• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

توحید الوہیت کے فضائل :

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
توحید الوہیت کے فضائل :
اللہ تعالی کویکتا اور تنہا قرار دیتے ہوئے عبادت کی تمام تراقسام کو اسی کے لئے خالص کرناقطعی طور پر سب سے افضل اور سب سے عظیم نعمت ہے، اس کے فضائل و ثمرات شمار وقطار سے باہر، غیر محدود ، دنیا و آخرت کی بھلائی کوشامل ہیں ان میں سے چند ایک ذیل میں ذکر کئے دیتے ہیں ۔
۱۔ توحید عظیم ترین نعمت ہے جس کی ہدایت دے کر اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر انعام کیاہے ، جیسا کہ سورہ نحل میں جس کو سورۃ النعم بھی کہاجاتا ہے ، اللہ عزوجل نے توحید کی نعمت کو ہر ایک نعمت پر مقدم رکھا ہے ، چنانچہ سورہ نحل کے ابتداء ہی میں فرمایا : يُنَزِّلُ الْمَلٰۗىِٕكَۃَ بِالرُّوْحِ مِنْ اَمْرِہٖ عَلٰي مَنْ يَّشَاۗءُ مِنْ عِبَادِہٖٓ اَنْ اَنْذِرُوْٓا اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاتَّقُوْنِ۝۲
'' وہی (اللہ ) فرشتوں کو اپنی وحی دے کر اپنے حکم سے اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اتارتا ہے کہ تم لوگوں کو آگاہ کردو کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں، پس تم مجھ ہی سے ڈرو''۔
۲۔ اللہ کی عبادت و بندگی ہی جن و انس کی پیدائش کامقصد ہے، جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا : وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِ۝۵۶
'' میں نے جن و انس کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں ''۔
۳۔ توحید ہی کی وضاحت کے لئے اللہ تعالی نے جملہ آسمانی کتابوں اور قرآن کریم کونازل فرمایا جیساکہ اللہ تعالی نے قرآن کریم کے بارے میں فرمایا : الۗرٰ۝۰ۣ كِتٰبٌ اُحْكِمَتْ اٰيٰتُہٗ ثُمَّ فُصِّلَتْ مِنْ لَّدُنْ حَكِيْمٍ خَبِيْرٍ۝۱ۙ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّا اللہَ۝۰ۭ اِنَّنِيْ لَكُمْ مِّنْہُ نَذِيْرٌ وَّبَشِيْرٌ۝۲ۙ
'' الر یہ ایک ایسی کتاب ہے کہ اس کی آیتیں محکم کی گئی ، پھر صاف صاف بیان کی گئی ہیں، ایک حکیم باخبر کی طرف سے ، یہ کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت مت کرو، میں تم کو اللہ کی طرف سے ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں''۔
۴۔ توحید کے فضائل میں سے یہ ہے کہ وہ دنیوی و اخروی مصائب و مشکلات اور اللہ کی جانب سے نازل ہر عقاب کے ازالہ کاعظیم ترین ذریعہ ہے ، جیسا کہ یونس علیہ السلام کے قصہ سے یہ بات آشکارا ہے ۔
۵۔ توحید کے عظیم ترین فوائد میں سے یہ ہے کہ اگر بندہ کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی توحید موجود ہوتویہ اس کو مخلد فی النار ہونے دائمی عذاب (ہمیشہ ہمیش کے لئے جہنم میں رہنے )سے بچالے گی ۔
۶۔ اگر بندہ کادل مکمل طور پر توحید سے معمور ہوتو یہ سرے سے اسے جہنم میں جانے سے بچالے گی، جیسا کہ صحیح بخاری و مسلم میں حضرت عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے۔
۷۔ توحید کے حامل کو دنیا و آخرت دونوں جگہ پوری ہدایت اور مکمل امن و امان حاصل ہوتا ہے، جیسا کہ اللہ عزوجل نے فرمایا : اَلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَلَمْ يَلْبِسُوْٓا اِيْمَانَہُمْ بِظُلْمٍ اُولٰۗىِٕكَ لَہُمُ الْاَمْنُ وَہُمْ مُّہْتَدُوْنَ۝۸۲ۧ
'' جو لوگ ایمان رکھتے ہیں اور اپنے ایمان کو شرک کے ساتھ مخلوط نہیں کرتے ، ایسوں ہی کے لئے امن ہے اور وہی راہ راست پر چل رہے ہیں ''۔
۸۔ توحید اللہ تعالی کی رضا و خوشنودی اور اجر وثواب حاصل کرنے کاعظیم ترین ذریعہ ہے۔
۹۔ نبی اکرم ﷺ کی شفاعت کاسب سے زیادہ حق دار وہ ہے جس نے سچے دل سے کلمہ لا الہ الا اللہ پڑھا ہو۔
۱۰۔ توحید کی سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ بندے کے ظاہری و باطنی تمام تر اقوال و افعال کی قبولیت ، انکے درجہ کمال تک پہنچنے اور ان پر ثواب مرتب ہونے کادارو مدار توحید ہی پر ہے، لہذا توحید جس قدر مضبوط ہوگی ، اور عمل جس قدر اللہ کے لئے خالص ہوگا ، اس قدر عمل درجہ کمال کوپہنچے گا ، مقام قبولیت حاصل کریگا اور اس پر عظیم ثواب مرتب ہوگا۔
۱۱۔ توحید کے ذریعہ بندہ مسلم کے لئے نیکیوں پرعمل اور گناہوں سے اجتناب آسان ہوجاتاہے اور اسے مشکلات و مصیبت پر صبر کی نعمت آسان ہوجاتی ہے، چنانچہ ایمان وتوحید میں اللہ کے مخلص بندہ پر نیکیاں آسان ہوجاتی ہیں ، کیونکہ وہ اپنے رب سے اجروثواب اور اس کی رضا و خوشنودی کی امیدلگاتا ہے ، اسی طرح ان گناہوں کاچھوڑنا بھی آسان ہوجاتا ہے جن کی نفس امارہ چاہت کرتاہے، کیونکہ وہ اپنے رب کی ناراضگی اور اس کی سزاؤں کی دردناکی سے ڈرتا ہے۔
۱۲۔ توحید جب بندے کے دل میں کامل ہوجائے تواللہ اس کے دل میں ایمان کو محبوب اور مزین کردیتاہے، اور کفر ، گناہ اور نافرمانی کو اس کے نزدیک ناپسندیدہ بنادیتا اور اسے ہدایت یافتہ لوگوں میں کردیتاہے۔
۱۳۔ توحید جب بندے کے دل میں جاگزیں ہوجاتی ہے تو اس کے لئے ہر قسم کے رنج و غم اور آلام و مصائب کابرداشت کرناآسان ہوجاتا ہے ، بندہ کے دل میں توحید و ایمان جس قدر مکمل ہوتے ہیں اسی قدر خوشی اور صبرو اطمینان کے ساتھ وہ آلام و مصائب قبول کرتا ہے ، اوراللہ کے مقرر کردہ پریشان کن حالات کے آگے سر تسلیم خم کردیتاہے۔
۱۴۔ توحید کی عظیم ترین فضیلت یہ ہے کہ توحید بندہ کو مخلوق کی غلامی، اللہ کے سوا ان سے دل جوڑنے ، ان سے ڈرنے، امیدیں وابستہ کرنے ، اور ان کے لئے عمل کرنے سے آزاد کردیتی ہے، یہی حقیقی عزت اور بلند اعزاز ہے چنانچہ وہ توحید کے ذریعہ بندوں کی غلامی سے آزاد ہوکر اللہ تعالی کابندہ اور اسکا عبادت گزار ہوجاتا ہے توا سکے علاوہ کسی سے امیدیں وابستہ کرتا، اور نہ ہی کسی سے ڈرتا ، نہ ہی اس کے علاوہ کسی اور کی طرف متوجہ ہوتا اور نہ ہی اس کے سوا کسی اور پر بھروسہ رکھتا ہے، اس طرح وہ مکمل کامیابی اور کامرانی سے ہمکنار ہوتاہے۔
۱۵۔ نیز توحید کی فضیلت یہ ہے کہ توحید جب بندہ کے دل میں پورے اخلاص کے ساتھ راسخ و مضبوط ہوجائے، اور مکمل طور پر پایہ ثبوت کوپہنچ جائے تو وہ تھوڑے عمل کو بھی زیادہ بنادیتی ہے، اور بندہ مسلم کی ہرقولی و فعلی نیکی پر لامحدود طریقہ سے اجروثواب ملتاہے۔
۱۶۔ توحید کی فضیلت یہ ہے کہ اللہ تعالی نے موحدین کے لئے دنیامیں فتح و نصرت کی ذمہ داری لی ہے ، نیز توحید کے ذریعہ انہیں عزت و شرف حاصل ہوتاہے، وہ ہدایت سے بہرہ ور ہوتے ، انہیں نیکی و اطاعت کی توفیق ملتی اور اس کی راہیں ان کے لئے آسان ہوجاتی ہیں، نیز حالات کی اصلاحات ہوتی اور ہرقول وفعل میں اللہ کی جانب راہ راست کی رہنمائی ملتی ہے۔
۱۷۔ اللہ تعالی موحدین کو دنیا و آخرت کے شر سے محفوظ رکھتا، اور اپنے فضل و کرم سے انہیں پاکیزہ زندگی عطاکرتا اور ذکر الہی سے سکون و اطمینان کی نعمت سے نوازتا ہے ، قرآن و حدیث میں اس کے بہت ہی زیادہ دلائل موجود ہیں ۔
چنانچہ جس نے توحید کو اس کے تقاضوں کے ساتھ ثابت و قائم کیا اسے مذکورہ بالا اس سے بھی زیادہ فضائل حاصل ہوئے ، اور جس نے توحید سے انحراف کیا یااس کے تقاضوں کوپورا نہ کیا توعذاب سے دوچار ہوگا۔​
 
Top