• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تیس لاکھ مقتولین کا افسانہ :کتنا جھوٹ، کتنا سچ (Behind the Myth of three Million) ایک بنگالی کی کتاب

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
السلام علیکم!
آج میں آپ کو تاریخ کے اس سیاہ باب سے روشناس کروانے جا رہا ہوں جس کا دیکھنے والے صرف وہی پہلو دیکھتے ہیں جو انہیں suit کرتا ہے۔ کہتے ہیں کہ "جھوٹ آدھی دنیا کا سفر طے کر لیتا ہے جبکہ سچ ابھی پاوں کی جوتی کے تسمے باندھ رہا ہوتا ہے"

آج میں آپ کو ایک لاجواب تحقیقی کتاب کا تعارف کروانے جا رہا ہوں جو بنگلہ دیش کی تاریخ آزادی، بھارت کی سازش یا پھر پاکستان کے دولخت ہونے کے دور کے متعلق ہے۔
Behind the Myth of Three million میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے عوام کے تعلق میں دراڑیں ڈالنے والے تاریخ کے ایک سیاہ باب کے متعلق ہے۔ ڈاکٹر صاحب موصوف اور ان کی فیملی ان لوگوں میں سے ہیں جن کو 26 مارچ 1971 کے ہونے والے آرمی آپریشن میں "شہید" قرار دے دیا گیا تھا۔ جبکہ حقیقت حال یہ ہے کہ انہوں نے یہ کتاب لکھ کر عوامی لیگ کے پراپیگینڈے کا فسوں توڑا ہے۔ اس کتاب کا لب لباب یہ ہے کہ آج تک بنگالی بھائیوں کی اکثریت اس خام خیالی کا شکار ہے کہ مارچ 1971 سے لے کر دسمبر 1971 تک 9 ماہ کے دوران تیس لاکھ بنگالیوں کا قتل عام پاکستان فوج نے کیا اور تین لاکھ خواتین ۔۔۔ ۔۔۔۔

مصنف ڈاکٹر عبدالمومن چوہدری ہیں اور وہ بنگالی ہی ہیں ۔ شاید کہ کچھ لوگ اس کو تعصب کا نتیجہ قراردیں


کتاب کے ابواب کچھ یوں ہیں:

1) مفروضے کی تخلیق
2) مفروضہ کی (کمزور) بنیاد
3) مجیب سچائی کی تلاش میں
4) وہ سچ جس پر مجیب نے پردہ ڈال دیا
5) مفروضے کا نیا روپ
6) وہ انسانیت جسے بھلادیا گیا
7) سچائی کی چند جھلکیاں
8) مفروضے کی اصل حقیقت

کتاب کا ڈاون لوڈ لنک: Behind the Myth of 3 million

اسلام ہمیں وطن، رنگ، نسل، زبان کی تفریق نہیں سکھاتا لیکن یہ بھی تاریخ کا تلخ باب ہے کہ بنگلہ دیش کے تخلیق میں ایک اہم عنصر زبان تھا۔ بنگلہ قومیت تھی۔ بھارت کی پراپیگینڈہ وار کل بھی کامیاب تھی اور آج بھی کامیاب ہے۔ قتل خواہ ایک انسان کا ہو قتل ہی ہوتا ہے لیکن تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھنا چاہیے۔


اس کتاب میں بہت سے دلچسپ حقائق بیان کیے گئے ہیں کہ آپ کو جھوٹے کا چہرہ صاف دکھائی دینے لگتا ہے، چند اقتباسات۔ ۔ ۔ ۔۔۔


مئی 1973 میں ، عبدالغفار چوہدری جو کہ ایک مشہور کالم نگار اور شیخ مجیب الرحمٰن کے قریبی ساتھی تھے نے کہا: "ہم اب کہہ رہے ہیں کہ تیس لاکھ بنگالی شہید ہوئے ہیں، بنا کسی سروے کہ ہم کہہ رہے کہ تیس لاکھ بنگالی قتل ہوئے ہیں"۔ اس بارے میں ابہام پیدا کرنے کے بعد وہ برطانیہ چلے گئے


یہ پہلے ہی جانا جا چکا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل اروڑہ نے تیس لاکھ کے دعویٰ کو "ناممکن" قرار دیا تھا۔ اس سے زیادہ مظبوط اس دعوے کی نفی اور کیا ہو سکتی ہے؟

کہا جاتا ہے کہ 9 ماہ کی جنگ کے دوران پاکستان کی فوج نے تیس لاکھ بنگالیوں کا قتل عام کیا، لیکن اگر حقیقت پسندانہ نظر اس سے بھی لمبی اور تلخ لڑائیوں پر نظر ڈالی جائے تو اس دعوے کی قلعی کھل جاتی ہے

ویت نام کی 12 سالہ جنگ میں دس لاکھ ہلاکتیں ہوئیں سالانہ اوسط 83 ہزار بنتی ہے
الجیریا کی ساڑھے سات سالہ جنگ میں ایک لاکھ، سالانہ اوسط 13 ہزار
کمبوڈیا کی 23 سالہ جنگ میں 11لاکھ، سالانہ اوسط 44000
افغانستان کی 14 سالہ جنگ میں 20 لاکھ ، سالانہ اوسط ایک لاکھ 40 ہزار
بوسنیا میں مسلمانوں کا تین سال تک جو قتل عام کیا گیا اس میں ایک لاکھ 42 ہزار

یہاں پہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویت نام میں امریکہ نے ایٹم بم کے علاوہ قریب قریب تمام مہلک ہتھیار استعمال کر ڈالے لیکن 12 سال میں ہلاکتوں کی تعداد دس لاکھ کے قریب تھی۔



درخواست ہے کہ اس کتاب کا ضرور مطالعہ کیجئے۔ کالی کے پجاریوں کے پراپیگینڈہ کی زد میں نہ آئیے۔ بتان رنگ و بو کو توڑ ڈالیے
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
جزاک اللہ برادر
 
Top