• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام مقلدین کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں)

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
@عدیل سلفی صاحب مجھے ایک بات کی بہت حیرانی ہے کہ میری محدث فورم پر جتنے افراد سے بحث ہوئی انہوں نے اپنی ”تمیز داری“ کا مظاہرہ ضرور کیا!!!!!!!
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,426
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
190
تقلید کا رد احناف سے :
فرمان: عبدالحئی لکھنوی


عبدالحئی لکھنوی صاحب احادیث گڑھنے کے اسباب بیان کرتے ہوئے رقمطراز ہیں :
السادس : قوم حملھم علي الوضع التعصب المذھبي و التجمد التقليدي.
”چھٹا سبب : لوگوں کو مذہبی تعصب اور تقلیدی جمود نے احادیث گھڑنے پر آمادہ کیا۔“ (الآثار المرفوعة في الاخبار الموضوعة ص ۱۷)
فرمان: زیلعی حنفی (نصب الرایہ جلد۱ ص ۹۱۲)


زیلعی حنفی نے کہا:
فالمقلد ذھل و المقلد جھل
پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے۔ (نصب الرایہ جلد۱ ص ۹۱۲)

فرمان: عینی حنفی (البنایة شرح الھدایہ جلد۱ ص۷۱۳)


عینی حنفی نے کہا:
فالمقلد ذھل و المقلد جھل و آفة كل شئ من التقليد.
پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے اور ہر چیز کی مصیبت تقلید کی وجہ سے ہے۔ (البنایة شرح الھدایہ جلد۱ ص۷۱۳)

فرمان: امام ابوجعفر الطحاوی حنفی! (لسان المیزان 280/1)


امام ابوجعفر الطحاوی حنفی سے مروی ہے:
تقلید تو صرف وہی کرتا ہے جو جاہل اور عصبی (بیوقوف) ہوتا ہے۔ (لسان المیزان 280/1)

تذکرۃ الرشید جلد 1 صفحہ 131
Screenshot_5.jpg

اشرف علی تھانوی دیوبندی مذکورہ بالا کتاب کے صفحہ 131 پر کہتے ہیں ” جو مسئلہ چاروں اماموں کے خلاف ہو اس پر عمل جائز نہیں کہ حق دائرد منحصر ان چار میں ہے مگر اس پر بھی کوئی دلیل نہیں کیونکہ اہل ظاہر ہر زمانہ میں رہے ۔ “ آگے لکھتے ہیں : ” تقلید شخصی پر تو کبھی اجماع بھی نہیں ہوا “ ۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
@تلمیذ بھائی اور @عبدالرحمن بھٹی میں نے آپ کے ہی اصولوں سے اعمش کے عنعنہ والی روایت کو صحیح ثابت کیا ہے اور آپ کی رائے بھی پوچھی ہے لیکن جواب
Nil/Nil=San'nata
عجیب گڑ بھڑ گٹھالا کیا آپ نے روایت کی صحت جانچنے کے لئے اصول ہمارے لے رہے ہیں اور روایت سے مفہوم اپنا
اگر روایت ہمارے اصول سے لینی ہو تو مفہوم بھی ہمارا والا مانیں پھر کہتے ہیں کہ علمی جواب دے رہا ہوں
پہلی روایت میں اقتداء کا لفظ ہے اور آپ تقلید اور غیر نبی کی پیروی میں فرق کرتے ہیں ہم نہیں. ہم اعمش والی روایت کو صحیح مانتے ہیں لیکن ہمارے نذدیک یہ تقلید پر دلالت کرتی ہے
آپ اس روایت سے اتباع مراد لے کر تقلید پر رد کرتے ہیں لیکن اعمش کے عنعنہ کی وجہ سے یہ روایت آپ کے ہاں ضعیف ہے
آپ روایت کی صحت ہمارے اصول سے کر رہے ہیں اور مفہوم اپنا والا لے رہے ہیں
پہلے بھی بتایا تھا لیکن آپ ایک ہی بات کی بار بار بے تکی تکرار کر رہے ہیں
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
@عدیل سلفی صاحب
باقی دو روایت جن میں اعمش نہیں ہے اور ان میں مردہ کی تقلید کی بات ہے ان روایت کے متعلق تو آپ نے چپ سادھ لی
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
عجیب گڑ بھڑ گٹھالا کیا آپ نے روایت کی صحت جانچنے کے لئے اصول ہمارے لے رہے ہیں اور روایت سے مفہوم اپنا
اگر روایت ہمارے اصول سے لینی ہو تو مفہوم بھی ہمارا والا مانیں پھر کہتے ہیں کہ علمی جواب دے رہا ہوں
پہلی روایت میں اقتداء کا لفظ ہے اور آپ تقلید اور غیر نبی کی پیروی میں فرق کرتے ہیں ہم نہیں. ہم اعمش والی روایت کو صحیح مانتے ہیں لیکن ہمارے نذدیک یہ تقلید پر دلالت کرتی ہے
آپ اس روایت سے اتباع مراد لے کر تقلید پر رد کرتے ہیں لیکن اعمش کے عنعنہ کی وجہ سے یہ روایت آپ کے ہاں ضعیف ہے
آپ روایت کی صحت ہمارے اصول سے کر رہے ہیں اور مفہوم اپنا والا لے رہے ہیں
پہلے بھی بتایا تھا لیکن آپ ایک ہی بات کی بار بار بے تکی تکرار کر رہے ہیں

آپ کیا کر رہے ہو جناب؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
تقلید کا رد احناف سے :
فرمان: عبدالحئی لکھنوی


عبدالحئی لکھنوی صاحب احادیث گڑھنے کے اسباب بیان کرتے ہوئے رقمطراز ہیں :
السادس : قوم حملھم علي الوضع التعصب المذھبي و التجمد التقليدي.
”چھٹا سبب : لوگوں کو مذہبی تعصب اور تقلیدی جمود نے احادیث گھڑنے پر آمادہ کیا۔“ (الآثار المرفوعة في الاخبار الموضوعة ص ۱۷)
فرمان: زیلعی حنفی (نصب الرایہ جلد۱ ص ۹۱۲)

زیلعی حنفی نے کہا:
فالمقلد ذھل و المقلد جھل

پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے۔ (نصب الرایہ جلد۱ ص ۹۱۲)
فرمان: عینی حنفی (البنایة شرح الھدایہ جلد۱ ص۷۱۳)

عینی حنفی نے کہا:
فالمقلد ذھل و المقلد جھل و آفة كل شئ من التقليد.

پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے اور ہر چیز کی مصیبت تقلید کی وجہ سے ہے۔ (البنایة شرح الھدایہ جلد۱ ص۷۱۳)
فرمان: امام ابوجعفر الطحاوی حنفی! (لسان المیزان 280/1)

امام ابوجعفر الطحاوی حنفی سے مروی ہے:
تقلید تو صرف وہی کرتا ہے جو جاہل اور عصبی (بیوقوف) ہوتا ہے۔ (لسان المیزان 280/1)


تذکرۃ الرشید جلد 1 صفحہ 131
18169 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

اشرف علی تھانوی دیوبندی مذکورہ بالا کتاب کے صفحہ 131 پر کہتے ہیں ” جو مسئلہ چاروں اماموں کے خلاف ہو اس پر عمل جائز نہیں کہ حق دائرد منحصر ان چار میں ہے مگر اس پر بھی کوئی دلیل نہیں کیونکہ اہل ظاہر ہر زمانہ میں رہے ۔ “ آگے لکھتے ہیں : ” تقلید شخصی پر تو کبھی اجماع بھی نہیں ہوا “ ۔
محترم آپ کی اس پوسٹ کے تفصیلی جواب سے پہلے ایک بات جاننا چاہتا ہوں وہ یہ کہ کیا آپ نے مذکورہ حوالہ جات براہَ راست اصل کتب سے دیکھ کر دیئے ہیں؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ذاتیات ، اور ادھر ادھر کی باتوں سے ہٹ کر اگر موضوع کے تعلق سے کوئی بات ہوسکتی ہے ، تو کر لیں ، ورنہ تھریڈ بند کردیا جائے گا ۔
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,426
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
190
محترم آپ کی اس پوسٹ کے تفصیلی جواب سے پہلے ایک بات جاننا چاہتا ہوں وہ یہ کہ کیا آپ نے مذکورہ حوالہ جات براہَ راست اصل کتب سے دیکھ کر دیئے ہیں؟
نصب الرایہ جلد۱ ص ۹۱۲ یہ 912 نہیں 219 ہے ۔
صرف

(البنایة شرح الھدایہ جلد۱ ص۷۱۳) نہیں دیکھا باقی دیکھیں ہیں ۔
آپ اپنی تحقیق کرلیں ۔
 
شمولیت
جنوری 25، 2018
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
43
مام وکیع بن الجراح الکوفی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

حدثنا شعبة عن عمرو بن مرة عن عبدالله بن سلمة عن معاذ، قال: كيف أنتم عند ثلاث؟ دنيا تقطع رقابكم، وزلة عالم؟ وجدال منافق بالقرآن؟ فسكتوا، فقال معاذ بن جبل رضي الله عنه: أما دنيا تقطع رقابكم فمن جعل الله غناه في قلبه هدي ومن لا فليس بنافعته دنياه وأما زلة عالم فإن اهتدي فلا تقلدوه دينكم، وإن فتن فلا تقطعوا منه آناتكم، فإن المؤمن يفتن ثم يفتن، ثم يتوب، وأما جدال منافق بالقرآن، فإن للقرآن منارا كمنار الطريق لا يكاد يخفي علي أحد، فما عرفتم فتمسكوا به، وما أشكل عليكم فكلوه إلي عالمه

سيدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے فرمایا، مفہوم:

تم تین موقعوں پر کیا کرو گے؟
۱۔ جب تمہاری گردنیں کاٹے گی
۲۔ عالم کی غلطی کے وقت
۳۔ جب منافق قرآن کو بنیاد بنا کر جگھڑ رہا ہوگا؟

لوگ خاموش رہے تو سیدنا معاذ نے خود فرمایا: جب دنیا تمہاری گردن توڑنے لگے (تو اسکے متعلق سنو!) جسکے دل میں اللہ تعالی نے بے نیازی رکھ دی، وہ ہدایت پا گیا اور جس کے ساتھ ایسا نہ کیا تو اسے اسکی دنیا کچھ فائدہ نہ دے گی، اور عالم کی گمراہی (سے متعلق سنو!) اگر عالم ہدایت پر بھی ہو تو دین میں اسکی تقلید نہ کرو. اگر وہ کسی آزمائیش میں مبتلا ہوجاۓ تو تم اس سے مایوس نہ ہونا، کیونکہ مؤمن کی بار بار آزمائیش ہوتی ہے، پھر وہ توبہ کرتا کر لیتا ہے، اور منافق کا قرآن کو بنیا بنا کر جھگڑا کرنا (تو اس سے متعلق سنو!) قرآن کے کئ نشانات ہوتے ہیں، جیسے راستے کے نشانات، اور وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہوتے، لہذا جن (احکام) کو تم پہچان لو، انہیں مضبوطی سے تھام لو، اور جو تم پر مشکل ہوں، انہیں عالم کے سپرد کر دو.
(کتاب الزھد جلد: 1، صفحہ: 299 - 300 حدیث: 71)

(تخریج الحدیث: الزھد لابی داؤد رقم: 193 حلية الأولياء لأبي نعيم الأصبهاني 97/5 جامع بيان العلم وفضله لإبن عبدالبر 111/2 الاحكام في أصول الاحكام لابن حزم 6/ 236 - 238)

یہ اثر شعبہ کے طریق سے مروی ہے، ابو نعیم فرماتے ہیں: شعبہ نے اس اثر کو موقوفا بیان کیا ہے اور یہی صحیح ہے. حافظ دار قطنی فرماتے ہیں شعبہ نے عمرو بن مرہ کے طریق سے موقوفا بیان کیا ہے. یعنی یہ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے اور موقوفا ہی صحیح ہے.

دیکھۓ: اتحاف السادة المتقين 378/1، الوقوف علي الموقوف لعمر بن بدر بن سعيد الموصلي ص: 87 ح: 64 حافظ ابن قيم نے اعلام الموقعین 239/2 میں اسکی سند کو صحیح قرار دیا.

اصل کتاب کا سکین:
 

اٹیچمنٹس

Top