• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جان بوجھ کر نماز چھوڑنا کیسا ہے.

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
جان بوجھ کر نماز کا چھوڑنا گویا کفر ہے

رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے ۔ نماز چھوڑنا آدمی کو کفر سے ملادیتا ہے۔ ایک جگہ ارشاد ہے کہ۔ بندہ کو اور کفر کو ملانے والی چیز صرف نماز چھوڑنا ہے۔ ایک جگہ ارشاد ہے کہ۔ آدمی اور کفر و شرک کے درمیان صرف نماز چھوڑنے کا فرق ہے۔ (مسلم،ابوداؤد ، ابن ماجہ) رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے ۔ جس شخص نے جان بوجھ کر نماز چھوڑی اس کا صریح کفر کیا۔ (المعجم الأوسط للطبرانی) رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے۔ جس شخص نے جان بوجھ کر نماز کو چھوڑا، وہ اللہ کے ذمہ سے بری ہے پھرآپ ﷺ نے فرمایا۔ جس سے اللہ کا ذمہ بری ہو، یقیناً وہ کافر ہوجاتاہے۔ (مصنف عبد الرزاق) حضرت عمرؓ کا ارشاد ہے۔ بے نمازی کا دین میں کوئی حصّہ نہیں۔ (الابانۃ الکبریٰ لابن بطۃ، السنن الکبریٰ للبیھقی)حضرت علیؓ سے کسی نے بے نمازی کے بارے میں پوچھا، تو حضرت علیؓ نے ارشاد فرمایا۔ جو نماز نہیں پڑھتا وہ تو کافر ہے۔( الابانۃ الکبریٰ لابن بطۃ، السنن الکبریٰ للبیھقی،مصنف ابن ابی شیبۃ) حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کا ارشاد ہے۔ جو شخص نماز نہیں پڑھتا وہ بے دین ہے۔ (الابانۃ الکبریٰ لابن بطۃ، السنن الکبریٰ للبیھقی)
 
Top