• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تکفیری خوارجی کی حقیقت

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
'
افغان حکومت پاکستانی فوج سے انتقام لینا چاہتی تھی'
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے خبر دی ہے کہ افغانستان کی حکومت پاکستانی طالبان کو اپنا حواری بنا کر پاکستان کی فوج سے انتقام لینا چاہتی ہے۔​
نیویارک ٹائمز نے پاکستان طالبان رہمنا لطیف محسود کی گرفتاری کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں تحریر کیا ہے کہ افغانستان کی حکومت لطیف محسود کے ذریعے پاکستانی طالبان کو پاکستان کی فوج کے خلاف کارروائیوں کے لیے استعمال کرنا چاہتی تھی۔​
امریکہ کی طرف سے پاکستانی طالبان کمانڈر کو افغانستان کی سکیورٹی فورسز کے قبضے سے چھیننے کی کارروائی نے امریکہ اور افغانستان کے تعلقات کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔اخبار نے لکھا ہے کہ جب امریکی سپیشل سکیورٹی فورسز نے لطیف محسود کو افغان حکام کی تحویل سے چھینا تو اس وقت افغانستان حکومت نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ اس طالبان کمانڈر کے ذریعے امن مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے تھے۔​
لیکن اب افغان حکام نے ، نام نہ بتانے کی شرط، پر نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ وہ پاکستانی طالبان کے ساتھ رابطے بڑھا کر پاکستانی فوج سے انتقام لینا چاہتے تھے۔
افغانستان کی حکومت 'رنگے ہاتھوں' پکڑے جانے پر سیخ پا ہے۔
افغانستان کے صدر حامد کرزئی اپنے 'انٹیلجنس اثاثے' کی چوری پر سیخ پا ہیں۔ افغان اہلکاروں کا کہنا ہے کہ لطیف محسود کی حراست سنہ 2014 کے بعد امریکہ کی افغانستان میں موجودگی کے حوالے سے معاہدے کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔​
فغانستان کے صدر حامد کرزئی کے ترجمان ایمل فیضی کا کہنا ہے کہ لطیف محسود ایک لمبے عرصے سے افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسی، این ڈی ایس سے رابطے میں تھے۔ایمل فیضی کے مطابق لطیف محسود این ڈی ایس کا ایک ایسا ہی منصوبہ تھے جیسا ہر انٹیلی جنس ایجنسی کے منصوبے ہوتے ہیں۔
یمل فیضی نے کہا کہ وہ صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ وہ (لطیف محسود) تعاون کر رہا تھا۔ وہ این ڈی ایس کے ساتھ رابطے میں تھے۔ایمل فیضی نے 'تعاون' کی وضاحت نہیں کی​
یک اور افغان اہلکار نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ افغانستان پاکستان کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ وہ بھی وہی کچھ کر سکتا ہے جو پاکستان کر رہا ہے۔ افغان اہلکار نے کہا کہ انہیں اگر پھر موقع ملا تو پھر وہی کچھ کریں گے جو پہلے کیا ہے۔افغان اہلکار نےدعویٰ کیا کہ امریکی اہلکاروں نے پاکستان میں طالبان کی پناہ گاہوں کو تباہ کرنے میں ناکامی کے بعد افغانستان کو کہہ رکھا ہے کہ اگر وہ ایسا کر سکتا ہے تو کرے۔​
افغانستان کے اہلکار نے کہا کہ افعان انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکار جب لطیف محسود سے رابطے میں تھے تو وہ سمجھتے تھےکہ انہیں امریکہ کی طرف سے گرین سگنل مل چکا ہے
ایک امریکی اہلکار نے جو لطیف محسود کو حراست میں لیے جانے کے حوالے سے مکمل معلومات رکھتے ہیں، افغان اہلکاروں کے اس دعوے کی نفی کی کہ امریکہ افغانستان کو پاکستانی طالبان کے ساتھے تعلقات قائم کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔امریکی اہلکار نے سوال کیا کہ اگر افغان اہلکار کہہ رہے ہیں کہ ان کے اقدام کو امریکہ کی حمایت حاصل تھی تو انہوں نے لطیف محسود کے ساتھ رابطوں کو امریکہ سے پوشیدہ کیوں رکھا۔​
امریکی سپیشل فورسز نےلطیف محسود کو افغان حکومت کی حراست اس وقت چھین لیا تھا جب افغانستان کے انٹیلی جنس حکام لطیف محسود کو کابل میں خفیہ ملاقات کے لیے جا رہے تھے۔ اب لطیف محسود امریکہ کی حراست میں ہیں۔
افعانستان کی حکومت ہمیشہ یہ شکایت کرتی ہے کہ پاکستان نے افغانستان کے دشمنوں کو اپنی سرزمین پر پناہ دے رکھی ہے اور پاکستان طالبان کی مالی معاونت کرتا ہے۔​
ایک افغان اہلکار نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ افغانستان کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے حواری پیدا کرے گا تاکہ انہیں پاکستان کی فوج کے خلاف استعمال کیا جا سکے۔
افغان اہلکار کے مطابق جب افغانستان اپنی کوششوں میں کامیاب ہو رہا تھا تو امریکہ نے چھاپہ مار کر لطیف محسود کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔​
افغان اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ کابل کی سوچ ہے کہ وہ اپنے ان حواریوں کے ذریعے پاکستان کے ساتھ امن معاہدہ کرنے پوزیشن میں ہوگا۔ افغان اہلکار کے مطابق پاکستانی طالبان کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر کےافغانستان پاکستان کے ساتھ اپنی شرائط پر مذاکرات کر سکے گا۔​
نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکی اہلکار افغانستان کی سوچ سے متفق نہیں ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لطیف محسود کو افغان حکام سے چھینا گیا ہے۔ اخبار کے مطابق امریکی اہلکار سمجھتے ہیں کہ حواریوں کے ذریعے دوسروں کو ضرب پہنچانے کی پالیسی کے نتائج نہ پاکستان کے لیے اچھے برآمد ہوئے ہیں اور نہ ہی افغانستان کے لیے ایسا ہو گا۔امریکی اہلکاروں کے مطابق انہوں نے لطیف محسود کو گرفتار کر کے افغانستان کو اس بے وقوفی سے بچایا جس سے وہ پاکستان کو نہیں بچا سکے ہیں۔ امریکی اہلکاروں کے مطابق پاکستان کی طرف سے شدت پسند گروہوں کی پشت پناہی نے پاکستان کو کہیں کا نہیں چھوڑا ہے اور پورا ملک تشدد کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور روز بروز شدت پسند گروپ پاکستان کے کنٹرول سے باہر نکلتے جا رہے ہیں۔ تحریک طالبان اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔​
البتہ امریکہ سمجھتا ہے کہ پاکستانی طالبان اور افغان طالبان میں فرق ہے۔
پاکستانی طالبان القاعدہ سمیت ایسے اسلامی گروہوں کو قبائلی علاقوں میں محفوظ پناہ گاہیں مہیا کرتے ہیں، جو یورپ اور مغربی دنیا میں اپنے اہدف کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ امریکہ سمجھتا ہے کہ افغان طالبان افغانستان کے علاوہ کسی کارروائی میں ملوث نہیں ہیں​
امریکی اہلکاروں کو شبہ ہے کہ لطیف محسود نے دو ہزار دس میں ٹائمز سکوائر میں بم پھاڑنے کی ناکام سازش میں کا حصہ تھے۔​
امریکی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان کی طرف سے پاکستانی طالبان کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کہہ سکےگا کہ افغانستان کی سرزمین پر موجود پاکستان کے دشمن عناصر سے پاکستان کے لیے اتنا ہی خطرہ لاحق ہے جتنا افغان حکومت کو طالبان سے ہے۔​
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
عصرِ حاضر کے مرجئہ کے چوزے شاید اس حقیقت سے ناآشنا ہیں؟؟؟!!!!
'اگر پاکستان چاہے تو ڈرون حملے کل بند ہو سکتے ہیں'
برجیش اُپادھیائے​
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، واشنگٹن​
امریکی کانگریس میں ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے ایک رکن ایلن گریسن نے کہا ہے کہ اگر پاکستان چاہے تو ڈرون حملے کل بند ہو سکتے ہیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بغیر پاکستان کی منظوری کے اس طرح کے حملے نہیں ہو سکتے۔بی بی سی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کانگریس کے ڈیموكریٹ ممبر ایلن گریسن نے کہا کہ انھیں اوباما انتظامیہ کی طرف سے کسی طرح کے شواہد نہیں ملے ہیں کہ سال کے آخر تک پاکستان میں ڈرون حملوں میں کوئی کمی آئے گی۔وزيرِ اعظم نواز شریف کے امریکہ کے دورے کے فوراً بعد خارجہ امور کے لیے ان کے مشیر سرتاج عزیز نے صحافیوں سے کہا تھا کہ ڈرون حملوں کو بند کرنے کا امریکہ کی طرف سے کوئی رسمی اعلان نہیں ہوگا لیکن سال کے آخر تک ان میں کافی کمی آ جائے گی۔ایلن گریسن کا کہنا تھا کہ 'پاکستان چاہے تو یہ حملے کل بند ہو سکتے ہیں اگر وہ امریکی ڈرونز کو سہولت دینا بند کر دے۔'ان کا کہنا تھا: 'پاکستانی ایئر فورس کافی طاقتور ہے اور اس کے پاس قوت ہے ، اپنی فضائی سرحد پر وہ جب چاہے پابندی لگا سکتے ہیں۔ پاکستان کی منظوری کے بغیر اس طرح کی کارروائی ممکن ہی نہیں ہے۔'انھوں نے عراق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عراق کی جنگ اسی وقت ختم ہوئی جب وہاں کی حکومت نے امریکی فوج سے وہاں سے جانے کے لیے کہہ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ پاکستان میں بھی ایسے حالات پیدا ہوں گے اور تبھی وہاں ڈرون حملے بند ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ پاکستان میں بھی ایسے حالات پیدا ہوں گے اور تبھی وہاں ڈرون حملے بند ہوں گے۔ایلن گریسن کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ شدت پسندوں کو قابو کر سکتی ہے ایسے میں امریکہ کو اپنے ہاتھ خون سے نہیں رنگنے چاہییں۔انھوں نے کہا 'شدت پسندوں کی تعداد مشکل سے سو دو سو ہوگی، لیکن پاکستانی فوج کی تعداد دس لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔ وہ چاہیں تو انہیں قابو میں لا سکتے ہیں اور ہزاروں شہریوں کی زندگی آسان ہو سکتی ہے۔'ایلن گریسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان حملوں میں مارے جانے والے بے گناہ شہریوں کو امریکہ کی طرف سے معاوضہ دیا جانا چاہیے۔
منگل کو ہی کانگریس میں شمالی وزیرستان سے واشنگٹن آنے والے شخص رفیق الرحمٰن کے خاندان کے کیس کی سماعت ہوئی۔ رفیق الرحمٰن کی والدہ آمنہ بی بی عید سے ٹھیک ایک دن پہلے ڈرون حملے میں ماری گئیں اور ان کے بیٹے زبیر اور بیٹی نبيلہ اسی حملے میں زخمی ہوئے۔
کانگریس ممبر ایلن گریسن کے علاوہ صرف چار اور ممبر اس سماعت میں شریک ہوئے۔
رفیق الرحمن نے کانگریس سے سوال کیا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کی والدہ کا کیا قصور تھا۔
انھوں نے کانگریس کے ارکان اور وہاں موجود بین الاقوامی میڈیا کے سامنے ڈرون حملے کے بعد کا منظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی ان کے علاقے میں گنے چنے اسکول تھے۔ اب ڈرون حملوں کے خوف سے بچے سکول بھی نہیں جاتے۔انھوں نے کہا کہ وہ صدر اوباما سے کہنا چاہیں گے 'یہ ظلم بند کریں کیونکہ طاقت سے آج تک کہیں بھی امن نہیں قائم ہو پایا ہے۔'
ان کے بیٹے زبیر نے اپنی دادی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں نیلا آسمان بہت پسند تھا لیکن اب زبیر کو نیلا آسمان اچھا نہیں لگتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بادل گھرے ہوتے ہیں تو ڈرون حملے نہیں ہوتے اور اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ آسمان ہمیشہ ویسا ہی رہے۔کانگریس ممبر ایلن گریسن نے کہا 'پاکستان سے ہزاروں میل دور واشنگٹن میں یہ فیصلہ کیوں ہوتا ہے کہ کون زندہ رہے گا اور کون نہیں۔'
ان کا کہنا تھا، 'یہ فیصلہ خدا کا ہوتا ہے ، لیکن یہاں یہ فیصلہ ڈرون کر رہے ہیں۔'
امریکی دورے میں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے بھی ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا اور صدر اوباما کے ساتھ ملاقات میں بھی اس کا ذکر آیا۔
صدر اوباما نے ڈرون کا کسی طرح کا ذکر کیے بغیر کہا کہ دونوں ممالک اس بات کی کوشش کریں گے کہ کس طرح سے پاکستان کی خود مختاري کو نقصان پہنچائے بغیر دہشت گردی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ:http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/10/131029_us_congressman_drone_pakistan_tk.shtml
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
جس خوارجی کو ڈرون حملوں سے عام شہریوں کی ہلاکت پر افسوس ہے اُسے چاہیے کہ وہ مسلمانوں کی جان و مال کی حفاظت کی خاطر عوامی مقامات کو بظور پناہ گاہ استعمال نہ کرے۔ لیکن وہ خوارجی ہی کیا جس کو مسلمانوں کی جان و مال کی فکر ہو۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2013
پیغامات
61
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
17
جس خوارجی کو ڈرون حملوں سے عام شہریوں کی ہلاکت پر افسوس ہے اُسے چاہیے کہ وہ مسلمانوں کی جان و مال کی حفاظت کی خاطر عوامی مقامات کو بظور پناہ گاہ استعمال نہ کرے۔ لیکن وہ خوارجی ہی کیا جس کو مسلمانوں کی جان و مال کی فکر ہو۔
محترم مجھے یہ نہیں پتا کہ آپ کہاں سے ہے۔ مگر کیا آپ مجھے عوامی جگہوں پر ہونے والے حملوں میں پاکستانی طالبان کے شامل ہونے کا ثبوت دے سکتے ہے؟
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
محترم مجھے یہ نہیں پتا کہ آپ کہاں سے ہے۔ مگر کیا آپ مجھے عوامی جگہوں پر ہونے والے حملوں میں پاکستانی طالبان کے شامل ہونے کا ثبوت دے سکتے ہے؟
پاکستان میں جتنے میں عوامی مقامات پر حملے ہوئے ہیں وہ زیادہ تر خودکش تھے۔ یہ سب جانتے ہیں پاکستان میں خودکش حملوں کی ٹیکنالوجی کس کے پاس ہے۔ یقینی بات ہے صرف ٹی ٹی پی ہی ایسا کام کرسکتی ہےکیونکہ۔
خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی ٹی ٹی پی کے علاقوں سے ہوتا ہے۔
خودکش حملوں کی حمایت بھی ٹی ٹی پی کرتی ہے۔
خودکش جیکٹیں بھی وزیرستان میں بنتی ہیں۔
خودکش حملوں کی ٹریننگ بھی ٹی ٹی پی دیتی ہے۔
ابھی حال ہی میں چرچ پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری ٹی ٹی پی کے ذیلی تنظیم نے قبول کی ہے۔
مساجد میں دھماکوں کی ذمہ داری بھی ٹی ٹی پی نے قبول کی ہے۔
جن دھماکوں کی ذمہ داری ٹی ٹی پی قبول کرتی ہے اُن میں اور عوامی مقامات میں دھماکہ میں استعمال ہونے والا مواد ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔
تمام تر انٹیلیجنس بشمول ملکی و غیر ملکی کی بھی یہی اطلاعات ہیں کہ دھماکوں میں کسی نہ کسی طور سے ٹی ٹی پی ملوس رہی ہے۔
جسٹس باقر پر بھی حملہ ٹی ٹی پی نے کروایا تھا۔
پاکستان میں غیر ملکیوں کے قتل کی ذمہ داری بھی ٹی ٹی پی نے قبول کی۔ غرض جہاں کہیں بھی ان کا بس چلہ انہوں کے خوب دل کھول کر قتل و غارت گری مچائی۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
یہ واقعی اہم سوال ہے اگر پاکستان میں پبلک مقامات پر ہونے والے دھماکے ٹی ٹی پی نہیں کرتی تو پھر اس کا ذمہ دار کون ہے؟ اور کیا امریکہ، انڈیا یا کوئی ملکی تنظیم ایسی ہے جو خود کش دھماکوں کی ماہر ہو؟
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2013
پیغامات
61
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
17
محترم آپ کی باتوں سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ آپ صرف ادھر ادھر کی سن کر رائے قائم کرنے اور بغیر تحقیق کے الزام لگانے میں ماہر ہے۔
میں نے آپ سے ثبوت مانگا تھا، تقریر نہیں ۔
آپ نے جو جزباتی باتیں کی ہیں ان کی قدر کرتا ہوں، مگر بغیر ثبوت کے کسی پر الزام لگانا کہاں کا انصاف ہے؟


ابھی حال ہی میں چرچ پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری ٹی ٹی پی کے ذیلی تنظیم نے قبول کی ہے۔
ثبوت؟
وہ تو خود کہہ رہے کہ ہم انھیں نہیں جانتے۔
مساجد میں دھماکوں کی ذمہ داری بھی ٹی ٹی پی نے قبول کی ہے
کون کون سی مساجد ذرا تفصیل بتلائے؟ پھر اس پہ بات کرینگے۔
جن دھماکوں کی ذمہ داری ٹی ٹی پی قبول کرتی ہے اُن میں اور عوامی مقامات میں دھماکہ میں استعمال ہونے والا مواد ایک جیسا ہی ہوتا ہے
یہ کوئی دلیل نہیں کسی کو مجرم کہنے کا۔
تمام تر انٹیلیجنس بشمول ملکی و غیر ملکی کی بھی یہی اطلاعات ہیں کہ دھماکوں میں کسی نہ کسی طور سے ٹی ٹی پی ملوس رہی ہے۔
جناب یہ تو آپ بھی کہہ رہے ہے اور میں نے ثبوت مانگا ۔ صرف زبانی جمع خرچ۔ دلیل نباشد
جسٹس باقر پر بھی حملہ ٹی ٹی پی نے کروایا تھا۔
اس خبر کا لنک دے؟
پاکستان میں غیر ملکیوں کے قتل کی ذمہ داری بھی ٹی ٹی پی نے قبول کی
سبحان اللہ ۔۔لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
کنٹرول پلس ایف دباکرخانے میں جاکر ٹی ٹی پی لکھ دے اور ریپلیس کے خانے میں بلیک واٹر لکھ دے ۔ اوپر والا پوسٹ کچھ اس طرح بن جائے گا ۔ تھوڑی بہت ترمیم کے ساتھ ۔

"پاکستان میں جتنے میں عوامی مقامات پر حملے ہوئے ہیں وہ تمام کے تمام پلانٹڈ تھے۔ یہ سب جانتے ہیں یہ ٹیکنالوجی کس کے پاس ہے۔ یقینی بات ہے صرف وہ ہی ایسا کام کرسکتا ہے جو کہ اسلام کا مخالف ہو ۔ ان کا تعلق بھی بلیک واٹر اور سی آئی اے سے ہوتا ہے۔
ایسے حملوں کی حمایت بھی یہ لوگ کرتے ہیں لیکن اعلان نہیں کرتے ۔
یہ پلانٹڈ بم بھی یہ لوگ بنا تے ہیں۔ ان حملوں کی ٹریننگ بھی کرواتے ہیں ۔
ابھی حال ہی میں بلیک واٹر نے چرچ پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری بلوچستان کی تنظیم جنداللہ پر عائد کی ہے۔
مساجد میں دھماکوں کی ذمہ داری بھی بلیک واٹر نے قبول کی ہے۔ لیکن میڈیا پر اس کا اعلان باقی ہے ۔
جن دھماکوں کی ذمہ داری بلیک واٹر قبول کرتی ہے اُن میں اور عوامی مقامات میں دھماکہ میں استعمال ہونے والا مواد ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔
تمام تر عوام بشمول ملکی و غیر ملکی کی بھی یہی اطلاعات ہیں کہ دھماکوں میں ہر طور پر یہی بلیک واٹر ملوس رہی ہے۔
جسٹس باقر پر بھی حملہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس جملے کو چھوڑ دیتے ہیں ۔ نام سے ہی رافضی لگتا ہے ،
۔ غرض جہاں کہیں بھی ان کا بس چلہ انہوں کے خوب دل کھول کر قتل و غارت گری مچائی"
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
کرنل امام کی شہادت کے وقت خوارجیوں کے حکیم جو ابھی حال ہی میں مردار ہوا ہے موجود تھا۔​
اس کے علاوہ بھی بہت سے حملے ہیں جو ٹی ٹی پی اور اس کے بغل بچوں جیسے لشکر جھنگوی وغیرہ نے کیئے ہیں۔ یہ صرف وہ حملے ہیں جن کو ٹی ٹی پی نے قبول کیا ہے۔ جو قبول نہیں کرتے وہ الگ ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی ٹی پی اور اس کے بغل بچے کوئٹہ کے بازاروں میں دھماکوں میں بھی ملوث ہیں۔ باقی آپ خود سرچ کر لیں۔​
50000 کے لگ بھگ عوام شہید ہوچُکی ہے جن میں سے بمشکل 5000 باقی سب عوام ہیں۔​
جناب یہ تو آپ بھی کہہ رہے ہے اور میں نے ثبوت مانگا ۔ صرف زبانی جمع خرچ۔ دلیل نباشد
اگر یہ سب زبانی جمع خرچ ہے تو حکیموں کی کہی ہوئی بات کیوں جمع خرچ نہیں ہے۔ پوری دنیا کو جھوٹا بول کر حکیموں کی بات پر کیسے یقین کیا جاسکتا ہے؟ کسی کے چیک اپ کا مسلہ تو ہے نہیں کہ مردار حکیم کی بات مانی جائے۔​
اس خبر کا لنک دے؟
ویسے آپ رہتے تو اسی دنیا میں ہیں نا؟​

 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
اگر کوئی شخص کے بارے میں حکومت یا میڈیا اپنی طرف سے بیان دے کہ اس نے ایسا ویسا کام کیا ہے ۔ اور وہ خود کئ بار اس کی تردید کریں کہ نہیں ، میں نے نہیں کیا ہے تو بات کس کی مانی جائے گی ؟
 
Top