1۔پیریڈ کے شروع میں پچھلا سبق روزانہ باقاعدگی سے سنا جائے ۔
2۔اصل زور کتاب کی عبارت لفظی ترجمےاور لغوی وضاحت پر ہو اور انتہائی ضروری مسائل کے علاوہ فقہی مسائل سے حتی المقدور اجتناب کیا جائے ۔
3۔باب شروع کروانے سے پہلے خلاصہ بیان کر دیا جائے۔
4۔ہر حدیث کا پہلے پورے اہتمام کے ساتھ لفظی ترجمہ کیا جائے (لفظی ترجمہ میں ہر ہر لفظ کی علیحدہ علیحدہ وضاحت کی جائے اور پھر اس کا بامحاورہ ترجمہ خصوصا ضمائر اور وضاحت طلب امور کی وضاحت نہایت اختصار سے کی جائے ۔اور استاد اپنے ذوق کے مطابق عبارت کا اہتمام بھی کروائے اور یہ کام پریڈ ختم ہونے سے 5 منٹ پہلے مکمل ہو جائے۔
خصوصا واضح رہے کہ عبارت ہر صورت میں استاد طالبعلم سے پڑھوائے ۔تمام طلبہ کو پابند کیا جائے کہ وہ حدیث کا مطالعہ کر کے آئیں۔
5۔چونکہ عربی زبان کی اردو زبان کے ساتھ 70فی صد مطابقت ہے لہذا ترجمہ کے وقت طلباء سے باقاعدہ مناسبت کے حوالے سےسوالات کرکے معانی واضح کیے جائیں۔
6۔آخری چند منٹ لازما سبق کی ایک یا دو مرتبہ دہرائی کے لیے مختص کیے جائیں ۔
7۔استاد صاحب طلباء کو یومیہ ایک حدیث کا کام بطور ہوم ورک دیا جائے۔
8۔طلباء کو روزانہ کام دیا جائے کہ وہ سبق میں مذکورہ مشکل الفاظ اور ان کے معانی اور صیغہ جات اور ایک حدیث کی ترکیب لکھ کر لائیں انکی باقاعدہ کاپی بنوائیں۔
9۔استاد صاحب بلوغ المرام میں منتخب 50 احادیث کو حفظ بھی کروائیں۔