دین تو اوہام وگماں ہے اپنا
پھر تو ابلیس لعیں پیر مغاں ہے اپنا
خیر کو شر کہا، الحاد کو توحید کہا
ظلمت دیر کو رعنائی ناہید کہا
سجدہٴ قبر کو اللہ کی تمجید کہا
طرز اصحاب جو تھا اس کو بھی تقلید کہا
در تخریب کا دربان ہے تلبیسی مری
مختلف شکل بدلتی ہے یہ پالیسی مری
 
Top