• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تلقین المیت سے متعلق روایات کا تحقیقی جائزہ

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
عمر اثری صاحب !
میں کب کہتا ہوں کہ آپ تقلید کریں، ہر غیر مقلد قرآن وحدیث سے مسائل اخذ کرسکتا ہے، چاہے جاہل ہی ہو۔
آپ میری درج کردہ باتوں کا جواب دیں کہ کیا موضوع حدیث فضائل میں مقبول ہے یا نہیں ؟
اگر مقبول نہیں تو مولانا شاہ اسماعیل دہلوی نے یہ کیا لکھ دیا ؟
اوریہ فقہ الحدیث میں ضعیف حدیث پر عمل کافتویٰ کیوں دیا گیا ہے ؟
آپ اصل بحث کا جواب دیں خلط مبحث نہ کریں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
آپ میری درج کردہ باتوں کا جواب دیں کہ کیا موضوع حدیث فضائل میں مقبول ہے یا نہیں ؟
نہیں ۔
اگر مقبول نہیں تو مولانا شاہ اسماعیل دہلوی نے یہ کیا لکھ دیا ؟
وہ اسے صحیح سمجھتے ہوں گے ، لیکن ان کا موقف سب پر ماننا لازم نہیں ۔
اوریہ فقہ الحدیث میں ضعیف حدیث پر عمل کافتویٰ کیوں دیا گیا ہے ؟
اس اسکین کو دوبارہ پڑھیں ، اور سمجھیں ، حدیث کو ضعیف کہا گیا ہے ، اور اس سے ثابت ہونے والے حکم کے لازمی ہونے کی تردید بھی کی گئی ہے ۔ یہ کیسے ضعیف حدیث پر فتوی ہوگیا ؟
فتوی جو انہوں نے دیا ہے ، وہ مصلحت کی بنیاد پر دیا ہے ، مصلحت اگر قرآن وسنت کسی نص نے ٹکراتی نہ ہو تو اس پر عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں ، البتہ ایک عالم دین جس چیز کو مصلحت سمجھتا ہے ، اگر دیگر کے لیے اس کا مصلحت نہ ہونا ظاہر ہو تو وہ پہلے عالم دین کے فتوی کے پابند نہیں ہوتے ۔
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ضعیف حدیث سے اتنی نفرت کیوں ،کیا ضعیف حدیث ،حدیث نہیں ہوتی ؟
تو پھر ضعیف حدیث ہی کیوں اور بھی بہت کچھ ہے ، آپ کی اور میری عام گفتگو کو بھی عربی میں حدیث کہتے ہیں ، کوئی نئی چیز آئے ، اسے بھی حدیث کہہ دیا جاتا ہے ۔ لہذا ہر حدیث کہی جانے والی چیز قابل استدلال نہیں ہوسکتی ۔ ہمارے نزدیک راجح قول یہی ہے کہ جس حدیث کی نسبت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تک ’ متحقق ‘ نہ ہو ، ان سے استدلال نہیں کیا جائے گا ۔
لوگوں کو تو صحیح حدیث سے نفرت ہے. یہاں تک کہ صریح احادیث سے.
غیر مقلدوں کا یہ گورکھ دھندا ہماری سمجھ سے تو باہر ہے۔
میں کب کہتا ہوں کہ آپ تقلید کریں، ہر غیر مقلد قرآن وحدیث سے مسائل اخذ کرسکتا ہے، چاہے جاہل ہی ہو۔
اس طرح مسائل بگڑتے ہیں ، حل نہیں ہوتے ۔ ویسے بھی اس سے ہر موضوع پلٹ کر وہی دو چار معروف موضوعات میں تبدیل ہوجاتا ہے ، لہذا فریقین کو اس سے اجتناب کرنا چاہیے ۔
 
Top