• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

توحید باری تعالیٰ کا اقرار

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
توحید باری تعالیٰ کا اقرار

پختہ اعتقاد کے ساتھ گواہی دینا کہ "اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔"توحید کہلاتا ہے۔کسی بھی عمل کی قبولیت کے لیے توحید بنیادی شرط ہے۔
"علم توحید" تمام علوم میں انتہائی عالی مرتبت ،انتہائی جلیل القدر اور حد درجہ مرغوب و مطلوب علم ہے کیونکہ اسی سے اللہ تعالیٰ ،اس کے اسماء و صفات اور بندوں پر اس کے حقوق کی پہچان ہوتی ہے اور "علم توحید" ہی ہے جو اللہ تعالیٰ تک پہنچنے والے راستے کی چابی اور اس کی تمام شریعتوں کی بنیاد ہے۔یہی وجہ کہ تمام رسولوں نے بنیادی طور پر اسی حقیقت کی دعوت دی ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَمَآ أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ إِلَّا نُوحِىٓ إِلَيْهِ أَنَّهُۥ لَآ إِلَٰهَ إِلَّآ أَنَا۠ فَٱعْبُدُونِ ﴿25﴾
ترجمہ:"اور ہم نے آپ سے پہلے ایسا کوئی رسول نہیں بھیجا ،جس کے پاس ہم نے وحی نہ بھیجی ہو کہ میرے سوا کوئی الہ (معبود)نہیں،پس میرے ہی عبادت کیا کرو۔"(سورۃ الانبیاء،آیت 25)
اللہ تعالیٰ نے خود اپنی یکتائی پر گواہی دی ہے،اللہ تعالیٰ کے فرشتوں اور اہل علم حضرات نے بھی اس امر کی گواہی دی ہے،چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
شَهِدَ اللَّهُ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ وَالْمَلَائِكَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ ۚ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ﴿18﴾
ترجمہ:"اللہ تعالیٰ،فرشتے اور اہل علم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور وہ عدل کے ساتھ دنیا کو قائم رکھنے والا ہے،اس غالب اور حکمت والے کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔"(سورۃ آل عمران،آیت 18)
توحید کا مقام و مرتبہ
توحید کے اس بلند و بالا مقام و مرتبے کی وجہ سے ہر مسلمان پر اس کا سیکھنا،دوسروں کو سکھانا،اس میں تدبر کرنا اور اس کا معتقد ہونا نہایت ضروری ہے تاکہ وہ اپنے دین کو اطمینان ،تسلیم و رضا اور صحیح بنیاد پر استوار کر سکے اور اس کے ثمرات و نتائج سے بہرہ ور ہو سکے۔

اسلام کے بنیادی عقائد از محمد بن صالح العثیمین​
 
Top