جب کسی جگہ پر کئی مفتی ہوں تو مقلد آدمی کس سے فتوی طلب کرے؟:
جب کسی علاقے میں کئی ایک مجتہد ہوں تو مقلد کی مرضی ہے کہ جس سے چاہے فتوی طلب کرلے، اس پر سب سے زیادہ علم والے کے پاس جانا ضروری نہیں ہے ۔ اور ایک قول یہ ہے کہ افضل سے سوال کرناضروری ہے۔ پہلے قول والوں کی دلیل یہ ہے کہ صحابہ اور تابعین میں سے مفضول ، فاضل کی موجودگی میں ان کے مشہور ہونے کے باوجود فتوی دیتے تھے اور ایسا کئی بار ہوا ہے اور کسی نے بھی اس پر اعتراض نہیں کیا تو گویا کہ فاضل سے فتوی طلب کرنے پر قدرت رکھنے کے باوجود مفضول سے فتوی طلب کرنے کے جواز پر اجماع ہے۔اور دوسرے قول والے اس بات سےدلیل پکڑی ہے کہ جو افضل ہوتا ہے وہ شریعت کی پوشیدہ باتوں کودوسروں کی نسبت زیادہ اچھے طریقے سے جانتا ہے۔
ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر