• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جشن میلاد اور حکومت کی ذمہ داری !

ظفر اقبال

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 22، 2015
پیغامات
281
ری ایکشن اسکور
21
پوائنٹ
104
جشن میلاد اور حکومت کی ذمہ داری :(ظفر اقبال ظفر)

حکم الہی کے مطابق عمل کرنے اور اتباع رسول اور سنت رسول ﷺ پر عمل کرنے سے ہی راہ نجات مل سکتی ہے مگر سر زمین پاکستان جس کو( لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ)کے نام پہ حاصل کیا تھا اسی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر دو قومی نظریہ کی پہچان ہوئی اسی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر اس سر زمین کا نا م اسلامی جمہوریہ پاکستان رکھا گیا(کیا یہ نام ٹھیک تھا یا نہیں یہ ایک الگ بحث ہے)اس وجہ سے اسلام اس سر زمین کا سرکاری مذہب قرار پایا اور اسی کلمہ طیبہ کی وجہ سے پاکستان کے آئین میں یہ بات درج کی گئی اور اسی کلمہ طیبہ کی وجہ سےاسلام اور شعائر اسلام کی توہین کرنےوالے قادیانیوں کو اقلیت قرار دیا گیا مگر افسوس صد افسوس اسی سر زمین کے باسی محبت رسول ﷺ کے نام پر شعائر اسلام کی اس قدر توہین اور گستاخی کریں کہ اللہ میری توبہ مگر وہ پھر بھی سچے عاشق رسول اور دین کی معمولی سی ابجدیت سے عدم واقفیت رکھنے والے شیخ الاسلام اور دین کے ٹھیکیدار کہلاوائیں ۔مگر اسلام اور پاکستان کی نظریاتی حفاظت کرنے والے پھر بھی گستاخ اور بے ادب ٹھہرتے ہیں خدا راہ ذرا بتائیں اگر یہ بے ادبی ہے تو پھر ادب کس چیز کا نام ہے ؟حقیقت بات یہ ہےکہ شروع دن سے ہی سر زمین پاکستان میں سیاسی محاذ پر جو لوگ براجمان ہوتےآ رہے ہیں وہ دین کی ابجدیت سے عدم واقیف کے ساتھ ساتھ ووٹوں کی خاطر اور اس سر زمین پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے لیے جس قدر اس ملک پاکستان نعمت خدا دادکو سیکولر بنانے کے لیے تخریب کاری اور شرک و بدعت غرض کہ گمراہ کن عزائم کی جس قدر حوصلہ افزائی اور دین کا حلیہ بیگاڑنے والوں کو جس قدر مراعات سے نوازتے ہیں اس سے کون واقف نہیں ؟تاریخ شاہد ہے کہ اس اسلام کے نام پر بننے والی واحد سر زمین پر جس قدر اسلام کے حقیقی نام لیواؤ ں کو اذتیں دی گئیں ہر انصاف پسند کی آنکھیں ان داستانوں کو پڑھنے ‘کان ان کو سننےسے جواب دے جاتے ہیں ‘ہاتھ ان پر لکھتے وقت لرزا اور قلم و قرطاس خون کے آنسوں رونے لگتے ہیں ‘میں کوئی خیالی یا مبالغہ آرائی سے کام نہیں لیے رہا بلکہ حقائق سے پردہ اٹھانا اپنا فرض سمجھتا ہو کہ اس سر زمین کو جس قد ر علماء حق پر تنگ کیا گیا کون نہیں جاتا وہ کون لوگ تھے جن کو شعیہ کی اسلام دشمنی سے پردہ اتھانے اور مسلمانوں کی آنے والی نسلوں کے سامنے ان کی تخریب کاری اور ملکی دشمنی کو متعارف کروانے اور ان کے خلاف ہر محاذ پر دلائل کے ساتھ ثبوت پیش کرنے‘ میلاد النبیﷺ کےنام پر شعائر اسلام کی توہین کرنے والوں کو بے نقاب کرنے‘جن لوگوں نے قادیانیوں کے خلاف قومی اسمبلی میں حق کی پہچان اور باطل سے نقاب کشائی کرنے‘جن لوگو ں نے فتنہ تکفیر کی سرکوبی کے لیے دن رات دلائل کی دنیا میں حقائق پیش کرنے ‘جن لوگو ں نے شرک و بدعت اور خرافات سے امت کو بچانے کے لیے تقریر و تحریر کے ذریعے لوگو ں کی صراط مستقیم کی طرف رہنمائی کرنے کا فریضہ انجام دینے کے جرم کا ارتکاب کیا ‘ ہمیشہ ان ہی لوگوں کو جیلوں کی اندھیر کوٹھڈیوں میں دکیلا گیا اور ان ہی لوگوں پر جوٹھے مقدمات چلائے گئے ‘ان ہی لوگوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا ‘ان ہی لوگوں کو ہمیشہ نظر بند گیا ‘ان ہی لوگوں پر پابندیِ سلاسل لگائی گئیں۔کوئی ہے جو حق اور باطل میں فرق کرنے والا ہو ؟کوئی ہے جو دین کے نام پر ہونے والی لادینیت کو ختم کرے ؟کوئی ہے جو میلاد النبی ﷺکے موقع پرہونے والی بے حیائی اور بے غیرتی کو انصاف پسندی سے روکنے والا ہو؟کو ئی غیرت مند مسلمان ہے جو میلاد النبی ﷺ کے موقع پر شعائر اسلام کی ہونے والی توہین سے پردہ اٹھائے اور خانہ کعبہ ‘روضہ رسول ‘مساجد اور دیگر شعائر اسلام کے ماڈل بنانے اور ان کو اپنے ہی ہاتھوں مسمارکرنے اور اپنے پاؤ ں سے ان کی خاک کو مسلنے سے ان ظالموں کا ہاتھ روکے اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کرے ؟غیرمسلم قرآن ‘بنی اور خانہ کعبہ وغیرہ کی توہین کرےیا صرف بیان بازی ہی کرے تو پوری امت مسلمہ احتجاج اور مذمتی قرار دادیں منظور کرتی ہے ‘‘ایک طرف سانحہ پشاور کی وجہ سےدہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے تحریک انصاف مذمتی طور پراپنے اجتماعات منعقد نہ کرنے کا اعلان کرے دوسری طرف حکومت تعلیمی ادارو ںمیں تعطیلات کوبڑھا دے اور سیکورٹی انتظامات سخت کر دیے جائیں اور عیسائی بھی انسانی جانو ں سے کھیلنے والوں کے خلاف مذمتی طور پر کرسمس کی تقریبات عوامی سطح پرنہ منانے کا اعلان کریں مگر اسلام کے نام پر جو مذہبی دہشت گردی اور شعائر اسلام کی توہین کا ارتکاب کریں ان تنظیمو ں اور ان کی تقریبات میلاد کو سیکورٹی اور انعامات اور سرکاری پروٹوکول دیے جائیں غرض کہ ‘ اگر مسلمان اٹھ کر خانہ کعبہ کے ماڈل اپنے ہاتھوں مسمار کرے تو یہ عقیدت اور محبت رسول ﷺ بھی ہے اور یہ اسلام کا اعلیٰ معیار بھی ٹھہرتا ہے اور یہ سب کچھ کرنے والا مسلمان بھی ؟

حکومت وقت کی ذمہ داری :

٭۔بدعات و خرافات کی روک تھام ۔

٭۔شرک و بدعت کے چور دروازو کو بند کرنا۔

٭۔دہشت گردی کا خاتمہ۔

٭۔جہاد اسلامی کا علی منہاج النبوۃ اجراءعلماء حق کے تحت۔

٭۔امن و ایمان کا قیام۔

٭۔سنت و اتباع رسول ﷺ پرعمل تلقین اور تقلیدی جمود کے چور دروازے بند کیے جائیں۔

٭۔بے بیناد اور بے جا تقریبات کی روک تھام اور دین کے نام پر لوگوں کا مال ہڑپ کرنے اور اس کے تمام ذرائع کو بند کیا جائے ۔

٭۔لا دینیت کا حاتمہ اور دین اسلام اور اس کی تعلیمات کی ترویج۔

٭۔اسلامی نظام تعلیم کا اجراء۔

٭۔جلسے اور جلوسوں پر پابندی اور عوامی مطالبات سننے کی درسب ذرائی کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درامد۔

٭۔رقص ‘گانہ ‘نفاق ‘اور دیگر ناجائز ذرائع وہ چاہے معاشی ہو یا سیاسی ‘وہ تعلیمی ہو یا ثقافتی ‘وہ اقتصادی تمام ذرائع کو بند کیا جائے۔

شعر:سبھی تعریف کرتے ہیں میرے انداز تحریر کی .........کوئی سنتا نہیں میرے لفظوں کی سسکیاں
 

کشمیر خان

مبتدی
شمولیت
اگست 22، 2015
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
25
اگر حکومت مشرکین کا خاتمہ نہیں کرتی اور شرک کے اڈوں کو شرک پھیلانے کی اجازت دیتی ہے تو ایسی حکومت سے قتال کیوں نہیں کرتے آپ؟
اس طرح ان سے قتال نہ کر کے آپ بھی کہیں شرک کے سپورٹر تو نہیں بن رہے ہیں؟؟۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
اگر حکومت مشرکین کا خاتمہ نہیں کرتی اور شرک کے اڈوں کو شرک پھیلانے کی اجازت دیتی ہے تو ایسی حکومت سے قتال کیوں نہیں کرتے آپ؟
اس طرح ان سے قتال نہ کر کے آپ بھی کہیں شرک کے سپورٹر تو نہیں بن رہے ہیں؟؟۔
قتال صرف اور صرف قرآن و حدیث کے اصولوں کے مطابق کیا جاسکتا ہے۔ حکومت وقت سے قتال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ قرآن و حدیث کے ماہر علمائے کرام کے فتاویٰ کی روشنی میں کیا جاتا ہے، قرآن و حدیث کی تعلیمات سے لاعلم کسی کشمیر خان کے کہنے پر نہیں۔
 

کشمیر خان

مبتدی
شمولیت
اگست 22، 2015
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
25
محترم دعوی تو آپکا یہ ہے کہ ’’اہلحدیث صرف اور صرف قرآن و حدیث کو مانتے ہیں‘‘ اب علمائے کرام کے فتاویٰ کی روشنی کہاں سے آ گئی؟؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
محترم دعوی تو آپکا یہ ہے کہ ’’اہلحدیث صرف اور صرف قرآن و حدیث کو مانتے ہیں‘‘ اب علمائے کرام کے فتاویٰ کی روشنی کہاں سے آ گئی؟؟
قرآن و حدیث میں کون سی بات موجود ہے اور کون سی بات موجود نہیں، یہ کون بتلائے گا؟ آپ؟ یا میں ؟ یا قرآن و حدیث پر عبور رکھنے والے علمائے کرام؟

بھائی میرے! قرآن اور حدیث کے علوم کے حصول پر زندگیاں کھپا دینے والے علمائے کرام ہی بتلاسکتے ہیں کہ کسی ایشو پر پورے قرآن اور مکمل ذخیرہ صحیح احادیث میں کہاں کہاں ”ہدایات“ موجود ہیں۔ ان تمام ہدایات کو سامنے رکھے بغیر اہم ایشوز پر فیصلے نہیں کئے جاسکتے۔

”علمائے کرام کے فتاویٰ“ سے میری مراد کسی بھی عالم دین کی ”ذاتی رائے“ نہیں بلکہ ”قرآن و حدیث“ کی رائے ہے، جسے جاننے کے لئے آپ کو یا تو خود قرآن و حدیث کا عالم بننا پڑے گا یا ایسے عالم سے رجوع کرنا پڑے گا۔ تیسرا کوئی راستہ نہیں ہے
 

کشمیر خان

مبتدی
شمولیت
اگست 22، 2015
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
25
یہ کیسے پتہ چلے گا کہ یہ انکی ذاتی رائے ہے یا نہیں؟
اگر خود عالم بننے کا آپ کہتے ہیں تو بھی اس کا کیا طریقہ ہوگا جس سے ہم کسی کے ذاتی خیالوں سے بچتے ہوئے عالم بن سکیں؟
اگر کوئی شخص یہ کہے کہ وہ امام ابو حنیفہ سے فقہی مسائل سمجھتا ہے اور انکی بات مانتا ہے تو اسکا یہ عمل کیسا ہے؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
  1. یہ کیسے پتہ چلے گا کہ یہ انکی ذاتی رائے ہے یا نہیں؟
  2. اگر خود عالم بننے کا آپ کہتے ہیں تو بھی اس کا کیا طریقہ ہوگا جس سے ہم کسی کے ذاتی خیالوں سے بچتے ہوئے عالم بن سکیں؟
  3. اگر کوئی شخص یہ کہے کہ وہ امام ابو حنیفہ سے فقہی مسائل سمجھتا ہے اور انکی بات مانتا ہے تو اسکا یہ عمل کیسا ہے؟
دنیا کا سب سے آسان کام یہی ہے، جو آپ کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہو، اگر ویسا ہو۔ آپ کسی اور کی نہیں صرف اپنی فکر کیجئے۔ آپ کو اپنی قبر میں جاکر اپنا حساب دینا ہے، کسی اور کا نہیں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ بحیثیت مسلم آپ نے قرآن اور حدیث کا مطلوبہ علم حاصل کرلیا ہے تو یہ بات آپ کے لئے اچھی خبر ہے۔ اور اگر ایسا نہیں ہے تو اپنی فکر کیجئے۔ راستہ بھی آپ نے ہی ڈھونڈنا ہے کیونکہ مرنے کے بعد کامیاب یا ناکام بھی آپ ہی نے ہونا ہے۔ اپنی فکر آپ کیجئے

  1. آپ اُن سے اُن کی رائے کے حق میں قرآن اور صحیح احادیث کا حوالہ طلب کیجئے۔ اگر وہ ایسا نہ کر سکیں تو یہ ان کی ذاتی رائے ہوگی
  2. کم از کم عربی زبان پر مکمل عبور اور پھر براہ راست قرآن اور صحیح احادیث کا مطالعہ، ساتھ ساتھ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سیرت صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا مطالعہ۔
  3. اس قسم کی بحث کا کبھی کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوتا۔ یہ وہ جانے اور اس کا ایمان۔ ویسے دین اسلام میں مرکزی رول ماڈل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کرام رضی ا للہ تعالیٰ عنہم ۔ مسلمانوں کو اگر کسی مسئلہ کا حل قرآن، حدیث اور صحابہ کرام رضی ا للہ تعالیٰ عنہم کی سیرت سے نہیں ملتا (ایسا شاذ ہی ہوتا ہے) تو وہ اپنے عہد کے کسی بھی صاحب علم و عمل سے رجوع کرسکتا ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
 

کشمیر خان

مبتدی
شمولیت
اگست 22، 2015
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
25
تو جب ہر بندے نے اپنا اپنا حساب دینا ہے پھر آپ مقلدین پر طعن کیوں کرتے ہیں۔ اسکا اب حوالہ نہ مانگنا کیوں کہ یہی فورم موجود ہے میرے دعوی کے اثبات میں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
تو جب ہر بندے نے اپنا اپنا حساب دینا ہے پھر آپ مقلدین پر طعن کیوں کرتے ہیں۔ اسکا اب حوالہ نہ مانگنا کیوں کہ یہی فورم موجود ہے میرے دعوی کے اثبات میں۔
میں حوالہ نہیں مانگتا اور آپ کی بات تسلیم کرتا ہوں۔ اب جو ”لعن طعن“ کرتا ہے، وہی اس کا جواب دے۔ میں نے کبھی ایسا نہیں کیا۔
ویسے مقلدین، غیر مقلدین یا کسی بھی مسلک پر تنقید یا لعن طعن کا مقصد تو واضح ہوتا ہے۔ ایسا کرنے والے کے نزدیک زیر بحث گروپ ”غلط یا ناقص“ ہوتا ہے اور وہ اپنی تنقید کے ذریعہ ”عوام الناس“ کو اس ”ناقص گروہ“ سے آگاہ کرتا ہے کیونکہ لوگوں تک ”حق“ بات پہنچانا ہر مسلم پر فرض ہے۔

ویسے آپ جس ”مشن“ پر ہیں، اس سے دنی طور پر آپ کی ذات کو کوئی خاص فائدہ ہوتا نظر نہیں آتا۔ نہ اس دنیا میں نہ آخرت میں۔ یہ میری ذاتی رائے ہے، جس سے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ مسکراہٹ والا آئیکون
 
Top