- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,773
- ری ایکشن اسکور
- 8,473
- پوائنٹ
- 964
اس عنوان سے ایک حدیث کا اردو ترجمہ سوشل میڈیا وغیرہ پر موجود ہے:
یہ روایت ضعیف ہے، اور اس کی دو علتیں ہیں:
اس کے راوی احمد بن یزید الجمحی المکی کو ازدی اور ساجی وغیرہ نے ضعیف قرار دیا ہے۔بلکہ زیر بحث روایت کو اس کی مناکیر کے لیے بطور مثال ذکر کیا گیا ہے۔(لسان الميزان ت أبي غدة (1/ 697)
علامہ ہیثمی نے اس روایت کو ذکر کرنے کے بعد اس کے ایک راوی کو ذکر کرکے سخت ضعیف قرار دیا ہے۔(مجمع الزوائد ومنبع الفوائد (5/ 269)
یہ روایت الفردوس للدیلمی اور الطب النبوی لأبی نعیم الاصبہانی وغیرہ میں بھی ہے۔
سیوطی نے الحاوی میں اس کی اسانید کو ضعیف قرار دیاہے۔
الفروسیہ المحمدیہ لابن القیم کے محقق اور اسی طرح الطب النبوی لابی نعیم کے محقق نے بھی اسے سخت ضعیف قرار دیاہے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :۔ تم میں سے جو شخص تفکرات [ اور غم ] میں مبتلا ہو جائے تو اسے چاہئے کہ تیر کمان اپنے گلے سے لٹکائے اس سے اس کا غم دور ہو جائے گا۔۔ ( المعجم الصغیر)
ہمارے ایک بھائی نے اس سے متعلق سوال کیاتھا۔
یہ روایت امام طبرانی کی المعجم الصغیر وغیرہ میں بایں الفاظ موجود ہے:
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ الْعَلَّافُ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُنْذِرِ أَبُو زَيْدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: «مَا عَلَى أَحَدِكُمْ إِذَا أَلَحَّ بِهِ هَمُّهُ أَنْ يَتَقَّلدَ قَوْسَهُ , فَيَنْفِي بِهِ هَمَّهُ» لَمْ يَرْوِهِ عَنْ هِشَامٍ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْذِرِ الزُّبَيْدِيُّ تَفَرَّدَ بِهِ أَحْمَدُ بْنُ يَزِيدَ
(المعجم الصغير للطبراني (2/ 275)(1158)ہمارے ایک بھائی نے اس سے متعلق سوال کیاتھا۔
یہ روایت امام طبرانی کی المعجم الصغیر وغیرہ میں بایں الفاظ موجود ہے:
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ الْعَلَّافُ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُنْذِرِ أَبُو زَيْدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: «مَا عَلَى أَحَدِكُمْ إِذَا أَلَحَّ بِهِ هَمُّهُ أَنْ يَتَقَّلدَ قَوْسَهُ , فَيَنْفِي بِهِ هَمَّهُ» لَمْ يَرْوِهِ عَنْ هِشَامٍ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْذِرِ الزُّبَيْدِيُّ تَفَرَّدَ بِهِ أَحْمَدُ بْنُ يَزِيدَ
یہ روایت ضعیف ہے، اور اس کی دو علتیں ہیں:
اس کے راوی احمد بن یزید الجمحی المکی کو ازدی اور ساجی وغیرہ نے ضعیف قرار دیا ہے۔بلکہ زیر بحث روایت کو اس کی مناکیر کے لیے بطور مثال ذکر کیا گیا ہے۔(لسان الميزان ت أبي غدة (1/ 697)
علامہ ہیثمی نے اس روایت کو ذکر کرنے کے بعد اس کے ایک راوی کو ذکر کرکے سخت ضعیف قرار دیا ہے۔(مجمع الزوائد ومنبع الفوائد (5/ 269)
یہ روایت الفردوس للدیلمی اور الطب النبوی لأبی نعیم الاصبہانی وغیرہ میں بھی ہے۔
سیوطی نے الحاوی میں اس کی اسانید کو ضعیف قرار دیاہے۔
الفروسیہ المحمدیہ لابن القیم کے محقق اور اسی طرح الطب النبوی لابی نعیم کے محقق نے بھی اسے سخت ضعیف قرار دیاہے۔