• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جمعہ کے دن اگر کوئی مسجد میں داخل ھو اور امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ دو رکعت نمازپھر سکتا ہے یا نہیں

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
جمعہ کا بیان
خطبہ کے دوران دو رکعت تحیة المسجد پڑھنے کے بیان میں
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 2018
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ کِلَاهُمَا عَنْ عِيسَی بْنِ يُونُسَ قَالَ ابْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَائَ سُلَيْکٌ الْغَطَفَانِيُّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَجَلَسَ فَقَالَ لَهُ يَا سُلَيْکُ قُمْ فَارْکَعْ رَکْعَتَيْنِ وَتَجَوَّزْ فِيهِمَا ثُمَّ قَالَ إِذَا جَائَ أَحَدُکُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فَلْيَرْکَعْ رَکْعَتَيْنِ وَلْيَتَجَوَّزْ فِيهِمَا
اسحاق بن ابراہیم، علی بن خشرم، عیسیٰ بن یونس، اعمش، ابوسفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں سلیک غطفانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعہ کے دن آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے وہ آکر بیٹھ گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا اے سلیک کھڑے ہو کر دو رکعتیں پڑھو اور اس میں اختصار کرو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی جمعہ کے دن آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو
اسے چاہے کہ دو رکعتیں پڑھے اور ان دونوں میں اختصار کرے۔
لیکن جب حنفی بھائی کو کہا گیا کہ آپ کی ہدایہ شریف میں لکھا ہوا ہے کہ
juma ka khutba-1.jpg
تو اس نے یہ جواب دیا
khutba -2.jpg
لیکن تقی عثمانی صاحب کیا کہتے ہیں آئیں دیکھتے ہیں
صحابہ کے قول اور حدیث مرفوع کے بارے میں
taqi sahib-1.jpg
taqi sahib-2.jpg
کیا اپنی فقہ کو بچانے کے لیے صحیح حدیث کا رد کرنا صحیح ہے
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
آپ کے اس چوں چوں کے مربے کیلئے وقت نہیں ہے۔ایک موضوع مکمل نہیں ہوتاہے اوردوسراشروع کردیتے ہو اورپھر ویسے بھی ماقبل کے مراسلات بتاتے ہیں کہ افہام وتفہیم آپ کا مقصد نہیں ہے لہذا اس پر زیادہ گفتگو کرنے سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہے۔میں نے اس سے قبل بھی مجلس علماء میں پوچھاتھاکہ مخالفت حدیث کس کو کہتے ہیں اس کا کسی نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔ پہلی ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ بتائیں کہ مخالفت حدیث کہتےکسے ہیں اوریہ کن صورتوں میں ہوتاہے۔اس کےبعد مخالفت حدیث کا الزام عائد کریں۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
ہمارے ایک رشتہ دار مولوی صاحب سے میں نے ایک بارپوچھا کہ میں نے ایک حدیث پڑھی جس میں مغرب کی فرض نماز سے پہلے کی دو رکعت پڑھنے پر دو مرتبہ امر اور آخری مرتبہ جو چاہے وہ کرے ، آیا ہے، اور آج کل یہ مفقود ہے تو کیا اس کو زندہ کرکے ثواب کمایا جاسکتا ہے کہ نہیں ؟ حالانکہ وہ خود ہی ایسی حدیث پیش کرتا ہے کہ جو سنت بالکل ترک کیا جاچکا ہو اس کو زندہ کرنے سے سو شہیدوں کے درجات کا ثواب ملتا ہے ۔
جواب ملا : چونکہ ہمارے فقہ حنفی میں یہ جائز نہیں ۔ مگر آپ پڑھ سکتے ہیں ۔
شکر ہے کہ مجھے منع نہیں کیا ۔ ورنہ بعض مساجد میں تو قصداً بالکل موقع ہی نہیں دیتے ، کہ ایسا نہ ہو کہ کوئی مغرب سے پہلے دو رکعتین پڑھے ۔
آذان کا آخری کلمہ ختم ہوتے ہی اقامت شروع ہوتی ہے ۔ حالانکہ یہ بھی ایک حدیث"ہراذان واقامت کے درمیان نماز ہے"کے خلاف ہے ۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
آپ کے اس چوں چوں کے مربے کیلئے وقت نہیں ہے۔ایک موضوع مکمل نہیں ہوتاہے اوردوسراشروع کردیتے ہو اورپھر ویسے بھی ماقبل کے مراسلات بتاتے ہیں کہ افہام وتفہیم آپ کا مقصد نہیں ہے لہذا اس پر زیادہ گفتگو کرنے سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہے۔میں نے اس سے قبل بھی مجلس علماء میں پوچھاتھاکہ مخالفت حدیث کس کو کہتے ہیں اس کا کسی نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔ پہلی ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ بتائیں کہ مخالفت حدیث کہتےکسے ہیں اوریہ کن صورتوں میں ہوتاہے۔اس کےبعد مخالفت حدیث کا الزام عائد کریں۔
میرا بھائی ہم موضوع پر آ جاتے ہیں یہ بتاؤ کہ آپ خطبہ کس کو کہتے ہیں کیا بیا ن کے وقت نماز پڈھی جا سکتی ہے یا نہیں ؟
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
میرا بھائی ہم موضوع پر آ جاتے ہیں یہ بتاؤ کہ آپ خطبہ کس کو کہتے ہیں کیا بیا ن کے وقت نماز پڈھی جا سکتی ہے یا نہیں ؟

انشاءاللہ آپ کو کبھی یہ لوگ جواب نہیں دیں گے- ایک طرف فقہ شریف کو بچانے کی خاطر ضعیف حدیث بھی پیش کر جاتے ہیں - لکن یہاں فقہ کو ثابت کرنے کے لیے صحیح حدیث کو بھی رد کر رھے ہیں -
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
نشاءاللہ آپ کو کبھی یہ لوگ جواب نہیں دیں گے-
آپ صرف اتناکردیں کہ


مخالفت حدیث کی واضح تعریف بیان کردیں

اوریہاں احناف نے حدیث کی مخالفت کی ہے اس کی اس تعریف سے تطبیق کردیں۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
آپ صرف اتناکردیں کہ


مخالفت حدیث کی واضح تعریف بیان کردیں

اوریہاں احناف نے حدیث کی مخالفت کی ہے اس کی اس تعریف سے تطبیق کردیں۔
جمشید بھائی،
ہمیں زیادہ علم نہیں۔ لیکن مخالفت حدیث میں نہ تو لفظ مخالفت ہی کوئی عجوبہ ہے اور نہ حدیث۔ دونوں عام سے الفاظ ہیں، کوئی اصطلاح بھی نہیں کہ اس کی تعریف کی ضرورت پیش آئے۔ بہرحال، آپ صاحب علم ہیں، اگر اس کی کوئی تعریف ہے تو آپ ہی پیش فرما دیں، تاکہ ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو۔ آپ نے اس موضوع پر کافی سوچ بچار کر رکھی ہوگی۔ اپنا مؤقف پیش کر دیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
انشاءاللہ آپ کو کبھی یہ لوگ جواب نہیں دیں گے- ایک طرف فقہ شریف کو بچانے کی خاطر ضعیف حدیث بھی پیش کر جاتے ہیں - لکن یہاں فقہ کو ثابت کرنے کے لیے صحیح حدیث کو بھی رد کر رھے ہیں -
یوں
ان شاءاللہ
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
مخالفت حدیث کس کو کہتے ہیں

اس کاواضح جواب مل جائے توپھر بہت سارے مسائل حل ہوجائیں گے۔
ابو حنیفہ کے نزدیک

صوم ست من شوال مكروه عند أبي حنيفة رحمه الله متفرقاً كان أو متتابعاً
شوال کے چھ روزے رکھنا ابو حنیفہ کے نزدیک مکروہ ہیں خواہ علیحدہ علیحدہ رکھے جائیں یا اکٹھے۔




فتاوی عالمگیر:ص١٠١،المحيط البرهاني في الفقه النعماني:کتاب الصوم
٣٩٣
 
Top