محمد طالب حسین
رکن
- شمولیت
- فروری 06، 2013
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 93
- پوائنٹ
- 85
توحید کی تین قسمیں۔
توحید ربوبیت توحید الوہیت اور توحید صفات۔
توحید ربوبیت۔
اس کا مطلب ہے کہ اس کائنات کا خالق مالک رازق اور مدبر صرف اللہ تعالی ہے۔ اس توحید کو ملاحدہ و زنادقہ کے علاوہ تمام لوگ مانتے ہیں حتی کہ مشرکین بھی اس کے قائل رہے ہیں اور ہیں جیسا کہ قرآن کریم نے مشرکین مکہ کا اعتراف نقل کیا ہے۔ مثلا فرمایا اے پیغبر صلی اللہ علیھ وسلم ان سے پوچھیں کہ تم کو آسمان و زمین میں رزق کون دیتا ہے یا تمہارے کانوں اور آنکھوں کا مالک کون ہے اور بے جان سے جاندار اور جاندار سے بے جان کو کون پیدا کرتا ہے اور دنیا کے کاموں کا انتظام کون کرتا ہے؟ جھٹ کہہ دیں گے کہ اللہ ۔ سورہ یونس آیت 31
دوسرے مقام پر فرمایا۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے پوچھیں کہ زمین اور زمین میں جو کچھ ہے یہ سب کس کا مال ہے؟ ساتوں آسمان اور عرش عظیم کا مالک کون ہے؟ ہر چیز کی بادشاہی کس کے ہاتھ میں ہے؟ اور وہ سب کو پناہ دیتا ہے اوراس کے مقابل کوئی پناہ دینے والا نہیں۔ ان سب کے جواب میں یہ یہی کہیں گے کہ اللہ یعنی یہ سارے کام اللہ ہی کے ہیں۔ سورہ المومنون آیت 84 ۔89
توحید الوہیت۔
اس کا مطلب ہے کہ عبادت کی تمام اقسام کا مستحق صرف اللہ تعالی ہے اور عبادت ہر وہ کام ہے جو کسی مخصوص ہستی کی رضا کے لئے یا اس کی ناراضی کے خوف سے کیا جائے اس لیے نماز روزہ حج اور زکوة صرف یہی عبادات نہیں بلکہ کسی مخصوص ہستی سے دعاو التجا کرنا اس کے نام کی نذرو نیاز دینا اس کے سامنے دست بستہ کھڑا ہونا اس کا طواف کرنا اس سے طمع اور خوف رکھنا وغیرہ بھی عبادت ہیں۔ توحید الوہیت یہ ہے کہ یہ تمام کام صرف اللہ تعالی ہی کے لیے کیے جائیں قبر پرستی کے مرض میں مبتلا عوام و خواص اس توحید الوہیت میں شرک کا ارتکاب کرتے ہیں اور مذکورہ عبادات کی بہت سی قسمیں وہ قبروں میں مدفون افراد اور فوت شدہ بزرگوں کے لیے بھی کرتے ہیں جو سراسرشرک ہے۔
توحید صفات۔