• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جماعت و جمعیت کا ایک ہمدرد نہ رہا!

شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
عبدالرحیم بن عبدالکریم رحمانی
نام:عبدالقیوم بن سلیمان کوڈیا (لکڑا والا)
مقام پیدائش: گھوگھاری محلہ، پائیدھونی ممبئی
تاریخ پیدائش: 16/جولائی 1940ء؁
آبائی وطن: جام نگر (گجرات)
تعلیم: عبدالقیوم کوڈیا نے ابتدائی تعلیم چوتھی کلاس تک گجراتی میڈیم جام نگر، صوبہ گجرات سے اور پانچویں تا بارہویں تک کی تعلیم ممبئی میں حاصل کی، کالج میں فارسی بھی پڑھائی جاتی تھی اس بنا پر آپ اردو بھی بآسانی پڑھ لیا کرتے تھے ۔
1941ء؁ میں والد محترم کے فوت ہوجانے کے بعد نانا اور نانی نے آپ کی پرورش کی ۔
1955ء؁ میں نانا اور نانی کے فوت ہوجانے کے بعد ماموؤں نے اپنی کفالت میں لے لیا۔ اور 1964ء؁ میں آپ کا نکاح ممبئی ہی میں کردیا ۔
الحمد للہ آپ صاحب اولاد تھے: 5بیٹے(سلیم کوڈیا،ابوبکر کوڈیا،شعیب کوڈیا، صالح کوڈیا، سلیمان کوڈیا)اور4 بیٹیاں(آسیہ کوڈیا ، سلمہ کوڈیا، حبیبہ کوڈیا) اور ایک بیٹی فوت ہوگئی تھی جسکا نام نہیں پتہ چل سکا ۔
1964ء؁ سے 1968ء؁تک بڑے ماموں علی وڈگاما کے ساتھ آپ نے کاروبار کیا ، اس کے بعد ماموں سے الگ ہوکر اپنے لکڑے کی دوکان شروع کی۔(مجلہ السبیل 2015ء؁)

حنفیت کو خیر آباد : چاچا﷫ پہلے حنفی تھے1966ء؁ میں علامہ عبدالجلیل سامرودی ﷫ سےپہلی ملاقات ہونے کے بعد ان سے دینی مسئلوں پر گفتگو کرتے رہے اور مدلل جوابات پاتے رہے بالآخر انہوں نے حنفیت کو خیر آباد کہہ کر سلفیت کو قبول کرلیا ۔دین کی مجلسوں اور علماؤں سے بڑا لگاؤ تھا اس لئے اکثر ان سےدین کی باتیں سیکھا کرتے تھے ۔ یہاں تک کہ علامہ ﷫نے آپ کو سفر حج پر جانے سے قبل احرام باندھنے کا طریقہ اور حج و عمرہ کے تمام فضائل و مسائل کی مکمل تعلیم بھی دی۔
آپ نے جامع مسجد اہل حدیث مومن پورہ ،ممبئی کے امام و خطیب مولانا داؤد راز صاحب ﷫ و مولانا مختار احمد ندوی ﷫ کے وعظ و خطبات سے بھر پور علمی فائدہ اٹھایا ۔
الحمدللہ دکتور عبدالعلی ازہری (لندن) سے قیام الدارالسلفیہ سانکلی اسٹریٹ ممبئی میں تحقیقی و تخریجی خدمات کے موقع پر آپ کی علمی دوستی ہوگئی جو اخیر وقت تک برقرار رہی ۔ اس کے علاوہ ملک و بیرون ملک کے کئی معروف وجید علماء سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا چند کے اسمائے گرامی یہ ہیں :

شیخ عبدالوحید رحمانی ﷫(بنارس) شیخ عبداللہ سعود سلفی ﷾ (بنارس)
شیخ عبدالحمید رحمانی ﷫(نئی دہلی) شیخ عبدالواحد صدری ﷫ (نئی دہلی)
شیخ اصغر علی امام مہدی ﷾ (نئی دہلی) شیخ رضاء اللہ عبدالکریم مدنی ﷾( نئی دہلی)
شیخ صلاح الدین مقبول مدنی ﷾(نئی دہلی) شیخ محمد رحمانی مدنی ﷾(نئی دہلی)
دکتور مقتدی احسن ازہری ﷫(مئو) دکتور مظہر احسن ازہری ﷾(مئو)
شیخ ضیاء الحسن سلفی ﷾(مئو) شیخ محفوظ الرحمن فیضی ﷾(مئو)
حافظ قاری نثار احمد فیضی ﷾(مئو) شیخ عبدالحمید فیضی ﷾(مئو)
شیخ اسعد اعظمی ﷾ (مئو) شیخ عبدالرحمن مدنی (مبارکپوری)
دکتور عبدالعزیزمدنی ﷾(اعظم گڑھ) شیخ عبدالمعید مدنی ﷾ (علی گڑھ)
شیخ یعقوب میمن جوناگڑھی ﷫(گجرات) شیخ عبدالمتین میمن جوناگڑھی ﷫(گجرات)
شیخ حامد میمن جوناگڑھی ﷫(گجرات) شیخ محمد شعیب میمن جوناگڑھی ﷫(گجرات)
شیخ عبدالجبار شکراوی ﷫ (ہریانہ) شیخ حکیم اجمل خاں ﷾(ہریانہ)
شیخ دیندار خاں ﷫ (ہریانہ) شیخ عبدالروف عمری (مدراس)
شیخ انیس الرحمن مدنی ﷾(مدراس) دکتور اقبال بسکوہری ﷾ (مالیگاوں)
دکتور فضل الرحمن مدنی ﷾ (مالیگاوں) دکتور عبید الرحمن مدنی ﷾(تلولی ، تھانہ)
دکتور عبدالحکیم مدنی ﷾ (ممبرا ،تھانہ) شیخ قاری نجم الحسن فیضی ﷾(کاندیولی ،ممبئی)
شیخ عبدالحکیم مدنی ﷾ (کاندیولی ، ممبئی) شیخ عبدالسلام سلفی ﷾(ممبئی)
شیخ سعید احمد بستوی ﷾(ممبئی) شیخ عبدالجلیل مکی ﷾(ممبئی)

بیرون ممالک
دکتور وصی اللہ عباس مکی ﷾ (مفتی حرم مکہ مکرمہ) دکتور عبدالرحمن فریوائی﷾ (ریاض )
دکتور عبدالباری فتح اللہ مدنی ﷾(ریاض) دکتور لقمان سلفی ﷾ (ریاض)
شیخ عزیر شمس مدنی ﷾ (مکہ مکرمہ) شیخ احمد ﷾ (مدینہ منورہ)
شیر خان جمیل احمد (لندن) (مجلہ السبیل 2015؁)
پہلی ملاقات : مئی2014؁ء میں شیخ سعید احمد بستوی حفظہ اللہ کا ماہانہ درس ہمارے محلہ کی مسجد (مدرسہ محمدیہ مسجد اہل حدیث ،وکرولی،ممبئی) میں تھا جہاں شیخ سے درس ختم ہونے کے بعد ملاقات ہوئی تو والد محترم (عبدالکریم سراجی حفظہ اللہ) نے میرے کئی مہینوں سے بے روز گار ہونے کے بارے میں شیخ کو خبر دی ،شیخ کی منہ سے پہلی مرتبہ ”حاجی عبدالقیوم کوڈیا “کا نام سناتھا( جنہیں میں پیار سے چاچا کہہ کا بلایا کرتا تھا) ،شیخ نے کہا کہ حاجی صاحب کو کئی دنوں سے ایک عالم دین کی تلاش ہے آپ نمبر لیں اور ان سے رابطہ کرلیں ، چنانچہ میں نے موقع کو غنیمت جانتے ہوئے دوسرے ہی دن ان سے اجازت لےکر ملاقات کرلی انہوں نے کہا آج ہی سے بسم اللہ کردو میں نے کہا میں صرف ملاقات کرنے آیا تھا ان شاء اللہ کل سے آفس جوائن کروں گا، اس کے بعد آفس آنے جانے کا سلسلہ شروع ہوگیالیکن افسوس یہ صرف تقریبا 9 مہینوں تک ہی رہ سکا کیونکہ اللہ کے فضل و کرم سے (جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ) میں میرا داخلہ ہوگیا اور میں اس نیک ، خوش مزاج ، قوم و ملت کے فکر مند، علماؤں کی عزت کرنے والے عظیم انسان کو چھوڑ کر 3 فروی 2015ء؁ کو مدینہ منورہ آگیا۔
مرادآباد کا سفر :الحمد للہ مرادآبادکے اندر چاچا﷫ نے2003ء؁ میں بچیوں کے لئےایک مدرسہ جس کا نام(مدرسہ فاطمۃ الزھراء )اور (ماریہ گرلس انٹر کالج) قائم کیا ۔جہاں وہ اکثر و بیشتر جایا کرتے تھے۔ اور بچیوں، اساتذہ،اسٹاف اور ذمہ داران سے ملاقات کرکے مدرسے کے احوال دریافت کیا کرتے تھے۔ الحمدللہ مجھے بھی ان کے ساتھ 29 جولائی 2014ء؁ کو مرادآبادجانے کا موقع ملا ، مئو سے شیخ ضیاء الحسن سلفی حفظہ اللہ بھی دوسرے دن مدرسہ میں تشریف لئےآئے، اور اساتذہ اور بچیوں کو بھر پور نصیحتیں کئیں ۔کھانے سے فارغ ہونے کے بعد ہم مدرسہ کی لائبریری دیکھ رہے تھے، جس میں کتابیں منظم طریقے سے نہ ہونے کی بنا پر شیخ نے اسے منظم طریقے سے رکھنے کا مشورہ دیا، اور ساتھ ہی ساتھ چاچا کو اس بات کی طرف توجہ دلائی کی ہمارے مدارس میں جو کتب ستہ پڑھائی جاتی ہے اس پر حنفی حاشیہ لگا ہوا ہے۔ اور ابھی تک اس پر کوئی کام نہیں ہوا آپ اس پر علماؤں سے رائے مشورہ کرکے سلفی حاشیہ لگوادیں، چاچا کا یہ سننا تھا کہ وہ انتہائی غمزدہ ہوئے اور کہا کہ ہمارے علماؤں نے ابھی تک اس پر کوئی کام نہیں کیا ! اور اسی دن سے وہ کتب ستہ پر حاشیے کے کام کو لے کر ملک اور بیرون ملک کے علماؤں سے رائے مشورہ کرنے لگے ، اس دوران ہماری کئی علماؤں سے ملاقاتیں اور فون پر بات بھی ہوئی کئی اشتہارات دیئے گئے اور نہ جانے کتنوں کو ای میل کیا گیا۔ الحمد للہ کتب ستہ پر حاشیےکا شروع ہوچکا ہے جس کی تفصیل یہ ہے:
صحیح بخاری /دکتور اقبال بسکوہری ﷾ (مالیگاؤں) صحیح مسلم/دکتور یوسف ابو طلحہ مدنی ﷾(مالیگاؤں)
سنن ابن ماجہ/ شیخ وحید رضا ﷾(جامعہ عالیہ ، مئو) سنن نسائی/ شیخ ضیاء الحسن سلفی ﷾ (جامعہ عالیہ ، مئو)
سنن ابی داؤد/ شیخ مستقیم سلفی ﷾ (جامعہ سلفیہ ، بنارس) سنن ترمذی / شیخ حفیظ الرحمٰن ﷾ (عمرآباد)

زھد و تقوی: الحمد للہ آپ ﷫ زھد و تقوی کے پیکر تھے ہم مرادآبادمدرسہ سے قریب ایک مسجد میں نماز ظہر ادا کرنے گئے میں اور امام مسجد باتوں میں مشغول تھے اتنے میں کیا دیکھتا ہوں کہ چاچاجھاڑو لیکر مسجد کی صفائی کر رہے ہی،ہم نے ان سے جھاڑو مانگا تو کہا کہ یہ اللہ کا گھر ہے مجھے صاف کرنے دو۔
اسی طرح سفر و حضر میں صوم و صلاۃ کے پابند تہجدگزارکثرت سے توبہ و استغفار اور ذکر و اذکار میں میں مشغول رہنے والے نہایت ہی سخی اور فیاض انسان تھے رمضان اور غیر رمضان دور دراز سے سفراء حضرات کی ایک کثیرتعداد ان کے پاس آتی اور وہ الحمد للہ ہر کس و ناکس کو کچھ نہ کچھ ضرور دیتے اور مجھ سے کہتے کہ عبدالرحیم یہ میرے پاس کچھ امید لیکر آیا ہوگا اور مجھے اچھا نہیں لگتا ہے کہ میں کسی کو خالی ہاتھ لوٹا دوں ۔ہر کسی سے فراخ دلی سے ملاقات کرتے خیر یت دریافت کرتے خصوصا عالموں کی بے انتہاء قدر کرتے اور کہا کرتے تھے یہ وہ لوگ ہیں جو دین کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں ۔

بیتی یادیں : اکثر علماؤں کے ساتھ بیتی ہوئی باتیں یاد کرتے اور انہیں سنایا کرتے مجھ سے ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ میں نےاپنی زندگی میں دو عالموں (علامہ عبدالجیل سامرودی ﷫ اور دکتور عبدالعلی ازھری﷾ ، لندن) جیسا کسی کو نہیں پایا ۔ خصوصا علامہ کا ذکر کرتے کہ اللہ نے انہیں دین میں کمال کا ملکہ دیا تھا زہد و تقویٰ کے پیکر ، خوش مزاج انسان تھے ، علامہ کے پاس ہندو بیرون ہند سےتلامیذ آتے اور شرف تلمذ حاصل کرتے علامہ کے تلامذہ کئی ملکوں میں پھیلے ہوئے ہیں ،ایک عربی تلمیذ کا واقعہ اکثر بیان کرتے کہ جب اس نے علامہ کے گھر کو دیکھا جو بہت ہی خستہ حالی کا شکار تھا تو انہیں کچھ پیسے دئیے اور کہا کہ آپ اپنے گھر کی از سر نو تعمیر کرالیں ، کچھ سالوں بعد وہ تلمیذ علامہ کے پاس دوبارہ آیا اور گھر کو اسی حالت میں پاکر حیران رہ گیا اس کی وجہ دریافت کی توعلامہ نے کہا کہ میں نے اس سے بہتر گھر تعمیر کردیا ہے اور انہوں نے اس تلمیذ کو وہ مسجد دکھائی جو اس کی رقم سے تعمیر کی گئی تھی۔ اللہ اکبر یہ تھے ہمارے اکابرین ۔۔۔
علامہ
اپنے وفات سے چند مہینوں قبل چاچا کے پاس آئے تھےاور ان سے کہا تھاکہ عبدالقیوم تو میری یہ مشکاۃ چھپا دے چنانچہ چاچا نے علامہ صاحب کو3000 روپئے دے کر اپنی گاڑی اور ڈرائیور کے ساتھ بھیونڈی بھیجا جب علامہ کو پتہ چلا کہ یہاں طباعت بہت مہنگی ہے تو انہوں نے کہا کہ میں دہلی میں طبع کراونگا کیونکہ وہاں طباعت سستی ہے چاچا نے ان سے کہا کہ مولوی صاحب آپ کو سستا اور مہنگا دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے میں ان شاء اللہ اس کی جو بھی قیمت ہوگی دے دوں گا، مگر علامہ ﷫ نہ مانے اور دہلی طباعت کےلئے چلئے گئے لیکن اللہ کو شاید کچھ اور ہی منظور تھا دہلی میں علامہ کو لو لگ گئی اور وہ سخت بیمار ہوگئے اور پھر وہاں سے اپنے گھر سامرودلوٹ آئے اور اسی بیماری کی وجہ سے اس دار فانی سے کوچ کرگئے (انا للہ و انا الیہ راجعون ) جب علامہ کی تجہیز و تکفین عمل میں آئی تو ان کی جیب سے ایک خط اور 3000 روپئے ملے جس میں لکھا ہوا تھا کہ یہ رقم عبدالقیوم کی ہے جو اس نے مشکاۃ کی چھپائی کے لئے دئیے تھے ۔
چاچا کو اس بات نے کافی پریشان کر رکھا تھا کہ علامہ صاحب کی مشکاۃ نہیں چھپ سکی ۔کئے سال گزر گئے حالات بدلتے رہے اور علامہ
کے کئی مخطوطات ادھر ادھر ہوگئے کچھ ان کے بیٹے اور کچھ پوتے لیکر چلے گئے کافی تلاش کرنے کے بعد پتہ چلا کہ مشکاۃ کا مخطوطہ ان کے پوتے عبدالحنان (پاکستان )کے پاس ہیں وہ فورا پاکستان گئے اور کافی منت و سماجت کے بعد وہاں سے وہ مخطوطہ لیکر ہندستان آئے اور پھر دوسرے ہی دن اس مخطوطے کو لیکر مکہ مکرمہ چلے گئے اور وہاں جاکر شیخ عزیر شمس مدنی حفظہ اللہ کو وہ مخطوطہ دے دیا ۔ شیخ عزیرشمس ﷾ اور کئی جید علماؤں نے اس پر کام کیاکئی مرحلوں سے گزرنے کے بعد الحمد للہ دکتور عبد الرحمن فریوائی ﷾ نے 12۔13 /مارچ 2016ء؁مرکزی جمعیت اہل حدیث کی 33 ویں آل انڈیا کانفرنس میں اس کے پہلے ایڈیشن کا اجراء کیا ، اور الحمد للہ اس کے دوسرے ایڈیشن پر فی الحال کام ہورہا ہے جو تقریبا پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے ان شاء اللہ وہ بھی جلد ہی منظر عام پرآجائےگا۔
صوبہ گجرات سے شائع ہونے والا ماہنامہ بزم توحید و ماہنامہ ندائے حق چاچا اور حاجی اسماعیل (لکڑا والا) ہی کی محنتوں کا نتیجہ ہے

مکتبہ دار السلام:الحمد للہ چاچا نے ممبئی میں ایک مکتبہ بنام (مکتبہ دارالسلام ) قائم کیا جہاں سے اب تک کئی کتابیں،پمفلٹس اور کتابچے شائع ہوچکے ہیں ان میں سے چندیہ ہیں :
(1)ضوء المصابیح شرح مشکاۃ المصابیح (2) الاتقان فی صحاح جامع شعب الایمان
(3) مختصر شعب الایمان بنام ایمان محمدی (4)مجموعہ صحاح مشکوۃ المصابیح
(5) زھرۃ ریاض الابرار ما یغنی الناس عن حمل الاسفار (6) بلوغ المرام انگلش
(7) وظائف محمدی ﷺ (8) طلاق
(9) اللھم (10) نبی ﷺ کی نماز
(11) قوانین شرع محمدی ﷺ (12) 3زبانوں میں قرآن وحدیث سے مزین اسلامی کلینڈر
(13)
The London Maintenance Family of Relations
(14) Manual for Hajj & Umrah
(15) Tafsir Al-Mu-Awwidhatayn
(16) Fortress of the Muslim Invocation from the Quran & Sunnah
ملک و بیرون ملک کا سفر :چاچا مساجد و مدارس کی تعمیر کے ساتھ ساتھ دینی و تعلیمی اور ملی و سماجی کام کرنے میں بڑی خوشی محسوس کرتے تھے ، اسی بنا پر آپ نے ملک و بیرون ملک کے سفر بھی کئے
بیرون ملک: لندن،برما،یورپ،ماریشش، ایسٹ افریقہ،دبی، سعودیہ عربیہ۔
ملکی سفر : دہلی ، اترپردیش، بنگال، گجرات،آندھراپردیش،کیرلا، تملناڈو،کرناٹک و مہاراشٹرا کے مختلف اضلاع ۔
عہدے:شہر ممبئی میں ”مسجد غرباء اہل حدیث “میمن واڑہ کے قیام کے بعد علامہ سامرودی ﷫کی ایماء پر آپ کو امیر جماعت منتخب کیا گیا ۔ صوبہ گجرات کے صنعتی شہر سورت محلہ لوہار شیری سنگرام پورہ کے ”دار العلوم مدرسہ محمدیہ عربیہ“ کے آپ برسوں صدر رہے جبکہ جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں مہاراشٹرا کے آپ ناظم اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں ۔ (مجلہ السبیل 2015)
الحمد للہ چاچا کی ہمیشہ خواہش رہتی تھی کہ اللہ ہم سے دین کی زیادہ سے زیادہ خدمت لے اور اسے ہمارے لئے صدقہ جاریہ بنائیے ۔

وفات:میں نہایت ہی افسردہ وغمزدہ ہواجب واٹس اپ کے ذریعہ یہ خبر ملی کہ جمعیت و جماعت ، قوم و ملت کا درد ر رکھنے والے میرے مخلص و مربی چاچا (عبدالقیوم کوڈیا) بتاریخ 5/نومبر 2016 ء؁بعد نمازفجر تقریبا 6/بجے اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔(انا للہ و انا الیہ راجعون ) شیخ عبدالسلام سلفی ﷾ (امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث ،ممبئی) کی امامت میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے(بڑا قبرستان مرین لائن ،ممبئی سینٹرل )میں آپ کی نماز جنازہ ادا کی۔
اللہ مرحوم کی تمام خطاؤں ، لغزشوں کو درگزر فرمائے ،اور ان کے تمام حسنات کو قبول فرمائے ، اورانہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء کرے، ان کے تمام لواحقین خصوصا اہل خانہ کو صبر جمیل کی توفیق دے ۔ آمین تقبل یا رب العالمین
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہم اغفر لہ و ارحمہ و ادخلہ الجنۃ یا ارحم الراحمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہم اغفر لہ و ارحمہ و ادخلہ الجنۃ یا ارحم الراحمین
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
کوڈیا فیملی کو ایک اور صدمہ
ابھی جناب عبدالقیوم کوڈیا کو گزرے چند دن ہی گزرے تھے کہ ان اہلیہ میمونه کوڈیابھی 26 دسمبر کو اس دار فانی سے کوچ کر گئیں
انا للہ و انا الیہ راجعون
ان کی بھی نماز جنازہ رات دس بجے مرین لائن بڑا قبرستان ممبئی میں ادا کی گئی
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
انا للہ و انا الیہ راجعون
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہم اغفر لہ و ارحمہ و ادخلہ الجنة یا ارحم الراحمین
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
اللہ جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے آمین
 
Top