• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

توحید و شرک (سوال و جواب )

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم
توحید و شرک (سوال و جواب )

افتتاحیہ :

  • دور حاضر میں مسلمانوں کے حالات نا گفتہ بہ ہیں۔ عبادات و رسومات میں بے شمار عمل ایسے ہیں جو مسلمان دین سمجھ کر انجام دے رہے ہیں۔ توحیدکے نام پر شرک اور سنت کے نام پر بدعت کا عروج ہورہا ہے۔ ایسے وقت میں یہ ذمہ داری بہت اہم ہو جاتی ہے کہ اللہ کے بندوں کو شرک و بدعات کی غلاظتوں سے اور رسومات کے دلدل سے نکال کر اسلام کی شاہراہ پر لانے کی سعی و کوشش کی جائے۔ اسی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے خاکسار نے توحید و سنت کے متعلق کچھ اہم مواد فراہم کرنے کا شرف حاصل کیا ہے۔ اس گھٹا ٹوپ تاریکی میں انشاء اللہ العزیز یہ فولڈر منارۂ نور ثابت ہوگا۔ اللہ سے دعاء ہے کہ اللہ مرتب، ناشر اور قاری سبھی حضرات کیلئے اسے نجات کا ذریعہ بنائے۔

(آمین)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال : کفر کسے کہتے ہیں؟


جواب :

کفر کے معنی انکار کرنا یعنی جن چیزوں پر ایمان لانا ضروری اور فرض ہے ان چیزوں کے انکار کردینے اور دل سے نہ ماننے کو کفر کہتے ہیں۔ مثلاً اللہ کی ذات کا انکار کردینا یا اس کے صفات کو نہ ماننا یا اس کے رسولوں کا انکار کردینایا اس کی کتابوں کا انکار کردینا یا اسی طرح فرشتوں کا، جنت کا، جہنم کا یا تقدیر وغیرہ کا انکار کردینا کفر ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال : شرک کسے کہتے ہیں؟

جواب :

اللہ تعالیٰ نے جو اعمال اپنے لئے خاص کر رکھی ہیں انہیں دوسروں کیلئے بھی انجام دینے کو شرک کہتے ہیں۔ مثلاً سجدہ، رکوع، قیام، قربانی، منت، مشکلوں میں کام آنا، حاضر و غائب کا علم رکھنا، دور و نزدیک سے سب کی آواز و پکار کو سننا۔ یہ سب اللہ کی صفات ہیں، اگریہ عقائد کسی اور کے بارے میں رکھے جائیں تو اسے شرک کہتے ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال: توحید کے فوائد کیا ہیں؟

جواب :

توحید کے فوائد یہ ہیں:

(۱)انسان آخرت کے ابدی عذاب سے محفوظ رہتا ہے۔

(۲) دنیا میں راہ راست پر آجاتا ہے۔

(۳) گناہوں کی بخشش ہوجاتی ہے۔

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "حقیقت میں امن انہیں کیلئے ہے اور راہ راست پر وہی ہیں جو ایمان لائے اور اپنے ایمان کو ظلم کے ساتھ آلودہ نہیں کیا"۔ (الانعام:۸۲) اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ بندوں کا حق اللہ کے ذمہ یہ ہے کہ وہ ایسے تمام بندوں کو عذاب نہ دے جو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں۔
(بخاری و مسلم)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال : توحید کی کتنی قسمیں ہیں اور ان کی تعریف کیا ہے؟


جواب :

توحید کی تین قسمیں ہیں:

(۱)توحید ربوبیت۔
(۲) توحید الوہیت۔
(۳) توحید اسماء و صفات۔

توحید ربوبیت :
اللہ کو اسکے افعال میں یکتا ماننا مثلاً زمین، آسمان، سورج، چاند ستارے، انسان، جان دار، بے جان تمام چیزوں کا مالک و خالق صرف اور صرف اللہ کی ذات ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : الحمد للہ رب العالمین (سورۃ فاتحہ) تمام تعریفیں اللہ ہی کیلئے ہیں جو تمام کائنات کا رب ہے۔ اور نبی ﷺ نے فرمایا ہے۔ انت رب السماوات و الارض۔ توہی زمین و آسمان کا رب ہے۔ (بخاری و مسلم)

توحید الوھیت :
کا مطلب یہ ہے کہ جملہ عبادات نماز ،روزہ، حج، صدقہ، دعاء، ذبیحہ، نذر و نیاز، امید، رحمت، عذاب، طلب، مدد اور توکل وغیرہ جو عبادات ہیں ان سب کا مستحق صرف اور صرف اللہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا اور تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے۔ اس رحمن و رحیم کے علاوہ کوئی برحق معبود نہیں ہے۔ (سورۃ بقرہ : ۱۶۳)

توحید اسماء و صفات :
اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اور اس کے رسول ﷺ نے جو اسکے اوصاف بیان فرمائے ہیں انہیں اسکے شایان شان بلا تاویل و تفویض اور بلا تعطیل و تمثیل تسلیم کرنا جیسا کہ استواء عرش، اس کا نزول، اس کا ہاتھ، سمیع و بصیر و غیرہ۔ فرمان الٰہی ہے : کائنات کی کوئی چیز اس کے مشابہ نہیں وہ سب کچھ دیکھنے و سننے والا ہے۔ فرمان رسول اللہ ﷺ ہے : اللہ ہر رات آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتا ہے (مسلم) لیکن اللہ کا یہ نزول کسی مخلوق کے نزول کے ہر گز مشابہ نہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال : شرک کے نقصانات کیا ہیں؟


جواب :

شرک کے بہت سارے نقصانات ہیں جس میں سب سے اہم نقصان یہ ہے کہ نیک اعمال بھی شرک کی وجہ سے اکارت اور برباد ہوجاتے ہیں اور اللہ مشرک کو ہمیشہ کیلئے جہنم میں ڈال دے گا جیسا کے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : جس نے اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرایا اس پر اللہ نے جنت حرام کردی اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے اور ظالموں کا کوئی مدد گار نہیں ہے۔ (سورۃ مائدہ:۷۲)

نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا:

جس نے شرک کی حالت میں وفات پائی وہ جہنم میں جائے گا۔ (مسلم)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال : وہ کون سا گناہ ہے جسے اللہ تعالیٰ کبھی بھی معاف نہ کرے گا؟


جواب :

وہ شرک کا گناہ ہے جسے اللہ تعالیٰ کسی بھی حال میں معاف نہ کرے گا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا : بے شک اللہ تعالیٰ شرک کو معاف نہیں کرے گا اور شرک کے علاوہ جتنے گناہ ہیں اگر چاہے تو انہیں معاف کرسکتا ہے۔ (سورۃ النساء:۴۸)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال : شرک کی کتنی قسمیں ہیں؟


جواب :

شرک کی چار قسمیں ہیں:
(۱) شرک فی العلم
(۲) شرک فی التصرف
(۳) شرک فی العبادت
(۴) شرک فی العادت۔

شرک فی العلم :
اللہ تعالیٰ کا علم ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے یعنی ہر ظاہر و باطن چیز خواہ وہ زمین و آسمان کے کسی حصہ میں ہو اللہ تعالیٰ اس سے باخبر ہے۔ اگر کسی اور کے بارے میں یہ عقیدہ رکھا جائے کہ وہ دور اور نزدیک کی خبر رکھتا ہے یا کوئی بھی کام ہوتا ہے وہ اس کے علم میں ہے چاہے وہ نبی ہو یا ولی ہو یاکوئی اور ہو تو اس کو شرک فی العلم کہتے ہیں یعنی اللہ تعالیٰ جیسا علم دوسروں کے اندر بھی تسلیم کرنا۔

شرک فی التصرف :
زمین اور آسمان کے اندر جتنی چیزیں ہیں اللہ ہی کے قبضے میں ہیں اور ان پر تصرف کا اختیار صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہی کو ہے مثلاً کسی کو مارنا جلانا، بیمار کرنا شفاء دینا، کامیاب کرنا، ناکام کرنا، مشکل کشائی کرنا، مدد کرنا، بلائیں ٹالنا وغیرہ وغیرہ۔ اگر کسی اور کے بارے میں یہ عقیدہ رکھا جائے اور اس کو ان معاملات میں تصرف کا حق دار سمجھا جائے تو یہ شرک فی التصرف ہے۔

شرک فی العبادت :
بہت سارے کام اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کیلئے خاص کر رکھے ہیں مثلاً سجدہ، رکوع، قیام، اللہ کے نام پر خیرات، اس کے نام کا روزہ، اس کے مقدس گھر کی زیارت، اس کا طواف کرنا، قسم کھانا، ذبیحہ، نذر و نیاز وغیرہ۔ اگر یہ کام اللہ کے علاوہ کسی اور کے لئے انجام دئیے جائیں تو اسے شرک فی العبادت کہتے ہیں۔

شرک فی العادت :
اللہ تعالیٰ نے انسان کو کچھ آداب سکھلائے ہیں جنہیں روز مرہ کی زندگی میں بجا لانا ہے اور ہر حال میں اس کاشکر ادا کرنا ہے مثلاً اٹھتے بیٹھتے، کھاتے پیتے، چلتے پھرتے، سوتے جاگتے، مصیبت و آرام ہر حال میں اللہ کا نام لینا چاہیے۔ اگر کوئی شخص زندگی کے ان لمحات میں اللہ کے علاوہ کسی اور کا نام لیتا ہے خواہ وہ نبی ہو یا ولی ہو، پیر ہو، فرشتہ ہو تو اس کو شرک فی العادت کہتے ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سوال : کیا اللہ کے علاوہ کوئی اور ہے جو غیب کی باتوں کو جانتا ہو ؟


جواب :

اللہ کے علاوہ کوئی نہیں ہے جو غیب کی باتوں کو جانتا ہو، نہ ہی کوئی نبی ہے اور نہ ہی ولی۔ فرمان الٰہی ہے: اور اللہ ہی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنہیں وہی جانتا ہے اور جو کچھ خشکی وتری میں ہے اسے بھی جانتا ہے زمین کے نیچے اندھیروں میں کوئی بھی دانہ ایسا نہیں ہے اور کوئی خشک وتر چیز ایسی نہیں ہے جو واضح طور پر لکھی ہوئی نہ ہو۔ (سورۃ انعام:۶۸)

اے نبی! آپ فرمادیں اللہ کے سوا آسمان و زمین میں کوئی نہیں جو غیب کی باتیں جانتا ہو بلکہ وہ تو یہ بھی نہیں جانتے کہ وہ کب اٹھائیں جائیں گے۔(سورۃ نمل:۶۵)
 
Top