• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جشن آمد رسول ! اللہ ہی اللہ !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
جشن آمد رسول ! اللہ ہی اللہ !


برقی قمقموں سے بازار سجیں گے ،کوچے، گلیاں، راہیں دلہن بنیں گی - مساجد ،بلڈنگیں، بلند و بالا عمارتیں روشنیوں میں نہلائیں گی ،کانوں کے پردےپھاڑتے، چنگھاڑتے لاؤڈ اسپیکروں کا شور ہمسایوں کو حقوق کی ترسیل اور محلہ داروں کو چین و سکون بہم پہنچائیں گے- پورے ماه حلوے کے سرعام جلوے ہوں گے- بریانی، زردے، کهیر پر خلق خدا کی بهیڑ ہوگی- پیشہ ور گوَیّے ، کرایے کے نعت خواں اور مراثی صورت قوال اسلامی طریقے کے عین مطابق جهوم جهوم کر ، ناچ ناچ کر،اچهل اچهل کر "حضور" عالی شان کے حضور بیمار لفظوں ، سطحی خیالات اور بهونڈے انداز پر مبنی مدحت و عقیدت پیش کریں گے۔سڑکوں ، راستوں اور راہوں میں ڈھول کی تھاپ پر مدنی رقص ہوگا ، گیارہ کی رات کو حضرت قادری علیہ ماعلیہ کینیڈا شریف سے تشریف لائیں گے، باره ربیع الاول کو مينارِ پاکستان میں جلسہ وجشن عید میلادالنبی سے خطاب کریں گے، جاگتى آنکهوں خواب آئیں گے، پهر چندے کا اعلان ہوگا؛ اس دوران اویس رضا قادری جیسے نعت فروشوں کو سونے میں تولا جائے گا ،رات گیے تک لوگ جیبوں اور ایمان کا صفایا کرانےکے بعد مينار پاکستان سے بشکل مدنی قافلہ ہیرا منڈی کی تنگ و تاریک گلیوں سے گزرتے ہوئے،کوٹھوں سے جشن مناتی طوائف کے تبرکات و برکات اور سلامیاں سمیٹتے گهروں کو لوٹیں گے- کہ( اس بازار میں بهی اللہ والیاں محرم و میلاد پورے اہتمام و تزک و احتشام سے مناتی ہیں ،اپنی حلال کمائی سے مجلسیں سجاتی ہیں ،نیاز تقسیم کرتی ہیں ، دور دراز سے آئے ہوئے "مہمان " بهی ان روح پرور مجلسوں کے فیوض و برکات سے بہره مند ہوتے ہیں ) جشن آمد رسول ، اللہ ہی اللہ ، بی بی آمنہ کے پهول ، اللہ ہی اللہ ، لیں جی مکمل ہوا جشن میلاد ،پہنچ گیا دنیا کو ولادت و بعثت نبی پاک کا پیغام .... !!

میرے میٹهے میٹھے مدنی بهائی ! یہ دن خود رسول خدا نے بهی کس شان اور اہتمام سے منایا تها نا؟ مدینہ منورہ کے کوچہ و بازار بهی قندیلوں اور گهی کے دیوں سے روشن اور شمعوں سے فروزاں ہوئے ہوں گے نا؟ سبحان اللہ کیا منظر ہوگا نا جب عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجره مبارک سے باره ربیع الاول کی صبح حلوے سے بهری پلیٹیں دیگر ازواج مطہرات کے گهر ناشتے پر بهیج دی گئى ہوں گی ؟ شب کے جشن میں جب حسان رضی اللہ عنہ نے بهرپور ایمانی کیفیات سے نعتیں پڑھی ہوں گی كون نہیں جهوما ہوگا ، کون نہیں اچهلا ہوگا ،کون نہیں ناچا ہوگا ، ذوالنورين کی سخاوت نے جوش مارا ہوگا ، حسان ترازو کے ایک پلڑے میں اٹها ڈالے ہوں گے ، ذوالنورين کی جمع پونجی دوسرے پلڑے میں، حسان نعت کی کمائی سے گرین کارڈ کے چکر میں دوسرے دن کی فلائٹ سے گوروں کے دیس نکلے ہوں گے، پهر خلفاء راشدین کا سنہرا دور بهی آیا ہوگا ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اب کے ان کی محفلوں میں نہیں ہوں گے، آپ کے فراق اور جدائی کو کس قدر انہوں نے محسوس کیا ہوگا، سوچا ہوگا بس رسول خدا سے محبت کے اظہار کا یہی ایک طریقہ تو ره گیا ہے کہ سب کسر میلاد شریف پر نکالی جائے ، فاروق کے کان میں کسی نے کهسر پهسر کی ہوگی کہ المناخة بازار میں ایک وهابی تاجر میلاد کا منکر ہے ،اور میلاد پر اپنی دکان بند کرنے سے بهی انکاری ،فاروق اپنی نشست سے پورے جلال کے ساتھ اٹهے ہوں گے، تلوار بے نیام کیا ہوگا "دعنی اضرب عنقه " اور گرجے ہوں گے: لوگو .. خبردار ! کل کوئی اپنى دکان نہیں کهولے گا، کل سرکاری چهٹی ہوگی، کل عید میلاد کا ہم جشن منائیں گے ، كئى صحابہ کرام رات جاگ جاگ کر کهمبوں اور بجلی کے پولز پر چڑھ چڑھ کر، ہری جهنڈیاں لگاتے اور بازاروں کو سجاتے رہے ہوں گے،یقینا مالدار اور معروف تاجر صحابی عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے یہودیوں کے بازار جاکر بروقت، بٹ سویٹ ، گورمے ، نرالا اور کیکس اینڈ بیکس والوں کو میلاد کا لمبا چوڑا کیک بنانے کا آرڈر دیا ہوگا ،مگر یہاں بهی عثمان سبقت لے گیے ہوں گے ، بنی قینقاع کے ہوٹلوں میں عثمان کا آرڈر پیک ہورہا ہوگا ، دس ہزار مرغ مسلم ، ایک لاکھ پیالی مکهن، ستر طباق حلوے ، سب صحابہ کرام صبح منہ نہار سبز پگڑیاں پہنے ، بهنگڑے ڈالے اپنے اپنے گلے میں نعلین پاک کے نقش لٹکائے،ننگے پاؤں مدنی چینل میں حضرت الیاس قادری کی مجلس میلاد میں جارہے ہوں گے، پهر داماد نبی شیرخدا علی اور ابن علی، حسن - رضی اللہ عنهما - کا دور خلافت بهی آیا ہوگا ، حسن نے بابا سے کہا ہوگا ، بابا اب کے ہم مدینہ منورہ کے ہی نہیں کوفہ کے کوچہ و بازار کو بهی نانا کے یوم پیدائش پر سجائیں گے ، خوب بهنگڑے ڈالیں گے ، حلوے زردے اور بریانی کا خرچہ بیت المال کی بجائے ہم اپنے "فدک والے باغ "کو فروخت کرکے کریں گے ، نبی کے چہیتے اور بتول کے جگر گوشے حسین رضی اللہ عنہ اٹهے ہوں گے بابا میں صبح سویرے نانا کی قبر مبارک پر پهولوں کی چادر لیکر حاضری دوں گا ،قبر مبارک کو زمزم سے غسل دوں گا ، دن بهر نانا سے خوب باتیں کروں گا ، میرے حصے کا حلوه چھوٹے بهائی عمر (علی رضی اللہ کے ایک بیٹے کا نام عمر ) کے ساتھ وہیں بهیج دینا، اور ہاں نیاز والی دیگ بهی بهیجنا نہ بهولنا.... میں وہیں مدنیوں میں خیرات تقسیم کروں گا ،،،
(تہجد کے وقت باہر گلی میں برپا مدنی رقص ، بهنگڑوں اور ڈھول کے شور و غوغا سے آنکهہ کهلتی ہے ، کتنا اچها مدنی خواب دیکھ رہا تها مگر کمبختوں نے ...)
آه .... پهر پوری اسلامی تاریخ کو وهابیوں نے اغوا کردیا، دور دور تک کہیں عید میلاد کا تاریخ میں تذکرہ نہیں ،آئمہ اربعہ ، محدثین ، مؤرخین ،پیران پیر عبدالقادر جیلانی سب کے سب وهابیوں کے پروپیگنڈے میں آکر میلاد کے منکر ہوگئے ، اس وهابی شاعر کی گستاخی کو ہی دیکھ لیں .

میں تیرے مزار کی جالیوں ہی کی مدحتوں میں مگن رہا
ترے دشمنوں نے ترے چمن میں خزاں کا جال بچھا دیا
ترے حسن خلق کی اک رمق میری زندگی میں نہ مل سکی
میں اسی میں خوش ہوں کہ شہر کے دروبام کو تو سجا دیا
ترے ثور و بدر کے باب کے میں ورق الٹ کے گزر گیا
مجھے صرف تیری حکایتوں کی روایتوں نے مزا دیا

(فردوس جمال
(مدینہ منورہ )
 
Top