• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمہارا رب کون ہے؟

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
تمہارا رب کون ہے؟
بلاگر: ذیشان عثمانی، جمعرات 4 فروری 2016


مسئلہ تو ربوبیت کا ہے کہ کون ہے جو اسبابِ زندگی مہیا کرتا ہے؟ کون ہے جو پالن ہار ہے، کون ہے جو مصیبتوں میں بچاتا ہے، کون ہے جو بیڑہ پار لگاتا ہے؟

تمہارا رب کون ہے؟ یہ ایک سوال ہے جو ہر انسان و جن سے کم از کم ایک بار ضرور ہو گا۔
سوچنا چاہئیے کہ ربّ کا مطلب کیا ہے اور یہ سوال صِفتِ ربّ کے ساتھ ہی کیوں مخصوص ہے؟
ایسا کیوں نہیں کہ پوچھا جائے تمہارا اللہ کون ہے یا تمہارا خالق کون ہے یا مالک کون ہے؟

غور کیا جائے تو کائنات میں اِلہیہ کا سوال تو کبھی رہا ہی نہیں ہر ایک کم و بیش ایک سپریم طاقت پر یقین رکھتا ہے۔
مشرکینِ مکہ کہتے تھے کہ یہ بت ہیں جو ہمیں رزق، اولاد اور بارش دیتے ہیں، مصیبتوں سے بچاتے ہیں۔
ہندو کہتے ہیں فلاں فلاں بت ہمیں فلاں فلاں چیزیں دیتے ہیں اور خدا کے اوتار ہیں۔
مسئلہ تو ربوبیت کا ہے کہ کون ہے جو اسبابِ زندگی مہیا کرتا ہے؟
کون ہے جو پالن ہار ہے،
کون ہے جو مصیبتوں میں بچاتا ہے،
کون ہے جو بیڑہ پار لگاتا ہے،
کون ہے جو پُکار سنتا ہے،
کون ہے جو مراد بَر لاتا ہے،
کون ہے جو رزق دیتا ہے،
کون ہے جو گنہگاروں کو بخش دیتا ہے،
کون ہے جو اپنی مخلوق سے محبت کرتا ہے،
کون ہے جو راتوں کو تڑپنے والوں کی سنتا ہے اور
کون ہے جو زندگی کو زندگی بخشتا ہے؟

یہاں جا کر ہم مار کھاتے ہیں۔ کتنی عجیب بات ہے کہ کچھ لوگوں کے لئے اُن کا ربّ ان کی عقل ہوتی ہے کہ وہ کہتے ہیں ہم سیلف میڈ ہیں۔ سب کچھ اپنی عقل سے کمایا اور اِس مقام تک پہنچے۔
کسی کے لئے اُن کا ربّ ان کی زبان ہوتی ہے کہ جب چاہا جیسے چاہا سچ کو جھوٹ، جھوٹ کو سچ کر دکھایا اور دنیا سے خوب داد اور پیسہ کمایا۔
کسی کے لئے اُن کا ربّ اُن کی اعلیٰ ذات ہوتی ہے تو کسی کے لئے تعلقات، کسی کے اثر و رسوخ، کسی کی دولت، کسی کی بیوی تو کسی کی نوکری۔ زندگی گزر جاتی ہے اِن جھوٹے خداؤں کے درمیان اور جب سوال ہوتا ہے
کہ تمہارا رب کون ہے؟
تو زبان گنگ ہو جاتی ہے۔ دراصل دل و دماغ کنفیوز ہو جاتے ہیں کہ کسے ربّ کہیں؟ انہیں جنہیں زندگی بھر پوجتے آئے تھے یا اُسے جس کا حق ہے؟

بندہ اگر اللہ سُبحان و تعالی کو ربّ مان لے، جیسے کہ اُس کا حق ہے تو زندگی بھر کی پریشانیاں اور مایوسیاں چھٹ جاتی ہیں۔ ربّ وہ ہوتا ہے جو بندے کو درجہ بدرجہ سکھاتا رہے، منزلیں چڑھاتا رہے، حتی کہ کامل کر دے!

رب اور ربوبیت کے حوالے سے بیان کردہ نکات سے کیا آپ اتفاق کرتے ہیں؟

نوٹ: بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

ح
 
Top