• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

توحید حاکمیت توحید کی چوتھی قسم؟

عمران اسلم

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
سعودی عرب کی لجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیہ والإفتاء سے سوال کیا گیا کہ موجودہ دور میں کچھ لوگ توحید کی تین اقسام میں ایک چوتھی قسم توحید حاکمیت کا اضافہ کرتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟ تو اس کمیٹی نے، جس میں شیخ ابن بازؒ اور شیخ صالح الفوزانؒ جیسے کبار علما بھی شامل تھے، جواب دیتے ہوئے کہا:
’’أنواع التوحيد ثلاثة: توحيد الربوبية، وتوحيد الألوهية، وتوحيد الأسماء والصفات، وليس هناك قسم رابع، والحكم بما أنزل الله يدخل في توحيد الألوهية؛ لأنه من نوع العبادة لله سبحانه، وكل أنواع العبادة داخل في توحيد الألوهية، وجعل الحاكمية نوعا مستقلا من أنواع التوحيد عمل محدث، لم يقل به أحد من الأئمة فيما نعلم‘‘
’’توحید کی تین اقسام ہیں: توحید ربوبیت، توحید الوہیت اور توحید اسماء و صفات، چوتھی کوئی قسم نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکام کے مطابق فیصلہ کرنا توحید الوہیت میں شامل ہے۔ کیونکہ حکم الٰہی کی پابندی اللہ تعالیٰ کی عبادت کی قسم ہے بلکہ عبادت کے تمام طریقے توحید الوہیت میں شامل ہیں۔ اور توحید حاکمیت کی اقسام توحید کی مستقل نوع قرار دینا نیا کام ہے۔ ہماری معلومات کے مطابق ائمہ کرام میں سے کسی نے بھی ایسا نہیں کیا۔‘‘
لنک
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جزاک اللہ خیرا عمران بھائی لیکن اگر کوئی کسی بھی وجہ سے توحید کی اقسام میں اس چوتھی قسم کو شامل کرتا، مانتا ہے۔تو اس بارے شرعی رہنمائی کیا ہے ؟


آپ کے کوٹ کردہ الفاظ
اور توحید حاکمیت کی اقسام توحید کی مستقل نوع قرار دینا نیا کام ہے۔
 

عمران اسلم

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
ظاہر ہے کہ توحید حاکمیت کو توحید کی بقیہ تین اقسام کے علاوہ ایک مستقل چوتھی قسم قرار دینا ائمہ سلف کے مؤقف او ر ان کے عقیدہ و منہج کے خلاف ہے۔ توحید کی انواع ثلاثہ میں تقسیم شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ اور اس سے قبل امام ابن جریر طبری، امام ابن حبان، امام ابن مندہ، امام ابن بطہ، امام طحاوی اس کے علاوہ قاضی ابویوسف اور امام ابوحنیفہ رحمہم اللہ سے بھی ثابت ہے۔
شیخ صالح العثیمین سے توحید کی اقسام میں ایک چوتھی قسم توحید حاکمیت کا اضافہ کرنے والے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے ایسا کرنے والے گمراہ اور جاہل قرار دیا۔
لنک
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
ظاہر ہے کہ توحید حاکمیت کو توحید کی بقیہ تین اقسام کے علاوہ ایک مستقل چوتھی قسم قرار دینا ائمہ سلف کے مؤقف او ر ان کے عقیدہ و منہج کے خلاف ہے۔ توحید کی انواع ثلاثہ میں تقسیم شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ اور اس سے قبل امام ابن جریر طبری، امام ابن حبان، امام ابن مندہ، امام ابن بطہ، امام طحاوی اس کے علاوہ قاضی ابویوسف اور امام ابوحنیفہ رحمہم اللہ سے بھی ثابت ہے۔
شیخ صالح العثیمین سے توحید کی اقسام میں ایک چوتھی قسم توحید حاکمیت کا اضافہ کرنے والے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے ایسا کرنے والے گمراہ اور جاہل قرار دیا۔
لنک
جزاک اللہ خیرا
عمران بھائی توحید کی تین اقسام میں اس چوتھی قسم کو شامل کرنا گمراہی اورجہالت ہے؟ یا اس چوتھی قسم کو شامل کرکے اس کے تحت معاملات وغیرہ طے کرنا گمراہی اورجہالت میں آتا ہے۔؟ اگر کوئی اس قسم کو شامل تو کرتا ہے لیکن معاملات وغیرہ درست طے کرتا ہے تو کیا پھر بھی یہ قباحت کے ذمرے میں آئے گا ؟

اور پھر محدث فورم پر بھی ایک الگ قسم کے تحت اس کو شامل کیا گیا ہے۔۔توحید حاکمیت
 

عمران اسلم

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
جزاک اللہ خیرا عمران بھائی
بھائی جان ایک سوال ہے وہ یہ کہ توحید کی یہ تین اقسام کی اصطلاح کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں تھیں؟
اللہ کے رسولﷺ کے دور میں یہ چیزیں بطور اصطلاح موجود نہیں تھی۔ لیکن آپﷺ کے قریب ترین ادوار میں فقہا و محدثین نے توحید کو انواع ثلاثہ میں تقسیم کیاہے۔ ائمہ سلف سے ثابت نہیں ہے کہ انھوں نے توحید حاکمیت کو توحید کی مستقل قسم شمار کیا ہو۔ البتہ اس کو توحید ربوبیت اور الوہیت کے ذیل میں شد و مد کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ رسول اللہﷺ کے زمانہ میں یہ اصطلاح موجود نہ ہونے کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ کوئی بھی شخص توحید کی جس قدر مرضی انواع و اقسام بنانا شروع کر دے۔ سلف نے جو تین اقسام بیان کی ہیں وہ قرآن و سنت میں تتبع و استقراء کے بعد بیان کی ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اللہ کے رسولﷺ کے دور میں یہ چیزیں بطور اصطلاح موجود نہیں تھی۔ لیکن آپﷺ کے قریب ترین ادوار میں فقہا و محدثین نے توحید کو انواع ثلاثہ میں تقسیم کیاہے۔ ائمہ سلف سے ثابت نہیں ہے کہ انھوں نے توحید حاکمیت کو توحید کی مستقل قسم شمار کیا ہو۔ البتہ اس کو توحید ربوبیت اور الوہیت کے ذیل میں شد و مد کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ رسول اللہﷺ کے زمانہ میں یہ اصطلاح موجود نہ ہونے کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ کوئی بھی شخص توحید کی جس قدر مرضی انواع و اقسام بنانا شروع کر دے۔ سلف نے جو تین اقسام بیان کی ہیں وہ قرآن و سنت میں تتبع و استقراء کے بعد بیان کی ہیں۔
جزاک اللہ خیرا
معلومات کی غرض سے ایک اور سوال کرنا چاہتا ہوں۔
کیا بدعت میں یہ چیز شامل نہیں ہے کہ جو چیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں نہیں تھی اسے بعد میں ثواب کی نیت سے کیا جائے۔ کیا جو عمل فقہاء سے ثابت نہ ہو تو وہ بھی بدعت میں شمار ہو گا یا صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہ ہو تب بدعت شمار ہو گا؟
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
یہ سختی کی ایک اور مثال ہے ،میرے بھائی ! تقویۃ الایمان پڑھ لیں اس میں توحید کی تقسیم اور طرح کی گئی ہے ،اسی طرح ابن قیم الجوزیۃ کے ہاں دو اقسام ہیں ......تین کی بجائے !

پروفیسر حافظ سعید حفظہ اللہ "عقیدہ و منہج" میں توحید حاکمیت پر الگ باب باندھتے ہیں اور واضح الفاظ میں لکھتے ہیں کہ ::

""عام طور پر علماء نے حآکمیت میں توحید کے مسئلہ کو توحید الوہیت یعنی توحید عبادت کا حصہ قرار دیا ہے اور اسے الگ طور پر بیان نہیں کیا . لیکن بہت سے علماء وہ بھی ہیں ، جو حکم)حاکمیت( لے مسئلہ کی اہمیت کے پیش نظر اسے الگ طور پر بیان کرتے ہیں ."" )عقیدہ و منہج:١٠٧(
 

عمران اسلم

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
معلومات کی غرض سے ایک اور سوال کرنا چاہتا ہوں۔
کیا بدعت میں یہ چیز شامل نہیں ہے کہ جو چیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں نہیں تھی اسے بعد میں ثواب کی نیت سے کیا جائے۔ کیا جو عمل فقہاء سے ثابت نہ ہو تو وہ بھی بدعت میں شمار ہو گا یا صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہ ہو تب بدعت شمار ہو گا؟
بھائی جان معلومات کی غرض سے بدعت کی تعریف کر دیجئے۔
 
Top