• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جادو جنات اور علاج قسط نمبر 11

imran shahzad tarar

مبتدی
شمولیت
اگست 30، 2016
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
16
(جادو جنات اور علاج قسط نمبرA11)

*کتاب:شریر جادوگروں کا قلع قمع کرنے والی تلوار*
*مئولف: الشیخ وحید عبدالسلام بالی حفظٰہ للہ*'
*ترجمہ: ڈاکٹر حافظ محمد اسحٰق زاھد*-
*مکتبہ اسلامیہ*
*یونیکوڈ فارمیٹ:فاطمہ اسلامک سنٹر پاکستان*

ساتواں طریقہ:
جادوگر ایک نابالغ بچے کو جو بے وضو ہوتا ہے اپنے سامنے بٹھا لیتا ہے، پھر اس کی بائیں ہتھیلی پر ایک مربعہ بناتا ہے، اور اس کے ارد گرد چاروں طرف جادو والے طلسم لکھتا ہے، پھر اس کے بالکل درمیان میں تیل اور روشنائی رکھ دیتا ہے، پھر ایک لمبے کاغذ پر مفرد حروف کےساتھ جادو والے چند طلسم لکھتا ہے اور اسے بچے کے چہرے پر رکھ کراس کے سر پر ٹوپی پہنا دیتا ہےتاکہ وہ ورقہ گر نہ پائے، اور پھر بچے کو ایک بھاری چادر کے ساتھ ڈھانپ دیتا ہے۔
اس کے بعد وہ اپنے کفریہ وِرد پڑھنا شروع کر دیتا ہے، جبکہ بچے کو اپنی ہتھیلی پر دیکھنا ہوتا ہے حالانکہ اندھیرے کی وجہ سے اسے کچھ نظر نہیں آ رہا ہوتا، اچانک بچہ محسوس کرتا ہے کہ روشنی پھیل گئی ہے اور اس کی ہتھیلی میں کچھ شکلیں حرکت کرتی ہوئی نظر آتی ہیں، چنانچہ جادوگر بچے سے پوچھتا ہے: تم کیا دیکھ رہے ہو؟
بچہ جواباً کہتا ہے: میں اپنے سامنے ایک آدمی کی شکل دیکھ رھا ہوں۔
جادوگر بچے سے کہتا ہے کہ جس آدمی کی شکل تم دیکھ رہے ہو اسے کہو کہ جادوگر تم سے یہ مطالبہ کر رہا ہے، سو اس طرح وہ شکلیں جادوگر کے احکامات کے مطابق حرکت میں آ جاتی ہیں۔
یہ طریقہ عموماً گم شدہ چیزوں کو تلاش کرنے کےلئے استعمال کیا جاتا ہے اور اس میں جو کفر و شرک پایا جاتا ہے، وہ بالکل واضح ہے۔
آٹھواں طریقہ:
جادوگر مریض کے کپڑوں میں سے کوئی ایک کپڑا مثلاً رومال، پگڑی، قمیض وغیرہ جس سے مریض کے پسینے کی بو آ رہی ہو، منگوا لیتا ہے، پھر اس کپڑے کے ایک کونے کوگرہ لگاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی چار انگلیوں کے برابر کپڑا مضبوطی سے پکڑ لیتا ہے، پھر اونچی آواز کے ساتھ سورۂ کوثر یا کوئی اور چھوٹی سورت پڑھتا ہے، اس کے بعد آہستہ آواز میں اپنے شرکیہ ورد پڑھتا ہے اور پھر جنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہتا ہے:
“اگر اس مریض کے مرض کا سبب جنات ہیں تو کپڑے کو چھوٹا کر دو، اور اگر اسے نظر لگ گئی ہے تواسے لمبا کر دو، اور اگر اسے کوئی دوسری بیماری ہے تو اس کپڑے کو اتنا ہی رہنے دو جتنا اس وقت ہے”
پھر وہ اس چار انگلیوں کے برابر کپڑے کو دوبارہ ناپتا ہے،اگر وہ چار انگلیوں سے بڑا ہو چکا ہو تو مریض سے کہتا ہے کہ تمہیں نظر لگ گئی ہے، اور اگر وہ کپڑا چار انگلیوں سے چھوٹا ہو چکا ہو تو مریض سے کہتا ہے کہ تم آسیب زدہ ہو، اور اگر وہ کپڑا چار انگلیوں کے برابر ہی ہو تو اسے کہتا ہے کہ تمہیں کوئی بیماری ہے لہٰذا تم ڈاکٹر کے پاس جاؤ۔
اس طریقہ کار میں تین باتیں قابل ملاخطہ ہیں:
1۔ مریض کو دھوکہ دیا جاتا ہے، چنانچہ وہ سمجھتا ہے کہ اس کا علاج قرآن کے ذریعے ہو رہا ہے۔ جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا بلکہ اس کے علاج کا اصل راز ان شرکیہ وِردوں میں ہوتا ہے جنہیں جادوگر آہستہ آواز میں پڑھتا ہے۔
2۔ اس طریقے میں جنوں کو مدد کےلئے پکارا جاتا ہے جو شرک ہے۔
3۔ جنات اکثر و بیشتر جھوٹ بولتے ہیں اور خود جادوگر کو بھی معلوم نہیں ہوتا کہ یہ جن سچا ہے یا جھوٹا، سو اس کی بات پر کس طرح اعتماد کیا جا سکتا ہے؟ اور ہم نے خود کئی جادوگروں کا تجربہ کیا ہے، ان میں سچے کم اور جھوٹے زیادہ تھے، اور کئی مریض ہمیں آ کر بتاتے ہیں کہ جادوگر کے کہنے کے مطابق انہیں نظر لگ گئی ہے، پھر ہم جب ان پر قرآنِ مجید پڑھتے تو معلوم ہوتا کہ ان پر جنوں کا اثر ہے، نظر نہیں لگی۔ سو اس طرح سے ان کا جھوٹ ثابت ہو جاتا ہے۔
مندرجہ بالا آٹھ طریقوں کے علاوہ کئی اور طریقے بھی ہو سکتے ہیں جو مجھے معلوم نہیں ہیں۔
جادوگر کو پہچاننے کی نشانیاں
مندرجہ ذیل علامات میں سے کوئی ایک علامت اگر کسی علاج کروانے والے شخص کے اندر پائی جاتی ہو تو یقین کرلینا چاہئے کہ یہ جادوگر ہے۔
1۔ جادوگر مریض سے اس کا اور اس کی ماں کا نام پوچھتا ہے۔
2۔ جادوگر مریض کے کپڑوں میں سے کوئی کپڑا مثلاً قمیض، ٹوپی، رومال وغیرہ منگواتا ہے۔
3۔ جادوگر کبھی کوئی جانور بھی طلب کر لیتا ہے جسے وہ ‘بسم اللہ’ پڑھے بغیر ذبح کرتا ہے، پھر اس کا خون مریض کے جسم پر ملتا ہےاور پھر اسے غیر آباد جگہ پر پھینک دیتا ہے۔
4۔ جادو والے طلسم (منتر) کو لکھنا۔
5۔ جادو والے طلسم (منتر) کو پڑھنا جو کسی عام آدمی کی سمجھ بوجھ سے بالا تر ہوتا ہے۔
6۔ مریض کو ایسا حجاب دینا جس میں مربعات (ڈبے) بنے ہوئے ہوں اور ان کے اندر چند حروف یا نمبر لکھے ہوئے ہوں۔
7۔ مریض کو یہ حکم دینا کہ وہ لوگوں سے الگ تھلگ ہو کر ایک معینہ مدت کےلئے کسی ایسے کمرے میں چلا جائے جہاں سورج کی روشنی نہ پہنچتی ہو۔
8۔ مریض سے کبھی اس بات کا مطالبہ کرنا کہ وہ ایک معینہ مدت کےلئے جو عموماً چالیس دن ہوتی ہے، پانی کو ہاتھ نہ لگائے۔ اور یہ علامت اس بات کی دلیل ہوتی ہے کہ یہ جادوگر جس جن سے مدد لیتا ہے، وہ عیسائی ہے۔
9۔ مریض کو کچھ ایسی چیزیں دینا جنہیں زمین میں دفن کرنا ہوتا ہے۔
10۔ مریض کو کچھ ایسے کاغذ دینا جنہیں جلا کر ان کے دھوئیں سے دھونی لینی ہوتی ہے۔
11۔ ایسے کلام کے ساتھ بڑبڑانا جسے سمجھا نہ جا سکے۔
12۔ جادوگر کبھی مریض کو اس کا نام، اس کے شہر کا نام اور جس وجہ سےوہ اس کے پاس آتا ہے، اس کے متعلق آتے ہی اسے بتا دیتا ہے۔
13۔ جادوگر مریض کو ایک کاغذ میں یا پکی مٹی کی پلیٹ میں چند حروف لکھ کر دیتا ہے جنہیں پانی میں ملا کر مریض کو پینا ہوتا ہے۔
اگر آپ کو ان علامات میں سے کوئی ایک علامت کسی شخص میں نظر آئے اور یقین ہو جائے کہ یہ جادوگر ہے تو اس کے پاس مت جائیں، ورنہ آپ پر آپﷺ کا یہ فرمان صادق آ جائے گا:
“جو آدمی کسی نجومی کے پاس آیا، پھر اس کی باتوں کی تصدیق کی تو اس نے
محمدﷺ پر نازل کیے گئے دین سے کفر کیا۔” (صحیح الجامع:5939)
جاری ہے.......

ہماری پوسٹس پڑھنے کیلئے ہمارا بلاگ یا ہمارا گروپ جوائن کریں-

whatsApp:00923462115913
whatsApp: 00923004510041
fatimapk92@gmail.com
www.facebook.com/fatimaislamiccenter
http://www.hamariweb.com/articles/userarticles.aspx?id=229348
http://www.dawatetohid.blogspot.com/
 
Top